You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ، أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ وَخَالِدٌ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ، عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ خَبَّابٍ، قَالَ: أَتَيْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ مُتَوَسِّدٌ بُرْدَةً فِي ظِلِّ الْكَعْبَةِ، فَشَكَوْنَا إِلَيْهِ، فَقُلْنَا: أَلَا تَسْتَنْصِرُ لَنَا؟ أَلَا تَدْعُو اللَّهَ لَنَا؟ فَجَلَسَ مُحْمَرًّا وَجْهُهُ، فَقَالَ: >قَدْ كَانَ مَنْ قَبْلَكُمْ يُؤْخَذُ الرَّجُلُ، فَيُحْفَرُ لَهُ فِي الْأَرْضِ، ثُمَّ يُؤْتَى بِالْمِنْشَارِ، فَيُجْعَلُ عَلَى رَأْسِهِ، فَيُجْعَلُ فِرْقَتَيْنِ, مَا يَصْرِفُهُ ذَلِكَ عَنْ دِينِهِ، وَيُمْشَطُ بِأَمْشَاطِ الْحَدِيدِ مَا دُونَ عَظْمِهِ مِنْ لَحْمٍ وَعَصَبٍ، مَا يَصْرِفُهُ ذَلِكَ عَنْ دِينِهِ، وَاللَّهِ لَيُتِمَّنَّ اللَّهُ هَذَا الْأَمْرَ حَتَّى يَسِيرَ الرَّاكِبُ مَا بَيْنَ صَنْعَاءَ وَحَضْرَمُوتَ مَا يَخَافُ إِلَّا اللَّهَ تَعَالَى، وَالذِّئْبَ عَلَى غَنَمِهِ وَلَكِنَّكُمْ تَعْجَلُونَ<.
Khabbab said “We came to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم while he was reclining on an outer garment in the shade of the Kaabah. Complaining to him we said “Do you not ask Allaah for help for us? And do you not pray to Allaah for us? He sat aright turning red in his face and said “A man before you (i. e., in ancient times) was caught and a pit was dug for him in the earth and then a saw was brought placed on his head and it was broken into two pieces but that did not turn him away from his religion. They were combed in iron combs in flesh and sinews above the bones. Even that did not turn them away from their religion. I swear by Allaah, Allaah will accomplish this affair until a rider will travel between San’a and Hadramaut and he will not fear anyone except Allaah, Most High (nor will he fear the attack of) a wolf on his sheep, but you are making haste.
سیدنا خباب بن ارت ؓ کہتے ہیں کہ ہم رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے جب کہ آپ ﷺ ایک چادر کو تکیہ بنائے کعبہ کے سائے میں لیٹے ہوئے تھے ۔ ہم نے آپ ﷺ سے شکایت کی اور کہا : کیا آپ ہمارے لیے مدد نہیں مانگتے ؟ کیا آپ ہمارے لیے اللہ سے دعا نہیں فرماتے ؟ تو آپ ﷺ اٹھ بیٹھے ، آپ ﷺ کا چہرہ سرخ ہو گیا اور فرمایا ” تم سے پہلے جو لوگ تھے ان میں سے کسی کو پکڑا جاتا اور اس کے لیے گڑھا کھودا جاتا ، پھر آرا لایا جاتا اور اس کے سر پر رکھ کر اسے دو حصے کر دیا جاتا مگر یہ ( عذاب بھی ) اسے اس کے دین سے نہ پھیرتا تھا ، اور ( وہ کسی کے ساتھ یوں کرتے کہ ) اس کی ہڈیوں تک گوشت اور پٹھوں میں لوہے کی کنگھیاں چلاتے ، یہ کاروائی بھی اسے اس کے دین سے نہ پھیرتی تھی ۔ اللہ کی قسم ! اللہ عزوجل اپنا یہ دین پورا کر کے رہے گا حتیٰ کہ ایک سوار صنعاء اور حضر موت کے درمیان سفر کرے گا ، اسے اللہ کے سوا کسی کا خوف نہ ہو گا ( زیادہ سے زیادہ ) بکریوں کے متعلق اندیشہ ہو گا کہ بھیڑیا نہ حملہ کر دے لیکن تم جلدی کر رہے ہو ۔ “ ( یعنی صبر و تحمل سے کام لو ، اللہ مدد کرے گا ۔ )
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/المناقب ۲۲ (۳۴۶۶) ۲۵ (۳۸۲۹)، والإکراہ ۱ (۶۵۴۴)، (تحفة الأشراف: ۳۵۱۹)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۵/۱۰۹، ۱۱۰، ۱۱۱، ۶/۳۹۵)