You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ سَعِيدٍ الْجُرَيْرِيِّ، عَنْ أَبِي السَّلِيلِ، عَنْ مُجِيبَةَ الْبَاهِلِيَّةِ، عَنْ أَبِيهَا- أَوْ عَمِّهَا-، أَنَّهُ أَتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ انْطَلَقَ، فَأَتَاهُ بَعْدَ سَنَةٍ، وَقَدْ تَغَيَّرَتْ حَالُهُ وَهَيْئَتُهُ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! أَمَا تَعْرِفُنِي؟ قَالَ: >وَمَنْ أَنْتَ؟<، قَالَ: أَنَا الْبَاهِلِيُّ الَّذِي جِئْتُكَ عَامَ الْأَوَّلِ! قَالَ: >فَمَا غَيَّرَكَ وَقَدْ كُنْتَ حَسَنَ الْهَيْئَةِ؟<، قَالَ: مَا أَكَلْتُ طَعَامًا إِلَّا بِلَيْلٍ مُنْذُ فَارَقْتُكَ! فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >لِمَ عَذَّبْتَ نَفْسَكَ؟<، ثُمَّ قَالَ: >صُمْ شَهْرَ الصَّبْرِ، وَيَوْمًا مِنْ كُلِّ شَهْرٍ<، قَالَ: زِدْنِي فَإِنَّ بِي قُوَّةً! قَالَ: >صُمْ يَوْمَيْنِ<، قَالَ: زِدْنِي! قَالَ: >صُمْ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ<، قَالَ: زِدْنِي! قَالَ: >صُمْ مِنَ الْحُرُمِ وَاتْرُكْ، صُمْ مِنَ الْحُرُمِ وَاتْرُكْ، صُمْ مِنَ الْحُرُمِ وَاتْرُكْ<.- وَقَالَ بِأَصَابِعِهِ الثَّلَاثَةِ فَضَمَّهَا ثُمَّ أَرْسَلَهَا-س.
Narrated Abdullah ibn al-Harith ; or Uncle of Mujibah al-Bahiliyyah: The father or Uncle of Mujibah al-Bahiliyyah visited the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم. He then went away and came to him (again) after one year when his condition and appearance had changed. He said: Messenger of Allah, do you not recognize me? He asked: Who are you? He replied: I am al-Bahili who came to you last year. He said: What has changed you? You were looking well, then you were good in appearance? He said: I have only food at night since I departed from you. Thereupon the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم said: Why did you torment yourself? Fast during Ramadan (the month of patience) and fast for one day every month. He said: Increase it for me, for I have (more) strength. He said: Fast two days. He again said: Increase it for me. He said: Fast three days. He again said: Increase it for me. He said: Fast during the inviolable months and then stop; fast during the inviolable months and then stop; fast during the inviolable months and then stop. He indicated by his three fingers, and joined them and then opened them.
سیدہ مجیبہ الباھلیہ ؓا اپنے والد یا چچا سے روایت کرتی ہیں کہ وہ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں آئے ۔ پھر ایک سال کے بعد ( دوبارہ ) آئے تو اس کی حالت و کیفیت بدلی ہوئی تھی ۔ انہوں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! کیا آپ نے مجھے پہچانا نہیں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا ” تم کون ہو ؟ “ اس نے کہا : ، میں وہی باہلی ہوں جو پچھلے سال آیا تھا ۔ آپ ﷺ نے پوچھا “ تمہاری حالت اس طرح غیر کیوں ہو رہی ہے ، حالانکہ تم اچھے بھلے تھے ؟ “ کہنے لگا جب سے میں آپ کے پاس سے گیا ہوں میں نے یہ معمول بنا لیا ہے کہ بس رات ہی کو کھانا کھاتا ہوں ۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” تم نے اپنے آپ کو عذاب میں کیوں ڈال رکھا ہے ؟ “ پھر فرمایا ” ماہ صبر ( رمضان ) کے روزے رکھا کرو اور پھر ہر مہینے ایک روزہ ۔ “ اس نے کہا : مجھے مزید کی اجازت دیجیئے ، یقیناً میں طاقت رکھتا ہوں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” دو دن روزے رکھو ۔ “ اس نے کہا : مجھے زیادہ کی اجازت دیجیئے ، آپ ﷺ نے فرمایا ” تین دن رکھ لیا کرو ۔ “ اس نے کہا : ، میرے لیے زیادہ کیجئے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” حرمت کے مہینوں میں روزے رکھو اور چھوڑ دو ، حرمت کے مہینوں میں روزے رکھو اور چھوڑ دو ، حرمت کے مہینوں میں روزے رکھو اور چھوڑ دو ۔ “ اور آپ ﷺ نے تین انگلیوں سے اشارہ فرمایا ۔ پہلے ان کو بند کیا پھر کھول دیا ۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابن ماجہ/(۱۷۴۱)، (تحفة الأشراف: ۵۲۴۰)، وقد أخرجہ: سنن النسائی/ الکبری/ الصیام (۲۷۴۳)، مسند احمد (۵/۲۸) (ضعیف) (مجیبة کے بارے میں سخت اختلاف ہے، یہ عورت ہیں یا مرد، صحابی ہیں یا تابعی اسی اضطراب کے سبب اس حدیث کو لوگوں نے ضعیف قرار دیا ہے )