You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ أَبِي سُلَيْمَانَ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ كُهَيْلٍ، قَالَ، أَخْبَرَنِي زَيْدُ بْنُ وَهْبٍ الْجُهَنِيُّ, أَنَّهُ كَانَ فِي الْجَيْشِ الَّذِينَ كَانُوا مَعَ عَلِيٍّ عَلَيْهِ السَّلَام- الَّذِينَ سَارُوا إِلَى الْخَوَارِجِ-، فَقَالَ عَلِيٌّ عَلَيْهِ السَّلَام: أَيُّهَا النَّاسُ! إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: >يَخْرُجُ قَوْمٌ مِنْ أُمَّتِي يَقْرَءُونَ الْقُرْآنَ لَيْسَتْ قِرَاءَتُكُمْ إِلَى قِرَاءَتِهِمْ شَيْئًا، وَلَا صَلَاتُكُمْ إِلَى صَلَاتِهِمْ شَيْئًا، وَلَا صِيَامُكُمْ إِلَى صِيَامِهِمْ شَيْئًا، يَقْرَءُونَ الْقُرْآنَ يَحْسِبُونَ أَنَّهُ لَهُمْ وَهُوَ عَلَيْهِمْ، لَا تُجَاوِزُ صَلَاتُهُمْ تَرَاقِيَهُمْ، يَمْرُقُونَ مِنَ الْإِسْلَامِ كَمَا يَمْرُقُ السَّهْمُ مِنَ الرَّمِيَّةِ، لَوْ يَعْلَمُ الْجَيْشُ الَّذِينَ يُصِيبُونَهُمْ مَا قُضِيَ لَهُمْ عَلَى لِسَانِ نَبِيِّهِمْ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَنَكَلُوا عَنِ الْعَمَلِ، وَآيَةُ ذَلِكَ أَنَّ فِيهِمْ رَجُلًا لَهُ عَضُدٌ وَلَيْسَتْ لَهُ ذِرَاعٌ، عَلَى عَضُدِهِ مِثْلُ حَلَمَةِ الثَّدْيِ عَلَيْهِ شَعَرَاتٌ بِيضٌ<. أَفَتَذْهَبُونَ إِلَى مُعَاوِيَةَ وَأَهْلِ الشَّامِ، وَتَتْرُكُونَ هَؤُلَاءِ يَخْلُفُونَكُمْ فِي ذَرَارِيِّكُمْ وَأَمْوَالِكُمْ؟! وَاللَّهِ إِنِّي لَأَرْجُو أَنْ يَكُونُوا هَؤُلَاءِ الْقَوْمَ, فَإِنَّهُمْ قَدْ سَفَكُوا الدَّمَ الْحَرَامَ، وَأَغَارُوا فِي سَرْحِ النَّاسِ، فَسِيرُوا عَلَى اسْمِ اللَّهِ. قَالَ سَلَمَةُ بْنُ كُهَيْلٍ: فَنَزَّلَنِي زَيْدُ بْنُ وَهْبٍ مَنْزِلًا مَنْزِلًا، حَتَّى مَرَّ بِنَا عَلَى قَنْطَرَةٍ، قَالَ: فَلَمَّا الْتَقَيْنَا وَعَلَى الْخَوَارِجِ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ الرَّاسِبِيُّ، فَقَالَ لَهُمْ: أَلْقُوا الرِّمَاحَ، وَسُلُّوا السُّيُوفَ مِنْ جُفُونِهَا، فَإِنِّي أَخَافُ أَنْ يُنَاشِدُوكُمْ كَمَا نَاشَدُوكُمْ يَوْمَ حَرُورَاءَ، قَالَ: فَوَحَّشُوا بِرِمَاحِهِمْ، وَاسْتَلُّوا السُّيُوفَ، وَشَجَرَهُمُ النَّاسُ بِرِمَاحِهِمْ، قَالَ: وَقَتَلُوا بَعْضَهُمْ عَلَى بَعْضِهِمْ، قَالَ: وَمَا أُصِيبَ مِنَ النَّاسِ يَوْمَئِذٍ إِلَّا رَجُلَانِ، فَقَالَ عَلِيٌّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: الْتَمِسُوا فِيهِمُ الْمُخْدَجَ، فَلَمْ يَجِدُوا، قَالَ: فَقَامَ عَلِيٌّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ بِنَفْسِهِ حَتَّى أَتَى نَاسًا قَدْ قُتِلَ بَعْضُهُمْ عَلَى بَعْضٍ، فَقَالَ: أَخْرِجُوهُمْ، فَوَجَدُوهُ مِمَّا يَلِي الْأَرْضَ، فَكَبَّرَ، وَقَالَ: صَدَقَ اللَّهُ، وَبَلَّغَ رَسُولُهُ، فَقَامَ إِلَيْهِ عَبِيدَةُ السَّلْمَانِيُّ، فَقَالَ: يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ! وَاللَّهِ الَّذِي لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ، لَقَدْ سَمِعْتَ هَذَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟! فَقَالَ: إِي وَاللَّهِ الَّذِي لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ، حَتَّى اسْتَحْلَفَهُ ثَلَاثًا، وَهُوَ يَحْلِفُ.
