You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ وَوَكِيعٌ عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي سُفْيَانَ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: رَكِبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَسًا بِالْمَدِينَةِ، فَصَرَعَهُ عَلَى جِذْمِ نَخْلَةٍ، فَانْفَكَّتْ قَدَمُهُ، فَأَتَيْنَاهُ نَعُودُهُ، فَوَجَدْنَاهُ فِي مَشْرُبَةٍ لِعَائِشَةَ، يُسَبِّحُ جَالِسًا، قَالَ: فَقُمْنَا خَلْفَهُ، فَسَكَتَ عَنَّا، ثُمَّ أَتَيْنَاهُ مَرَّةً أُخْرَى نَعُودُهُ، فَصَلَّى الْمَكْتُوبَةَ جَالِسًا، فَقُمْنَا خَلْفَهُ، فَأَشَارَ إِلَيْنَا، فَقَعَدْنَا، قَالَ: فَلَمَّا قَضَى الصَّلَاةَ, قَال:َ >إِذَا صَلَّى الْإِمَامُ جَالِسًا, فَصَلُّوا جُلُوسًا، وَإِذَا صَلَّى الْإِمَامُ قَائِمًا, فَصَلُّوا قِيَامًا، وَلَا تَفْعَلُوا كَمَا يَفْعَلُ أَهْلُ فَارِسَ بِعُظَمَائِهَا<.
Narrated Jabir ibn Abdullah: The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم rode a horse in Madina. It threw him off at the root of a date-palm. His foot was injured. We visited him to inquire about his illness. We found him praying sitting in the apartment of Aishah. We, therefore, stood, (praying) behind him. He kept silent. We again visited him to inquire about his illness. He offered the obligatory prayer sitting. We, therefore, stood (praying) behind him; he made a sign to us and we sat down. When he finished the prayer, he said: When the imam prays sitting, pray sitting; and when the imam prays standing, pray standing, and do not act as the people of Persia used to act with their chiefs (i. e. the people stood and they were sitting).
سیدنا جابر ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ مدینے میں ایک گھوڑے پر سوار ہوئے ، اس نے آپ کو کھجور کے ایک تنے پر گرا دیا ۔ اس سے آپ کے پاؤں میں موچ آ گئی ( یا اپنے جوڑ سے نکل گیا ) ہم آپ کی عیادت کے لیے حاضر ہوئے تو آپ کو سیدہ عائشہ ؓا کے کمرے میں پایا ۔ آپ ﷺ بیٹھ کر نفل پڑھ رہے تھے ۔ چنانچہ ہم آپ کے پیچھے کھڑے ہو گئے ۔ آپ ﷺ ہماری بابت خاموش رہے ۔ ہم پھر دوبارہ عیادت کے لیے آئے تو آپ نے فرض نماز بیٹھ کر پڑھی اور ہم آپ کے پیچھے کھڑے ہو گئے ۔ آپ ﷺ نے ہمیں اشارہ کیا تو ہم بیٹھ گئے ۔ راوی نے کہا جب آپ ﷺ نے نماز پوری کی تو فرمایا ” جب امام بیٹھ کر نماز پڑھے تو بیٹھ کر پڑھا کرو اور جب وہ کھڑے ہو کر پڑھے تو کھڑے ہو کر پڑھو اور اس طرح نہ کرو جیسے اہل فارس اپنے بڑوں کے ساتھ کرتے ہیں ۔ “
وضاحت: ۱؎ : اہل فارس و روم اپنے امراء و سلاطین کے سامنے بیٹھتے نہیں، کھڑے رہتے تھے۔