You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ، عَنْ أَبِي الْمُنْذِرِ مَوْلَى أَبِي ذَرٍّ، عَنْ أَبِي أُمَيَّةَ الْمَخْزُومِيِّ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُتِيَ بِلِصٍّ قَدِ اعْتَرَفَ اعْتِرَافًا وَلَمْ يُوجَدْ مَعَهُ مَتَاعٌ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >مَا إِخَالُكَ سَرَقْتَ؟<، قَالَ: بَلَى، فَأَعَادَ عَلَيْهِ مَرَّتَيْنِ أَوْ ثَلَاثًا، فَأَمَرَ بِهِ، فَقُطِعَ، وَجِيءَ بِهِ، فَقَالَ: >اسْتَغْفِرِ اللَّهَ وَتُبْ إِلَيْهِ<. فَقَالَ: أَسْتَغْفِرُ اللَّهَ وَأَتُوبُ إِلَيْهِ، فَقَالَ: >اللَّهُمَّ تُبْ عَلَيْهِ<.- ثَلَاثًا-. قَالَ أَبُو دَاوُد: رَوَاهُ عَمْرُو بْنُ عَاصِمٍ، عَنْ هَمَّامٍ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ، عَنْ أَبِي أُمَيَّةَ رَجُلٍ مِنَ الْأَنْصَارِ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
Narrated Abu Umayyah al-Makhzumi: A thief who had accepted (having committed theft) was brought to the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم, but no good were found with him. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم, said to him: I do not think you have stolen. He said: Yes, I have. He repeated it twice or thrice. So he gave orders. His hand was cut off and he was then brought to him. He said: Ask Allah's pardon and turn to Him in repentance. He said: I ask Allah's pardon and turn to Him in repentance. He (the Prophet) then said: O Allah, accept his repentance. Abu Dawud said: It has been transmitted by Amr bin Asim, from Hammam, from Ishaq bin Abdullah from Abu Ummayyah, a man of the Ansar from the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم.
ابوامیہ مخزومی ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ کے پاس ایک چور کو لایا گیا جس نے ازخود اعتراف کیا مگر مال اس کے پاس سے نہیں ملا تھا ۔ تو رسول اللہ ﷺ نے اس سے کہا : میں نہیں سمجھتا کہ تو نے چوری کی ہو ہے ۔ “ اس نے کہا : کیوں نہیں ( یعنی کی ہے ) ۔ آپ ﷺ نے دو یا تین بار ایسے ہی کہا ۔ پھر آپ ﷺ نے حکم دیا تو اس کا ہاتھ کاٹ ڈالا گیا ۔ پھر پیش کیا گیا تو آپ ﷺ نے اس سے فرمایا ” اللہ سے معافی مانگو اور توبہ کرو ۔ “ اس نے کہا : میں اللہ سے معافی مانگتا ہوں اور توبہ کرتا ہوں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” اے اللہ ! اس کی توبہ قبول فر لے ۔ “ تین بار فرمایا ۔ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں : اس روایت کو عمرو بن عاصم نے بواسطہ ہمام ‘ اسحاق بن عبداللہ سے روایت کرتے ہوئے یوں کہا : ابوامیہ جو کہ انصاری آدمی تھے وہ نبی کریم ﷺ سے روایت کرتے ہیں ۔
تخریج دارالدعوہ: سنن النسائی/قطع السارق ۳ (۴۸۸۱)، سنن ابن ماجہ/الحدود ۲۹ (۲۵۹۷)، (تحفة الأشراف: ۱۱۸۶۱)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۵/۲۹۳)