Salamah bin kuhail said: Zaid bin Wahb al-Juhani told that he was in the army which proceeded to (fight with) the Khawarij in the company of Ali. All then said: O people! I heard the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم say: there will appear from among my community people who recite the Quran, and your recitation has no comparison with their recitation, and your prayer has no comparison with their prayer, and your fasts have no comparison with their fasts. They will recite the Quran thinking that it is beneficial for them, while it is harmful for them. Their prayer will not pass their collar-bones. They will swerve from Islam as an arrow goes through the animal shot at. If the army that is approaching them knows what (reward) has been decided for them at the tongue of their prophet صلی اللہ علیہ وسلم, they would leave (other good) activities. The sign of that is that among them there will be a man who has an upper arm, but not hand; on his upper arm there will be something like the nipple of a female breast, having white hair thereon. Will you go to Mu;awiyah and the people of Syria, and leave them behind among your children and property? I swear by Allah, I hope these are the same people, for they shed the blood unlawfully, and attacked the cattle of the people so go on in the name of Allah. Salamah bin kuhail said: Zaid bin Wahb then informed me of all the halting places one by one, (saying): Until we passed a bridge. When we fought with each other, Abdullah bin Wahb al-Rasibi, who was the leader of the Khawarij, said to them: Throw away the lances and pull out the swards from their sheaths, for I am afraid they will adjure you as they had adjured on the day of Harura. So they threw away their lances and pulled out their swords, and the people pierced them with their lances. They were killed (lying one on the other). On that day only two persons of the partisans (of Ali) were afflicted. Ali said: search for the man with the crippled hand. but they could not find it. Then ‘All got up himself and went to the people who had been killed and were lying on one another. He said: Take them out. They found him just near the ground. So he shouted: Allah is Most Great! He said: Allah spoke the truth, and His Messenger has conveyed. Ubaidat al-Salmani stood up to him, saying: Commander of the Faithful! Have you heard it from the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم? He said: Yes, by him, there is no god but He. He put to swear thrice and he swore.
