You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنِي عِمْرَانُ بْنُ بَكَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُبَارَكِ قَالَ أَنْبَأَنَا الْهَيْثَمُ بْنُ حُمَيْدٍ عَنْ الْعَلَاءِ وَأَبِي أَيُّوبَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ قَالَ صَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَاةَ الْخَوْفِ قَامَ فَكَبَّرَ فَصَلَّى خَلْفَهُ طَائِفَةٌ مِنَّا وَطَائِفَةٌ مُوَاجِهَةَ الْعَدُوِّ فَرَكَعَ بِهِمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَكْعَةً وَسَجَدَ سَجْدَتَيْنِ ثُمَّ انْصَرَفُوا وَلَمْ يُسَلِّمُوا وَأَقْبَلُوا عَلَى الْعَدُوِّ فَصَفُّوا مَكَانَهُمْ وَجَاءَتْ الطَّائِفَةُ الْأُخْرَى فَصَفُّوا خَلْفَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَصَلَّى بِهِمْ رَكْعَةً وَسَجْدَتَيْنِ ثُمَّ سَلَّمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ أَتَمَّ رَكْعَتَيْنِ وَأَرْبَعَ سَجَدَاتٍ ثُمَّ قَامَتْ الطَّائِفَتَانِ فَصَلَّى كُلُّ إِنْسَانٍ مِنْهُمْ لِنَفْسِهِ رَكْعَةً وَسَجْدَتَيْنِ قَالَ أَبُو بَكْرِ بْنُ السُّنِّيِّ الزُّهْرِيُّ سَمِعَ مِنْ ابْنِ عُمَرَ حَدِيثَيْنِ وَلَمْ يَسْمَعْ هَذَا مِنْهُ
It was narrated that 'Abdullah bin Umar said: The Messenger of Allah (ﷺ) offered the fear prayer. He stood and said the takbir, and a group of us prayed behind him while another group was facing the enemy. The Messenger of Allah (ﷺ) bowed once and prostrated twice with them, then they moved away but did not say the taslim. They went to face the enemy and lined up in their places, and the other group came and formed a row behind the Messenger of Allah (ﷺ), and he led them in praying, bowing once and prostrating twice. Then the Messenger of Allah (ﷺ) said the taslim and he had bowed twice and prostrated four times. Then the two groups stood up and each man prayed by himself, bowing once and prostrating twice. Abu Bakr IB As-Sunni said: Az-Zuhri heard two hadiths from Ibn 'Umar, and he did not hear this from him.
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز خوف پڑھائی۔ آپ کھڑے ہوئے اور اللہ اکبر کہا تو ہم میں سے ایک گروہ آپ کے پیچھے نماز پڑھنے لگا اور دوسرا گروہ دشمن کے مقابل رہا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے ساتھ ایک رکوع اور دو سجدے کیے، پھر وہ سلام پھیرے بغیر چلے گئے اور دوسروں کی جگہ دشمن کے سامنے کھڑے ہوگئے، پھر دوسرے گروہ نے آکر آپ کے پیچھے صف بندی کی۔ آپ نے ان کے ساتھ بھی ایک رکوع اور دو سجدے کیے، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سلام پھیر دیا جبکہ آپ دو رکوع اور چار سجدے (یعنی دو رکعتیں) مکمل فرما چکے تھے، پھر دونوں گروہ اٹھے اور ان میں سے ہر شخص نے اپنے اپنے طور پر ایک رکوع اور دو سجدے کرلیے۔ (امام نسائی رحمہ اللہ کے شاگرد) ابوبکر بن سنی بیان کرتے ہیں کہ امام زہری نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے صرف دو حدیثیں سنی ہیں لیکن یہ روایت ان میں شامل نہیں۔ (گویا اس روایت کی سند میں انقطاع ہے۔)
وضاحت: ۱؎: زہری کی ملاقات ابن عمر رضی اللہ عنہما سے ہے یا نہیں یہ مسئلہ مختلف فیہ ہے صحیح یہ ہے کہ ملاقات نہیں ہے، زہری ابن عمر رضی اللہ عنہم کے بیٹے سالم کے واسطہ ہی سے ان سے روایت کرتے ہیں، معمر کی جن دو روایتوں کے متعلق آیا ہے کہ اسے انہوں نے ابن عمر رضی اللہ عنہم سے سنا ہے، یہ صحیح نہیں، کیونکہ معمر کے علاوہ دوسرے لوگوں نے اسے زہری سے روایت کیا ہے، اس میں زہری اور ابن عمر کے درمیان سالم کا واسطہ ہے۔