You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا هَارُونُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ بَكَّارِ بْنِ بِلَالٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى بْنِ الْقَاسِمِ بْنِ سُمَيْعٍ قَالَ حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ وَاقِدٍ قَالَ حَدَّثَنِي بُسْرُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِي إِدْرِيسَ الْخَوْلَانِيِّ عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ أَقَامَ الصَّلَاةَ وَآتَى الزَّكَاةَ وَمَاتَ لَا يُشْرِكُ بِاللَّهِ شَيْئًا كَانَ حَقًّا عَلَى اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ أَنْ يَغْفِرَ لَهُ هَاجِرًا وَمَاتَ فِي مَوْلِدِهِ فَقُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَلَا نُخْبِرُ بِهَا النَّاسَ فَيَسْتَبْشِرُوا بِهَا فَقَالَ إِنَّ لِلْجَنَّةِ مِائَةَ دَرَجَةٍ بَيْنَ كُلِّ دَرَجَتَيْنِ كَمَا بَيْنَ السَّمَاءِ وَالْأَرْضِ أَعَدَّهَا اللَّهُ لِلْمُجَاهِدِينَ فِي سَبِيلِهِ وَلَوْلَا أَنْ أَشُقَّ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ وَلَا أَجِدُ مَا أَحْمِلُهُمْ عَلَيْهِ وَلَا تَطِيبُ أَنْفُسُهُمْ أَنْ يَتَخَلَّفُوا بَعْدِي مَا قَعَدْتُ خَلْفَ سَرِيَّةٍ وَلَوَدِدْتُ أَنِّي أُقْتَلُ ثُمَّ أُحْيَا ثُمَّ أُقْتَلُ
It was narrated that Abu Ad-Darda' said: The Messenger of Allah (ﷺ) said: 'Whoever established Salah, pays Zakah, and dies not associating anything with Allah, he has a right from Allah the Mighty and Sublime, that He will forgive him, whether he emigrated, or died in his birthplace.' We said: 'O Messenger of Allah! Shall we not tell the people about it so that they may rejoice?' He said: 'In Paradise there are one hundred levels, (the distance) between each two of which is like (the distance) between the Heaven and the Earth; Allah has prepared them fro the Mujahidin who strive in His cause. Were it not that it would be too difficult for the believers and I cannot find mounts for them - and they do not like to stay behind if I go out (on a campaign) - I would not have stayed behind from any expedition. I wish that I could be killed then brought back to life, then killed again.'
حضرت ابو درداء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’جو شخص نماز قائم کرے‘ زکاۃ اداکرے اور اس حال میں مرے کہ اللہ تعالیٰ پر لاز ہے کہ ا س کی بخشش فرمائے‘ خواہ وہ ہجرت کرے یا اپنی پیدائش ہی کے علاقے میں فوت ہوجائے۔‘‘ ہم نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا ہم یہ بات لوگوں کو نہ بتادیں کہ وہ خوش ہوجائیں؟ آپ نے فرمایا: ’’جنت میں سودرجے ہیں۔ ہر دددرجوں کے درمیان آسمان وزمین کے مابین کے برابر فاصلہ ہے۔ اللہ تعالیٰ نے وہ درجے اس کی راہ میں جہاد کرنے والوں کے لیے تیار کررکھے ہیں۔ اور اگر یہ خطرہ ہوتا کہ میں مسلمانوں پر مشقت ڈال بیٹھوں گا اور میں اتنی سواریاں (اور وسائل) نہیں پاتا کہ میں انہیں سوریاں مہیا کرسکوں اور انہیں یہ بات ہرگز گوارا نہ ہوگی کہ میرے پیچھے بیٹھے رہیں‘ تو میں کسی لشکر سے پیچھے نہ رہتا۔ اور میری خواہش ہے کہ میں شہید کیا جاؤں‘ پھر زندہ کیا جاؤں۔ پھر شہید کیا جاؤں۔‘‘
وضاحت: ۱؎ : اس طرح میں بلند سے بلند تر جنت کا درجہ و مرتبہ حاصل کر سکوں گا تو تم بھی صرف جنت میں چلے جانے کو کافی نہ سمجھو بلکہ بلند سے بلند درجے حاصل کرنے کی کوشش کرو، گویا مغفرت کے لیے ایمان کافی تو ہے لیکن جنت میں ترقی درجات جہاد پر موقوف ہے۔