زید بن وہب جہنی نے بیان کیا کہ زید بن وہب جہنی نے بیان کیا کوہ سیدنا علی ؓ کے ساتھ اس لشکر میں شریک تھا جو خارجیوں کی طرف گیا تھا ۔ سیدنا علی ؓ نے فرمایا : لوگو ! میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ‘ آپ ﷺ فرماتے تھے ” میری امت میں ایسے لوگ ہوں گے جو قرآن پڑھتے ہوں گے ۔ تمہاری قرآت ان کی قرآت کے مقابلے میں کچھ بھی نہیں ہو گی ‘ نہ تمہاری نمازیں ان کی نمازوں کے مقابلے میں کچھ ہوں گی نہ تمہارے روزے ان کے روزوں کے مقابلے میں کچھ حیثیت رکھتے ہوں گے ‘ وہ قرآن پڑھتے ہوں گے اور سمجھیں گے کہ یہ ان کے حق میں دلیل اور تائید ہے ‘ حالانکہ وہ ان کے خلاف ہو گا ۔ ان کی نمازیں ان کی ہنسلیوں سے آگے نہیں بڑھیں گی ۔ اسلام سے ایسے گزر جائیں گے جیسے تیر اپنے شکار میں سے نکل جاتا ہے ۔ “ اگر اس لشکر کو جو ان ( خارجیوں ) کو قتل کرے گا ان فضائل کا علم ہو جائے جو اللہ نے ان کے نبی ﷺ کی زبانی ان کے لیے مقدر فرمائے ہیں تو وہ اسی پر تکیہ کر لیں اور ان ( خارجیوں ) کی نشانی یہ ہے کہ ان میں ایک ایسا آدمی ہو گا جس کی کہنی سے اوپر کا بازو تو ہو گا ‘ کہنی سے نیچے کلائی نہیں ہو گی ۔ اوپر کے بازو کا آخر پستان کی بھٹنی کی طرح ہو گا ۔ اس پر سفید بال ہوں گے ۔ کیا بھلا تم لوگ معاویہ اور اہل شام کی طرف جانا چاہتے ہو اور ان ( خارجیوں ) کو اپنی اولادوں اور مال و اسباب میں پیچھے چھوڑ دینا چاہتے ہو ؟ اللہ کی قسم ! مجھے امید ہے کہ یہی وہ لوگ ہیں ۔ ( جن کی خبر رسول اللہ ﷺ نے دی ) انہوں نے حرام خون بہایا اور لوگوں کے محفوظ علاقے ( جان ‘ عزت ‘ مال ) لوٹی ۔ چنانچہ اللہ کا نام لے کر ( ان کے مقابلے میں ) چلو ۔ سلمہ بن کہیل نے کہا کہ زید بن وہب مجھے منزل بمنزل لے کر چلتے گئے حتیٰ کہ ہم ایک پل سے گزرے ‘ پھر بتایا کہ جب ہم ان کے مقابل ہوئے اور خارجیوں کا سردار عبداللہ بن وہب راسبی تھا تو اس نے اپنے لوگوں سے کہا : نیزے پھینک دو اور تلواریں اپنی میانوں سے نکال لو ۔ مجھے ڈر ہے کہ یہ تم سے اسی طرح مقابلہ کریں گے جیسے حروراء والے دن کیا تھا ۔ کہا : چنانچہ ان لوگوں نے اپنے نیزے پھینک دیے اور تلواریں کھینچ لیں تو لوگوں نے ان کو اپنے نیزوں سے چھلنی کرنا شروع کر دیا اور ان کو ایک دوسرے کے اوپر قتل کیا ۔ جبکہ سیدنا علی ؓ کے لشکر میں سے صرف دو آدمی شہید ہوئے ۔ تو سیدنا علی ؓ نے کہا : تلاش کرو ‘ ان میں ایک لنجا ہو گا ‘ مگر انہیں نہ ملا ۔ تو سیدنا علی ؓ خود اٹھے حتیٰ کہ ان میتوں کے پاس آئے جو ایک دوسرے پر قتل ہوئے تھے ۔ انہوں نے فرمایا : انہیں نکالو ۔ چنانچہ انہوں نے اسے پا لیا جو کہ سب سے نیچے زمین پر پڑا تھا ۔ سیدنا علی ؓ نے اللہ اکبر پکارا اور کہا : اللہ نے سچ فرمایا اور اس کے رسول ﷺ نے پہنچا دیا ۔ پس جناب عبیدہ سلمانی ان کی طرف کھڑے ہوئے اور کہا : اے امیر المؤمنین ! قسم اس اللہ کی جس کے سوا کوئی معبود نہیں ! کیا یہ بیان آپ نے رسول اللہ ﷺ سے سنا تھا ؟ انہوں نے فرمایا : ہاں اللہ کی قسم ! جس کے سوا کوئی معبود نہیں ۔ حتیٰ کہ انہوں نے تین بار قسم دی اور سیدنا علی ؓ نے بھی تین بار قسم سے جواب دیا ۔ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں کہ امام مالک نے فرمایا : یہ علم کی اہانت ہے کہ عالم ہر پوچھنے والے کا جواب دینے لگے ۔ہ
تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/ الزکاة ۴۸ (۱۰۶۶)، (تحفة الأشراف: ۱۰۱۰۰)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۱/۹۰)