You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَقَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ ابْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أُنَيْسٍ الْجُهَنِيِّ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ لِي بَادِيَةً أَكُونُ فِيهَا وَأَنَا أُصَلِّي فِيهَا بِحَمْدِ اللَّهِ فَمُرْنِي بِلَيْلَةٍ أَنْزِلُهَا إِلَى هَذَا الْمَسْجِدِ فَقَالَ انْزِلْ لَيْلَةَ ثَلَاثٍ وَعِشْرِينَ فَقُلْتُ لِابْنِهِ كَيْفَ كَانَ أَبُوكَ يَصْنَعُ قَالَ كَانَ يَدْخُلُ الْمَسْجِدَ إِذَا صَلَّى الْعَصْرَ فَلَا يَخْرُجُ مِنْهُ لِحَاجَةٍ حَتَّى يُصَلِّيَ الصُّبْحَ فَإِذَا صَلَّى الصُّبْحَ وَجَدَ دَابَّتَهُ عَلَى بَابِ الْمَسْجِدِ فَجَلَسَ عَلَيْهَا فَلَحِقَ بِبَادِيَتِهِ
Narrated Abdullah ibn Unays al-Juhani: I said to the Messenger of Allah: I have a place in the desert where I live and in which I pray, with the praise of Allah; but give me command about a night when I come to this mosque. He replied: Come on the twenty third night. I (a sub-narrator, Muhammad ibn Ibrahim) said to his (Abdullah ibn Unays's) son: How would your father act? He replied: He used to enter the mosque when he had offered the afternoon prayer, and did not leave it for any purpose till he prayed the morning prayer. Then when he had prayed the morning prayer, he found his riding beast at the door of the mosque, mounted it and got back to his desert.
سیدنا عبداللہ بن انیس جہنی ؓ کا بیان ہے کہ میں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! میں دیہات میں رہتا ہوں اور بحمدللہ وہیں نماز پڑھتا ہوں ۔ تو آپ مجھے کسی رات ( لیلۃ القدر ) کے متعلق ارشاد فر دیں کہ اس رات میں یہاں اس مسجد میں آ جاؤں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” تیئیسویں کی رات کو آ جانا ۔ “ ( محمد بن ابراہیم نے کہا ) میں نے ان کے بیٹے ( ضمرہ بن عبداللہ ) سے کہا : تو تمہارے والد کیسے کیا کرتے تھے ؟ انہوں نے کہا : ، وہ عصر پڑھ کر مسجد میں داخل ہو جایا کرتے تھے اور کسی حاجت کے لیے باہر نہ نکلتے تھے ، حتیٰ کہ صبح کی نماز پڑھتے ۔ پس نماز صبح کے بعد اپنی سواری مسجد کے دروازے پر پاتے تھے ، اس پر بیٹھتے اور اپنی منزل پر ( دیہات میں ) چلے آتے ۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: ۵۱۴۵)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/الاعتکاف ۶ (۱۲)، (کلاھما نحوہ) (حسن صحیح)