You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو الرَّازِيُّ، قَالَ:، حَدَّثَنَا سَلَمَةُ يَعْنِي ابْنَ الْفَضْلِ عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ، قَالَ: حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي بَكْرٍ، عَنْ يَحْيَى بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَعْدِ بْنِ زُرَارَةَ، قَالَ: قُدِمَ بِالْأُسَارَى حِينَ قُدِمَ بِهِمْ، وَسَوْدَةُ بِنْتُ زَمْعَةَ عِنْدَ آلِ عَفْرَاءَ، فِي مُنَاخِهِمْ عَلَى عَوْفٍ وَمُعَوِّذٍ ابْنَيْ عَفْرَاءَ، قَالَ: وَذَلِكَ قَبْلَ أَنْ يُضْرَبَ عَلَيْهِنَّ الْحِجَابُ، قَالَ: تَقُولُ سَوْدَةُ: وَاللَّهِ إِنِّي لَعِنْدَهُمْ إِذْ أَتَيْتُ، فَقِيلَ: هَؤُلَاءِ الْأُسَارَى، قَدْ أُتِيَ بِهِمْ، فَرَجَعْتُ إِلَى بَيْتِي، وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِيهِ، وَإِذَا أَبُو يَزِيدَ سُهَيْلُ بْنُ عَمْرٍو فِي نَاحِيَةِ الْحُجْرَةِ، مَجْمُوعَةٌ يَدَاهُ إِلَى عُنُقِهِ بِحَبْلٍ... ثُمَّ ذَكَرَ الْحَدِيثَ. قَالَ أَبو دَاود: وَهُمَا قَتَلَا أَبَا جَهْلِ بْنَ هِشَامٍ، وَكَانَا انْتَدَبَا لَهُ، وَلَمْ يَعْرِفَاهُ وَقُتِلَا يَوْمَ بَدْرٍ.
Narrated Sawdah daughter of Zam'ah: Yahya ibn Abdullah said: When the captives (of the battle of Badr) were brought, Sawdah daughter of Zam'ah was present with the children of Afra at the halting place of their camels, that is, Awf and Muawwidh sons of Afra. This happened before the prescription of veil for them. Sawdah said: I swear by Allah, I was with them when I came (from there to the people) and I was told: These are captives recently brought (here). I returned to my house, and the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم was there, and Abu Zayd Suhayl ibn Amr was in the corner of the apartment and his hands were tied up on his neck with a rope. He then narrated the rest of the tradition. Abu Dawud said: They (the sons of 'Afra) killed Abu Jahl bin Hisham. They were deputed for him though they did not realize him: and they were killed in the battle of Badr.
سیدنا یحییٰ بن عبداللہ بن عبدالرحمٰن بن سعد بن زرارہ سے روایت ہے کہ بدر کے قیدیوں کو جب لایا گیا تو ام المؤمنین سودہ بنت زمعہ ؓا آل عفراء کے پاس یعنی عفراء کے صاحبزادوں عوف اور معوذ کے ہاں ٹھہری ہوئی تھیں ‘ جہاں کہ ان کے اونٹوں کا باڑا تھا ۔ اور یہ امہات المؤمنین پر پردہ فرض ہونے سے پہلے کا واقعہ ہے ۔ سودہ ؓ بیان کرتی ہیں : اﷲ کی قسم ! میں ان لوگوں ( آل عفراء ) کے ہاں تھی جب میں ( وہاں سے ) آئی تو مجھے بتایا گیا کہ قیدی لائے گئے ہیں ۔ میں اپنے گھر لوٹی ‘ تو رسول اللہ ﷺ وہاں تشریف فر تھے اور ابویزید سہیل بن عمرو بھی حجرے کے کونے میں پڑا تھا ۔ ایک رسی سے اس کے ہاتھوں کو اس کی گردن کے ساتھ باندھ دیا گیا تھا ۔ پھر باقی حدیث بیان کی ۔ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ ان دونوں نے ( عوف اور معوذ نے ) ابوجہل بن ہشام کو قتل کیا تھا ۔ یہ اس کی طرف بڑھے تھے مگر پہچانتے نہ تھے اور خود بدر کے روز شہید ہو گئے تھے ۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: ۱۵۸۹۷)