You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ يُونُسَ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلَالٍ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ح، وحَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ وَنُصَيْرُ بْنُ الْفَرَجِ، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ زُرَيْعٍ، عَنْ يُونُسَ بْنِ عُبَيْدٍ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلَالٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُطَرِّفٍ، عَنْ أَبِي بَرْزَةَ، قَالَ: كُنْتُ عِنْدَ أَبِي بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، فَتَغَيَّظَ عَلَى رَجُلٍ، فَاشْتَدَّ عَلَيْهِ، فَقُلْتُ: تَأْذَنُ لِي يَا خَلِيفَةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَضْرِبُ عُنُقَهُ! قَالَ: فَأَذْهَبَتْ كَلِمَتِي غَضَبَهُ، فَقَامَ، فَدَخَلَ، فَأَرْسَلَ إِلَيَّ، فَقَالَ: مَا الَّذِي قُلْتَ آنِفًا؟ قُلْتُ: ائْذَنْ لِي أَضْرِبُ عُنُقَهُ، قَالَ: أَكُنْتَ فَاعِلًا لَوْ أَمَرْتُكَ؟ قُلْتُ: نَعَمْ، قَالَ: لَا وَاللَّهِ, مَا كَانَتْ لِبَشَرٍ بَعْدَ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.قَالَ أَبُو دَاوُد: هَذَا لَفْظُ يَزِيدَ، قَالَ أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ: أَيْ لَمْ يَكُنْ لِأَبِي بَكْرٍ أَنْ يَقْتُلَ رَجُلًا إِلَّا بِإِحْدَى الثَّلَاثِ الَّتِي قَالَهَا رَسُولُ اللَّه صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >كُفْرٌ بَعْدَ إِيمَانٍ، أَوْ زِنًا بَعْدَ إِحْصَانٍ، أَوْ قَتْلُ نَفْسٍ بِغَيْرَ نَفْسٍ<, وَكَانَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَقْتُلَ.
Narrated Abu Bakr: Abu Barzah said: I was with Abu Bakr. He became angry at a man and uttered hot words. I said: Do you permit me, Caliph of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم, that I cut off his neck? These words of mine removed his anger; he stood and went in. He then sent for me and said: What did you say just now? I said: (I had said: ) Permit me that I cut off his neck. He said: Would you do it if I ordered you? I said: Yes. He said: No, I swear by Allah, this is not allowed for any man after Muhammad صلی اللہ علیہ وسلم. Abu Dawud said: This is Yazid's version. Ahmad bin Hanbal said: That is, Abu Bakr has no powers to slay a man except for three reasons which the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم had mentioned: disbelief after belief, fornication after marriage, or killing a man without (murdering) any man by him. The Prophet صلی اللہ علیہ وسلم had powers to kill.
سیدنا ابوبرزہ ؓ کہتے ہیں کہ میں سیدنا ابوبکر صدیق ؓ کے پاس تھا کہ وہ کسی آدمی پر ناراض ہوئے اور بہت زیادہ ناراض ہوئے ۔ میں نے کہا : اے خلیفہ رسول ! اجازت دیجئیے کہ میں اس کی گردن مار ڈالوں ؟ تو میری اس بات نے ان کا سب غصہ زائل کر دیا ۔ پھر وہ وہاں سے اٹھ کر گھر چلے گئے اور مجھے بلوا بھیجا اور کہا : تم نے ابھی ابھی کیا کہا تھا ؟ میں نے عرض کیا کہ میں نے کہا : تھا مجھے اجازت دیں میں اس کی گردن مار دوں ۔ فرمایا اگر میں تجھے ایسے کہہ دیتا تو کیا واقعی تم یہ کر گزرتے ؟ میں نے کہا : ہاں ۔ فرمایا نہیں ‘ اللہ کی قسم ! سیدنا محمد ﷺ کے بعد کسی بشر کو یہ مقام حاصل نہیں ۔ امام ابوداؤد ؓ نے کہا : یہ لفظ یزید بن زریع کے ہیں ۔ امام احمد بن حنبل ؓ نے کہا : یعنی ابوبکر ؓ کو کوئی حق نہیں کہ کسی کو قتل کریں سوائے اس کے کہ تین میں سے کوئی ایک بات ہو ‘ جو رسول اللہ ﷺ نے فرمائی ہے ” ایمان کے بعد کفر ‘ شادی شدہ ہونے کے بعد زنا اور کسی جان کو کسی جان کے بدلے کے بغیر قتل کر ڈالنا اور نبی کریم ﷺ کو حق تھا کہ وہ کسی کو قتل کر ڈالیں ۔