You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ وَمُسَدَّدٌ الْمَعْنَى، قَالَا: حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ عَاصِمٍ، عَنْ زِرٍّ، قَالَ: قُلْتُ لِأُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ: أَخْبِرْنِي عَنْ لَيْلَةِ الْقَدْرِ يَا أَبَا الْمُنْذِرِ,فَإِنَّ صَاحِبَنَا سُئِلَ عَنْهَا؟ فَقَالَ: مَنْ يَقُمِ الْحَوْلَ يُصِبْهَا؟ فَقَالَ: رَحِمَ اللَّهُ أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ، وَاللَّهِ لَقَدْ عَلِمَ أَنَّهَا فِي رَمَضَانَ زَادَ مُسَدَّدٌ وَلَكِنْ كَرِهَ أَنْ يَتَّكِلُوا، أَوْ أَحَبَّ أَنْ لَا يَتَّكِلُوا، ثُمَّ اتَّفَقَا وَاللَّهِ إِنَّهَا لَفِي رَمَضَانَ لَيْلَةَ سَبْعٍ وَعِشْرِينَ -لَا يَسْتَثْنِي-، قُلْتُ: يَا أَبَا الْمُنْذِرِ! أَنَّى عَلِمْتَ ذَلِكَ؟ قَالَ: بِالْآيَةِ الَّتِي، أَخْبَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قُلْتُ لِزِرٍّ: مَا الْآيَةُ؟ قَالَ: >تُصْبِحُ الشَّمْسُ صَبِيحَةَ تِلْكَ اللَّيْلَةِ مِثْلَ الطَّسْتِ، لَيْسَ لَهَا شُعَاعٌ,حَتَّى تَرْتَفِعَ
Zirr (b. Hubaish) said: I said to Ubayy bin Kab: Tell me about lailat al-qard, O Abu al-Mundhir, for our companion (Ibn Masud) was questioned about it, and he said: Anyone who gets up for prayer every night all the year round will hit upon it (i. e. lailat al-qadr). He replied: May Allah have mercy on Abu Abdur-Rahman. By Allah, he knew that it was in Ramadan, (Musaddad's version goes) bu he disliked that the people should content themselves (with that night alone) ; or he liked that the people should not content themselves (with the night alone). According to the agreed version: By Allah, it is the twenty-seventh night of Ramadan, without any reservation. I said: How did you know that, Abu al-Mundhir ? He replied: By the indication (or sign) of which the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم informed us. I asked Zirr: What is the sign ? He replied: The sun rises like a vessel of water in the morning following that night ; it has no ray until it rises high up.
کہ لوگ اسی پر تکیہ نہ کر لیں ۔ ( پھر سلیمان اور مسدد دونوں نے کہا ) قسم اللہ کی ! یہ رمضان کی ستائیسویں شب کو ہوتی ہے ، انشاء اللہ نہ کہا : میں نے کہا : اے ابوالمنذر ! آپ کو اس کا کیسے علم ہوا ؟ انہوں نے کہا : اس علامت سے ، جو رسول اللہ ﷺ نے ہمیں بتائی ہے ۔ کہ لوگ اسی پر تکیہ نہ کر لیں ۔ ( پھر سلیمان اور مسدد دونوں نے کہا ) قسم اللہ کی ! یہ رمضان کی ستائیسویں شب کو ہوتی ہے ، انشاء اللہ نہ کہا : میں نے کہا : اے ابوالمنذر ! آپ کو اس کا کیسے علم ہوا ؟ انہوں نے کہا : اس علامت سے ، جو رسول اللہ ﷺ نے ہمیں بتائی ہے ۔ ( عاصم نے کہا ) میں نے جناب زر سے پوچھا وہ علامت کیا ہے ؟ انہوں نے کہا : اس رات کی صبح کو سورج طشت ( تانبے کی بڑی پلیٹ ) کی طرح نکلتا ہے اور اونچا ہونے تک اس میں شعاع ( اور حدت ) نہیں ہوتی ۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/المسافرین ۲۵ (۷۶۲)، سنن الترمذی/الصوم ۷۳ (۷۹۳)، سنن النسائی/الاعتکاف (۳۴۰۶)، (تحفة الأشراف:۱۸)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۵/۱۳۰، ۱۳۱) (حسن صحیح)