You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَعِيلَ أَخْبَرَنَا حَمَّادٌ عَنْ قَتَادَةَ وَثَابِتٍ وَحُمَيْدٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ رَجُلًا جَاءَ إِلَى الصَّلَاةِ وَقَدْ حَفَزَهُ النَّفَسُ فَقَالَ اللَّهُ أَكْبَرُ الْحَمْدُ لِلَّهِ حَمْدًا كَثِيرًا طَيِّبًا مُبَارَكًا فِيهِ فَلَمَّا قَضَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَاتَهُ قَالَ أَيُّكُمْ الْمُتَكَلِّمُ بِالْكَلِمَاتِ فَإِنَّهُ لَمْ يَقُلْ بَأْسًا فَقَالَ الرَّجُلُ أَنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ جِئْتُ وَقَدْ حَفَزَنِيَ النَّفَسُ فَقُلْتُهَا فَقَالَ لَقَدْ رَأَيْتُ اثْنَيْ عَشَرَ مَلَكًا يَبْتَدِرُونَهَا أَيُّهُمْ يَرْفَعُهَا وَزَادَ حُمَيْدٌ فِيهِ وَإِذَا جَاءَ أَحَدُكُمْ فَلْيَمْشِ نَحْوَ مَا كَانَ يَمْشِي فَلْيُصَلِّ مَا أَدْرَكَهُ وَلْيَقْضِ مَا سَبَقَهُ
Anas bin Malik said: A man came panting to join the row of worshippers, and said: Allah is most great; praise be to Allah, much praise, good and blessed. When the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم finished his prayer, he asked: Which of you is the one who spoke the words? He said nothing wrong. Then the man said: I (said), Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم; I came and had difficulty in breathing, so I said them. He said: I saw twelve angels racing against one another to be the one to take them to Allah. The narrator Humaid added: When any of you comes for praying, he should walk as usual (i. e. he should not hasten and run quickly); then he should pray as much as he finds it (along with the imam), and should offer the part of the prayer himself (when the prayer is finished) which the Imam had offered before him.
سیدنا انس بن مالک ؓ بیان کرتے ہیں کہ ایک آدمی نماز کے لیے آیا اور اس کی سانس چڑھی ہوئی تھی اس نے کہا : «الله أكبر الحمد لله حمدا كثيرا طيبا مباركا فيه» ” اللہ سب سے بڑا ہے ، حمد و ثناء اللہ ہی کے لیے ہے ، بہت سی حمد ، طیب پاکیزہ اور بابرکت ۔“ جب رسول اللہ ﷺ نے نماز مکمل کر لی تو پوچھا ” تم میں سے کس نے یہ کلمات کہے تھے اور اس نے کوئی بری بات نہیں کہی ۔ “ تو ایک شخص بولا : میں ہوں ، اے اللہ کے رسول ! میں آیا تو میری سانس پھولی ہوئی تھی تو میں نے یہ الفاظ کہہ دیے ، آپ ﷺ نے فرمایا ” بلاشبہ میں نے بارہ فرشتوں کو دیکھا کہ وہ ان کلمات کی طرف جلدی جلدی بڑھ رہے ہیں کہ کون ان کو لے کر اللہ کے حضور پہنچتا ہے ۔ “ حمید نے اس روایت میں اس قدر مزید کہا کہ ( آپ ﷺ نے فرمایا ) ” اور جب تم میں سے کوئی نماز کے لیے آئے تو اسی طرح چلتا آئے جیسے کہ چلا کرتا ہے ۔ جو پا لے وہ پڑھ لے اور جو گزر جائے اس کی قضاء کر لے ۔“
تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/المساجد ۲۷ (۶۰۰)، سنن النسائی/الافتتاح ۱۹ (۹۰۲)، (تحفة الأشراف: ۳۱۳، ۱۱۵۷)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۳/۱۶۷، ۱۶۸، ۱۸۸، ۲۵۲) (صحیح)