You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو كُرَيْبٍ وَاللَّفْظُ لِأَبِي كُرَيْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِيسَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي رَزِينٍ قَالَ خَرَجَ إِلَيْنَا أَبُو هُرَيْرَةَ فَضَرَبَ بِيَدِهِ عَلَى جَبْهَتِهِ فَقَالَ أَلَا إِنَّكُمْ تَحَدَّثُونَ أَنِّي أَكْذِبُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِتَهْتَدُوا وَأَضِلَّ أَلَا وَإِنِّي أَشْهَدُ لَسَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِذَا انْقَطَعَ شِسْعُ أَحَدِكُمْ فَلَا يَمْشِ فِي الْأُخْرَى حَتَّى يُصْلِحَهَا
Abu Razin reported: Abu Huraira came to us and he struck his forehead with his hand and said: Behold I you talk amongst yourself that I attribute wrongly to Allah's Messenger ( صلی اللہ علیہ وسلم ) (certain things) in order to guide you to the right path. In such a case, I would myself go astray. Listen. I bear testimony to the fact that I heard Allah's Messenger ( صلی اللہ علیہ وسلم ) saying: When the thong of any one of you is broken, he should not walk in the second one until he has got it repaired.
ابن ادریس نے اعمش سے ،انھوں نے ابو رزین سے روایت کی ،کہا: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہمارے پاس آئے،انھوں نے اپنی پیشانی پر ہاتھ مار کر فرمایا:سنو! کیا تم اس طرح کی باتیں کرتے ہوکہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف باتیں منسوب کرتا ہوں۔تاکہ تم ہدایت پاجاؤ اور میں خود گمراہ ہوجاؤں،سن لو!میں گواہی دیتا ہوں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا:جب تم میں سے کسی شخص کے جوتے کا تسمہ ٹوٹ جائے تو وہ اس کو ٹھیک کرنے سے پہلے دوسرے (جوتے) میں نہ چلے۔
حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 423 ´ایک جوتی پہن کر چلنا ممنوع ہے` «. . . 359- وبه: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ”لا يمشين أحدكم فى نعل واحدة، لينعلهما جميعا أو ليحفهما جميعا.“ . . .» ”. . . اور اسی سند کے ساتھ (سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے کوئی آدمی ایک جوتے میں نہ چلے البتہ دونوں پاؤں میں پہن لے یا پھر دونوں پاؤں ننگے رکھے۔“ . . .“ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 423] تخریج الحدیث: [وأخرجه البخاري 5856، ومسلم 68/2097، من حديث مالك به] تفقه: ➊ دین اسلام میں ہر مسئلے کا حل موجود ہے چاہے بڑا مسئلہ ہو یا چھوٹا اور اس میں لوگوں کے لئے خیر خواہی ہے۔ ➋ کعب الاحبار رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے اپنے جوتے اُتار دیئے تو انہوں نے کہا: تو نے جوتے کیون اُتارے ہیں؟ ہو سکتا ہے کہ تو نے اس حکم کی تعمیل کی ہو: «فَاخْلَعْ نَعْلَيْكَ إِنَّكَ بِالْوَادِ الْمُقَدَّسِ طُوًى» پس تم جوتے اتار دو، تم طوی کی مقدس وادی میں ہو۔ [طٰهٰ: 12] پھر کعب نے اس آدمی سے کہا: کیا تجھے پتا بھی ہے کہ موسیٰ (علیہ السلام) کے جوتے کیسے تھے؟۔۔۔۔ وہ مُردہ گدھے کے چمڑے سے بنے ہوئے تھے۔ [الموطأ 2/916 ح1768، وسنده صحيح] ➌ اگر کسی شخص کا ایک ہی پاؤں ہو تو حالت اضطراری کی وجہ سے وہ اس حدیث کے حکم سے مستثنیٰ ہے اور اس کے لئے ایک جوتے میں چلنا جائز ہے۔ ➍ حافظ ابن عبدالبر فرماتے ہیں کہ آپ جس چیز کے مالک ہیں اگر اس کے استعمال سے منع کیا گیا ہے تو یہ ممانعت تادیبی ہے اِلا یہ کہ کوئی دوسری دلیل اسے حرام کردے۔ دیکھئے: [التمهيد 18/177، ملخصاً] ➎ اگر پاؤں کو تکلیف یا کانٹے چبھنے کا اندیشہ نہ ہو تو ننگے پاؤں چلنا جائز ہے۔ ➏ دین اسلام دین فطرت ہے۔ (نیز دیکھئے: [الموطأ ح360] موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 359