You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَبِيبِ بْنِ عَرَبِيٍّ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ يَعْنِي ابْنَ الْحَارِثِ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَجْلَانَ، عَنْ عِيَاضِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُحِبُّ الْعَرَاجِينَ، وَلَا يَزَالُ فِي يَدِهِ مِنْهَا، فَدَخَلَ الْمَسْجِدَ، فَرَأَى نُخَامَةً فِي قِبْلَةِ الْمَسْجِدِ فَحَكَّهَا، ثُمَّ أَقْبَلَ عَلَى النَّاسِ مُغْضَبًا، فَقَال:َ >أَيَسُرُّ أَحَدَكُمْ أَنْ يُبْصَقَ فِي وَجْهِهِ؟! إِنَّ أَحَدَكُمْ إِذَا اسْتَقْبَلَ الْقِبْلَةَ فَإِنَّمَا يَسْتَقْبِلُ رَبَّهُ عَزَّ وَجَلَّ، وَالْمَلَكُ عَنْ يَمِينِهِ، فَلَا يَتْفُلْ عَنْ يَمِينِهِ، وَلَا فِي قِبْلَتِهِ، وَلْيَبْصُقْ عَنْ يَسَارِهِ، أَوْ تَحْتَ قَدَمِهِ، فَإِنْ عَجِلَ بِهِ أَمْرٌ فَلْيَقُلْ هَكَذَا< وَوَصَفَ لَنَا ابْنُ عَجْلَانَ ذَلِكَ, أَنْ يَتْفُلَ فِي ثَوْبِهِ، ثُمَّ يَرُدَّ بَعْضَهُ عَلَى بَعْضٍ.
Abu Saeed Al-khudri said: The Prophet صلی اللہ علیہ وسلم liked the twigs of the date-palm, and he often had one of them in his hand. He entered the mosque and saw phlegm in the wall towards qiblah and he scraped it. He then turned towards people in anger and said: Is any one of you is pleased to spit in his face? When any of you faces qiblah, he indeed faces his Lord, the Majestic the Glorious: the angels are at right side. Therefore, he should not spit on his right side or before him towards qiblah. He should spit towards his left side or beneath his foot. If he is in a hurry, he should do so-and-so. Describing it Ibn ‘Ajlan said: He should spit in his cloth and fold a part of it over the other.
جناب عیاض بن عبداللہ ، سیدنا ابو سعید خدری ؓ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ کو کھجور کے خوشے کی شاخ پسند تھی اور ہمیشہ کوئی نہ کوئی شاخ آپ ﷺ کے دست مبارک میں رہتی تھی ۔ ( ایک بار ) آپ ﷺ مسجد میں داخل ہوئے اور قبلہ کی دیوار پر دیکھا کہ اس پر بلغم لگا ہے تو آپ ﷺ نے اسے کھرچ ڈالا اور پھر لوگوں کی طرف متوجہ ہوئے ۔ آپ ﷺ غصے میں تھے ۔ فرمایا ” کیا تم میں سے کوئی پسند کرتا ہے کہ اس کے چہرے پر تھوکا جائے ؟ تم میں سے کوئی شخص قبلہ رخ ہوتا ہے تو اپنے رب عزوجل کی طرف رخ کرتا ہے اور فرشتہ اس کی دائیں جانب ہوتا ہے ، لہذٰا کوئی اپنے دائیں جانب یا قبلہ رخ نہ تھوکے ۔ اگر تھوکنا ہی ہو تو اپنی بائیں جانب یا پاؤں کے نیچے تھوکے ۔ اگر جلدی ہو تو ایسے کر لے ۔ “ پھر ابن عجلان نے کر کے دکھلایا کہ اپنے کپڑے میں تھوک لے اور اس کو آپس میں مسل دے ۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: ۴۲۷۵)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الصلاة ۳۴ (۴۰۸، ۴۰۹)، ۳۵ (۴۱۰، ۴۱۱)، ۳۶ (۴۱۳)، صحیح مسلم/المساجد ۱۳ (۵۵۰)، سنن النسائی/المساجد ۳۲ (۷۲۶)، سنن ابن ماجہ/المساجد ۱۰ (۷۶۱)، مسند احمد (۳/۶، ۲۴، ۵۸، ۸۸، ۹۳) (حسن صحیح)