You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: بَيْنَمَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ يَوْمًا، إِذْ رَأَى نُخَامَةً فِي قِبْلَةِ الْمَسْجِدِ فَتَغَيَّظَ عَلَى النَّاسِ، ثُمَّ حَكَّهَا _قَالَ: وَأَحْسَبُهُ قَالَ:_ فَدَعَا بِزَعْفَرَانٍ فَلَطَّخَهُ بِهِ، وَقَال:َ >إِنَّ اللَّهَ قِبَلَ وَجْهِ أَحَدِكُمْ إِذَا صَلَّى، فَلَا يَبْزُقْ بَيْنَ يَدَيْه<.ِ قَالَ أَبو دَاود: رَوَاهُ إِسْمَاعِيلُ وَعَبْدُ الْوَارِثِ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ نَافِعٍ وَمَالِكٍ وَعُبَيْدِ اللَّهِ وَمُوسَى بْنِ عُقْبَةَ، عَنْ نَافِعٍ نَحْوَ حَمَّادٍ إِلَّا أَنَّهُ لَمْ يَذْكُرُوا الزَّعْفَرَانَ وَرَوَاهُ مَعْمَرٌ، عَنْ أَيُّوبَ وَأَثْبَتَ الزَّعْفَرَانَ فِيهِ وَذَكَرَ يَحْيَى بْنُ سُلَيْمٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ الْخَلُوقَ.
Ibn Umar reported: One day while the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلمwas giving sermon he suddenly saw phlegm on the wall towards the qiblah (the direction to which Muslims turn in prayer) of the mosque. So he became angry at people. He then scraped it and sent for saffron and stained with it. He then said: When any one of you prays, Allah, the Exalted, faces him: he, therefore, should not spit before him.
سیدنا ابن عمر ؓ کہتے ہیں کہ ایک دن رسول اللہ ﷺ خطبہ ارشاد فر رہے تھے کہ آپ ﷺ نے قبلہ رخ کی دیوار پر دیکھا کہ اس پر بلغم لگا ہوا ہے تو آپ ﷺ لوگوں پر ناراض ہوئے ۔ پھر اسے کھرچ ڈالا ۔ سیدنا عبداللہ ؓ کہتے ہیں : میرا خیال ہے کہ پھر آپ ﷺ نے زعفران منگوایا اور اس پر لگایا اور فرمانے لگے : ” جب تم نماز پڑھتے ہو تو اللہ تعالیٰ تمہارے سامنے ہوتا ہے ، لہٰذا کوئی شخص اپنے سامنے نہ تھوکے ۔ “ امام ابوداؤد ؓ نے کہا : اس حدیث کو اسمٰعیل اور عبدالوارث نے ایوب سے انہوں نے نافع سے اور مالک ، عبیداللہ اور موسیٰ بن عقبہ ( تینوں ) نے نافع سے حماد کی مانند روایت کیا ہے مگر انہوں نے ” زعفران “ کا ذکر نہیں کیا ۔ لیکن اس کو معمر نے ایوب سے روایت کیا تو ” زعفران “ کا ذکر کیا ہے ۔ اور یحییٰ بن سلیم نے عبیداللہ سے انہوں نے نافع سے روایت کیا تو اس نے «خلوق» یعنی ” خوشبو “ کا ذکر کیا ۔
وضاحت: ۱؎ : یعنی اللہ تعالی کی رحمت مصلی کے سامنے ہوتی ہے کیونکہ دوسری روایت میں ہے «فإن الرحمة تواجهه» ۔