You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مَرْزُوقٍ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ عَنْ عَاصِمٍ الْعَنَزِيِّ عَنْ ابْنِ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ رَأَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي صَلَاةً قَالَ عَمْرٌو لَا أَدْرِي أَيَّ صَلَاةٍ هِيَ فَقَالَ اللَّهُ أَكْبَرُ كَبِيرًا اللَّهُ أَكْبَرُ كَبِيرًا اللَّهُ أَكْبَرُ كَبِيرًا وَالْحَمْدُ لِلَّهِ كَثِيرًا وَالْحَمْدُ لِلَّهِ كَثِيرًا وَالْحَمْدُ لِلَّهِ كَثِيرًا وَسُبْحَانَ اللَّهِ بُكْرَةً وَأَصِيلًا ثَلَاثًا أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْ الشَّيْطَانِ مِنْ نَفْخِهِ وَنَفْثِهِ وَهَمْزِهِ قَالَ نَفْثُهُ الشِّعْرُ وَنَفْخُهُ الْكِبْرُ وَهَمْزُهُ الْمُوتَةُ
Narrated Jubayr ibn Mutim: Jabir saw the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم observing prayer. (The narrator Amr said: I do not know which prayer he was offering. ) He (the Prophet) said: Allah is altogether great; Allah is altogether great; Allah is altogether great; and praise be to Allah in abundance; and praise be to Allah is abundance; and praise be to Allah in abundance. Glory be to Allah in the morning and after (saying it three times). I seek refuge in Allah from the accursed devil, from his puffing up (nafkh), his spitting (nafth) and his evil suggestion (hamz). He (Amr) said: His nafth it poetry, his nafkh is pride, and his hamz is madness.
جناب ابن جبیر بن مطعم اپنے والد ( جبیر بن مطعم ) سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ کو ایک نماز پڑھتے دیکھا ، عمرو نے کہا : مجھے نہیں معلوم کہ یہ کون سی نماز تھی ، تو آپ نے تین بار کہا : «الله أكبر كبيرا الله أكبر كبيرا الله أكبر كبيرا والحمد لله كثيرا والحمد لله كثيرا والحمد لله كثيرا وسبحان الله بكرة وأصيلا» ” اللہ سب سے بڑا اور بہت بڑا ہے ، اللہ سب سے بڑا اور بہت بڑا ہے ، اللہ سب سے بڑا ہے اور بہت بڑا ہے اور حمد اللہ ہی کی ہے ، بہت زیادہ ، حمد اللہ ہی کی ہے اور بہت زیادہ ، حمد اللہ ہی کی ہے بہت زیادہ ۔ اور وہ سب عیوب سے پاک ہے ۔ صبح و شام اس کی یہ ثنا ہے ۔ “ ( اور بعد میں یہ کلمات بھی پڑھتے ) «أعوذ بالله من الشيطان من نفخه ونفثه وهمزه» ” میں اللہ کی پناہ چاہتا ہوں شیطان کے دم ، پھونک اور جنون سے ۔ “ ( جناب عمرو بن مرہ نے ان الفاظ کی شرح میں ) کہا کہ «نفث» سے مراد لغو قسم کی شعر و شاعری ہے «نفخ» کا مفہوم تکبر کی انگیخت ہے اور «همز» کا معنی جنون ہے ۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابن ماجہ/إقامة الصلاة ۲ (۸۰۷)، (تحفة الأشراف: ۳۱۹۹)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۳/۸۰، ۸۳، ۸۵، ۴/۸۰، ۸۲، ۸۵) (ضعیف) (اس کے ایک راوی عاصم کے نام میں بہت اختلاف ہے، تو گویا وہ مجہول ہوئے، ابن حجر نے ان کو لین الحدیث کہا ہے)