You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ فَارِسٍ، حَدَّثَنَا الْفِّرْيَابِيُّ، حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ، حَدَّثَنَا سِمَاكُ بْنُ حَرْبٍ، عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ وَائِلٍ، عَنْ أَبِيهِ أَنَّ امْرَأَةً خَرَجَتْ عَلَى عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تُرِيدُ الصَّلَاةَ، فَتَلَقَّاهَا رَجُلٌ، فَتَجَلَّلَهَا، فَقَضَى حَاجَتَهُ مِنْهَا، فَصَاحَتْ وَانْطَلَقَ، فَمَرَّ عَلَيْهَا رَجُلٌ، فَقَالَتْ: إِنَّ ذَاكَ فَعَلَ بِي كَذَا وَكَذَا، وَمَرَّتْ عِصَابَةٌ مِنَ الْمُهَاجِرِينَ، فَقَالَتْ: إِنَّ ذَلِكَ الرَّجُلَ فَعَلَ بِي كَذَا وَكَذَا فَانْطَلَقُوا، فَأَخَذُوا الرَّجُلَ الَّذِي ظَنَّتْ أَنَّهُ وَقَعَ عَلَيْهَا، فَأَتَوْهَا بِهِ، فَقَالَتْ: نَعَمْ, هُوَ هَذَا، فَأَتَوْا بِهِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَلَمَّا أَمَرَ بِهِ، قَامَ صَاحِبُهَا الَّذِي وَقَعَ عَلَيْهَا، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! أَنَا صَاحِبُهَا، فَقَالَ لَهَا: >اذْهَبِي، فَقَدْ غَفَرَ اللَّهُ لَكِ<. وَقَالَ لِلرَّجُلِ قَوْلًا حَسَنًا. قَالَ أَبُو دَاوُد: يَعْنِي: الرَّجُلَ الْمَأْخُوذَ، وَقَالَ لِلرَّجُلِ الَّذِي وَقَعَ عَلَيْهَا: >ارْجُمُوهُ<، فَقَالَ: >لَقَدْ تَابَ تَوْبَةً لَوْ تَابَهَا أَهْلُ الْمَدِينَةِ لَقُبِلَ مِنْهُمْ<. قَالَ أَبُو دَاوُد: رَوَاهُ أَسْبَاطُ بْنُ نَصْرٍ أَيْضًا، عَنْ سِمَاكٍ.
Narrated Wail ibn Hujr: When a woman went out in the time of the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم for prayer, a man attacked her and overpowered (raped) her. She shouted and he went off, and when a man came by, she said: That (man) did such and such to me. And when a company of the Emigrants came by, she said: That man did such and such to me. They went and seized the man whom they thought had had intercourse with her and brought him to her. She said: Yes, this is he. Then they brought him to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم. When he (the Prophet) was about to pass sentence, the man who (actually) had assaulted her stood up and said: Messenger of Allah, I am the man who did it to her. He (the Prophet) said to her: Go away, for Allah has forgiven you. But he told the man some good words (Abu Dawud said: meaning the man who was seized), and of the man who had had intercourse with her, he said: Stone him to death. He also said: He has repented to such an extent that if the people of Madina had repented similarly, it would have been accepted from them. Abu Dawud said: Asbat bin Nasr has also transmitted it from Simak.
جناب علقمہ بن وائل اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ کے زمانے میں ایک عورت نماز کے ارادے سے نکلی تو راستے میں اسے ایک مرد ملا جو اس پر چڑھ بیٹھا اور اس سے اپنی نفسانی خواہش پوری کی ، وہ چیخی چلائی اور وہ چلا گیا ۔ پھر عورت کے پاس سے ایک اور آدمی گزرا تو وہ عورت بولی کہ یہی ہے وہ جس نے میرے ساتھ ایسے ایسے کیا ہے ۔ مہاجرین کی ایک جماعت وہاں سے گزری تو عورت نے کہا : بیشک اس آدمی نے میرے ساتھ ایسے ایسے کیا ہے ۔ تو وہ گئے اور اسے پکڑ لائے جس کے بارے میں اس نے گمان کیا کہ اس نے اس کے ساتھ مباشرت کی ہے ۔ وہ اسے پکڑ کر عورت کے پاس لائے تو اس نے کہا : ہاں یہی ہے وہ ۔ پس وہ اسے رسول اللہ ﷺ کہ پاس لے آئے ۔ جب آپ ﷺ نے اس کے متعلق حکم دیا ( یعنی حد لگانے کا ) تو اصل مجرم جو عورت کے ساتھ ملوث ہوا تھا کھڑا ہو گیا اور بولا اے اللہ کے رسول ! اس کا مجرم میں ہوں ۔ آپ ﷺ نے اس عورت سے فرمایا ” تم جاؤ اللہ نے تمہیں معاف کر دیا ہے ۔ “ اور اس آدمی کے متعلق اچھے کلمات فرمائے ۔ امام ابوداؤد ؓ نے کہا : یعنی اس آدمی کے متعلق جو ( شبہے میں ) پکڑا گیا تھا ۔ اور جو مرتکب ہوا تھا اس کے متعلق فرمایا کہ ” اسے رجم کر دو ۔ “ پھر فرمایا ” اس نے ایسی توبہ کی ہے اگر یہ ( توبہ ) اہل مدینہ کرتے تو بھی قبول کر لی جاتی ۔ “ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ اس رویت کو اسبات بن نصر نے بھی سماک سے روایت کیا ہے ۔
تخریج دارالدعوہ: سنن الترمذی/الحدود ۲۲ (۱۴۵۴)، (تحفة الأشراف: ۱۱۷۷۰)، وقد أخرجہ: مسند احمد ( ۶/۳۹۹)