You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ وَمَخْلَدُ بْنُ خَالِدٍ الْمَعْنَى، قَالَا: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ قَالَ مَخْلَدٌ، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ, أَنَّ امْرَأَةً مَخْزُومِيَّةً كَانَتْ تَسْتَعِيرُ الْمَتَاعَ فَتَجْحَدُهُ، فَأَمَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِهَا فَقُطِعَتْ يَدُهَا. قَالَ أَبُو دَاوُد: رَوَاهُ جُوَيْرِيَةُ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ- أَوْ- عَنْ صَفِيَّةَ بِنْتِ أَبِي عُبَيْدٍ، زَادَ فِيهِ: وَأَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَامَ خَطِيبًا، فَقَالَ: >هَلْ مِنِ امْرَأَةٍ تَائِبَةٍ إِلَى اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ وَرَسُولِهِ؟<- ثَلَاثَ مَرَّاتٍ-, وَتِلْكَ شَاهِدَةٌ فَلَمْ تَقُمْ وَلَمْ تَتَكَلَّمْ وَرَوَاهُ ابْنُ غَنَجٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ صَفِيَّةَ بِنْتِ أَبِي عُبَيْدٍ، قَالَ فِيهِ: فَشَهِدَ عَلَيْهَا.
Ibn Umar said: A Makhzuml woman used to borrow goods and deny having received them, so the prophet صلی اللہ علیہ وسلم gave orders and her hand was cut off. Abu Dawud said: Juwairiyyah has transmitted it from Nafi from Ibn Umar or from Safiyyah daughter of Abu Ubaid. This version adds: The prophet صلی اللہ علیہ وسلم got up and gave an address saying: Is there any woman who repents to Allah, the Exalted, and to his Messenger? He said it three times, That ( woman) was present there but she did not get up and speak. Ibn Ghunj transmitted it from Nafi from Safiyyah daughter of Abu Ubaid. This version has: He witnessed to her.
سیدنا ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ بنو مخزوم کی ایک عورت چیزیں مانگ کر لے جاتی اور پھر مکر جایا کرتی تھی ۔ چنانچہ نبی کریم ﷺ نے حکم دیا اور اس کا ہاتھ کاٹ دیا گیا ۔ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ اس روایت کو جویریہ نے بواسطہ نافع ‘ ابن عمر سے یا صفیہ بنت ابی عبید سے روایت کیا تو اس میں مزید یوں کہا : نبی کریم ﷺ خطبہ دینے کے لیے کھڑے ہوئے اور فرمایا ” کیا کوئی عورت ہے جو اللہ اور اس کے رسول کی طرف توبہ کر لے ۔ “ آپ ﷺ نے یہ بات تین بار دہرائی ۔ جبکہ وہ عورت سامنے موجود دیکھ رہی تھی ‘ مگر نہ وہ اٹھی اور نہ وہ بولی ۔ امام ابوداؤد ؓ بیان کرتے ہیں کہ اس روایت کو ابن غنج نے بواسطہ نافع ‘ صفیہ بنت ابی عبید سے بیان کیا اس میں ہے کہ پھر اس پر شہادت دی گئی ۔
تخریج دارالدعوہ: سنن النسائی/قطع السارق ۵ (۴۹۰۲)، (تحفة الأشراف: ۷۵۴۹)، وقد أخرجہ: مسند احمد ( ۲/۱۵۱)