You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ ثَوْرِ بْنِ زَيْدٍ الدَّيْلِيِّ، عَنْ أَبِي الْغَيْثِ مَوْلَى ابْنِ مُطِيعٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّهُ قَالَ: خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَ خَيْبَرَ فَلَمْ نَغْنَمْ ذَهَبًا وَلَا وَرِقًا, إِلَّا الثِّيَابَ، وَالْمَتَاعَ، وَالْأَمْوَالَ، قَالَ: فَوَجَّهَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَ وَادِي الْقُرَى، وَقَدْ أُهْدِيَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَبْدٌ أَسْوَدُ، يُقَالُ لَهُ: مِدْعَمٌ، حَتَّى إِذَا كَانُوا بِوَادِي الْقُرَى، فَبَيْنَا مِدْعَمٌ يَحُطُّ رَحْلَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، إِذْ جَاءَهُ سَهْمٌ فَقَتَلَهُ، فَقَالَ النَّاسُ: هَنِيئًا, لَهُ الْجَنَّةُ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >كَلَّا، وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ إِنَّ الشَّمْلَةَ -الَّتِي أَخَذَهَا يَوْمَ خَيْبَرَ مِنَ الْمَغَانِمِ لَمْ تُصِبْهَا الْمَقَاسِمُ- لَتَشْتَعِلُ عَلَيْهِ نَارًا<. فَلَمَّا سَمِعُوا ذَلِكَ، جَاءَ رَجُلٌ بِشِرَاكٍ أَوْ شِرَاكَيْنِ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >شِرَاكٌ مِنْ نَارٍ -أَوْ قَالَ: شِرَاكَانِ مِنْ نَارٍ
Abu Hurairah said “We went out along with the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم in the year of Khaibar. We did not get gold or silver in the booty of war except clothes, equipment and property. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم sent (a detachment) towards Wadi Al Qura. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم was presented a black slave called Mid’am. And while they were in Wadi Al Qura and Mid’am was unsaddling a Camel belonging to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم he was struck by a random arrow which killed him. The people said “Congratulations to him, he will go to paradise. But the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم said “Not at all. By Him in Whose hand my soul is the cloak he took on the day of Khaibar from the spoils which was not among the shares divided will blaze with fire upon him. When they (the people) heard that, a man brought a sandal strap or two sandal straps to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم said “A sandal strap of fire or two sandal straps of fire. ”
سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ ہم خیبر کے سال رسول اللہ ﷺ کے ساتھ روانہ ہوئے تو ہمیں سونے چاندی کی بجائے عام کپڑے اور دیگر مال و متاع غنیمت میں حاصل ہوا ۔ پھر آپ ﷺ وادی القریٰ کی طرف روانہ ہو گئے ۔ آپ کو ایک غلام ہدیہ کیا گیا تھا جس کا نام مدعم تھا ۔ جب ہم وادی القریٰ پہنچے اور مدعم رسول اللہ ﷺ کے اونٹ سے پالان اتار رہا تھا کہ اسے ایک تیر آن لگا جس سے وہ قتل ہو گیا ۔ لوگوں نے کہا : اسے جنت مبارک ہو ( کہ اسے دوران جہاد میں رسول اللہ ﷺ کی خدمت کرتے ہوئے موت آئی ہے ) تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” ہرگز نہیں ، قسم اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے ! بلاشبہ وہ چادر جو اس نے خیبر کے روز تقسیم سے پہلے غنیمت میں سے اٹھائی تھی وہ اس پر آگ بن کر بھڑک رہی ہے ۔ “ لوگوں نے جب یہ سنا تو کوئی ایک تسمہ لے آیا تو کوئی دو تسمے اور رسول اللہ ﷺ کے حوالے کر دیے ۔ پس رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” ایک تسمہ آگ کا تھا ۔ “ یا فرمایا ” دو تسمے آگ کے تھے ۔ “
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/المغازي ۳۸ (۴۲۳۴)، والأیمان ۳۳ (۶۷۰۷)، صحیح مسلم/الإیمان ۴۸ (۱۱۵)، سنن النسائی/الأیمان والنذور ۳۷ (۳۸۵۸)، (تحفة الأشراف: ۱۲۹۱۶)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/الجھاد ۱۳ (۲۵)