You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى قَالَ سُئِلَ هِشَامٌ عَنْ الرَّجُلِ يَقْذِفُ امْرَأَتَهُ فَحَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ مُحَمَّدٍ قَالَ سَأَلْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ عَنْ ذَلِكَ وَأَنَا أَرَى أَنَّ عِنْدَهُ مِنْ ذَلِكَ عِلْمًا فَقَالَ إِنَّ هِلَالَ بْنَ أُمَيَّةَ قَذَفَ امْرَأَتَهُ بِشَرِيكِ بْنِ السَّحْمَاءِ وَكَانَ أَخُو الْبَرَاءِ بْنِ مَالِكٍ لِأُمِّهِ وَكَانَ أَوَّلَ مَنْ لَاعَنَ فَلَاعَنَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَهُمَا ثُمَّ قَالَ ابْصُرُوهُ فَإِنْ جَاءَتْ بِهِ أَبْيَضَ سَبِطًا قَضِيءَ الْعَيْنَيْنِ فَهُوَ لِهِلَالِ بْنِ أُمَيَّةَ وَإِنْ جَاءَتْ بِهِ أَكْحَلَ جَعْدًا أَحْمَشَ السَّاقَيْنِ فَهُوَ لِشَرِيكِ بْنِ السَّحْمَاءِ قَالَ فَأُنْبِئْتُ أَنَّهَا جَاءَتْ بِهِ أَكْحَلَ جَعْدًا أَحْمَشَ السَّاقَيْنِ
It was narrated that Muhammad said: I asked Anas bin Malik about that, as I thought that he had knowledge of that. He said: 'Hilal bin Umayyah accused his wife (of committing adultery) with Sharik bin As-Sahma', who was the brother of Al-Bara' bin Malik through his mother. He was the first one who engaged in the procedure of Li'an. The Messenger of Allah conducted the procedure of Li'an between them, then he said: Look and see, if she produces a child who is white, with straight hair and Qadiy'a eyes, then he belongs to Hilal bin Umayyah, and if she produces a child who has dark lines around his eyes, curly hair and narrow calves, then he belongs to Sharik bin As-Sahma'. I was told that she produced a child who has dark lines around his eyes, curly hair and narrow calves.'
حضرت ہشام سے اس آدمی کے بارے میں پوچھا گیا جو اپنی بیوی پر زنا کا الزام لگاتا ہے‘ تو انہوں نے حضرت محمد (بن سیرین) سے بیان کیا کہ انہوں نے فرمایا: میں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے اس بارے میں پوچھا اور مجھے یقین تھا کہ ان کے پاس اس کی بابت علم ہوگا۔ وہ فرمانے لگے کہ حضرت ہلال بن امیہ رضی اللہ عنہ نے اپنی بیوی پر شریک بن سحماء کے ساتھ زنا کا الزام لگایا۔ اور یہ حضرت براء بن مالک رضی اللہ عنہ کے اخیافی بھائی تھے اور انہوں نے سب سے پہلے لعان کیا۔ چنانچہ رسول اللہﷺ نے خاوند بیوی کے درمیان لعان کروایا۔ پھر آپ نے فرمایا: ’’اسے (پیدا ہونے والے بچے کو) دیکھنا۔ اگر اس عورت نے اسے سفید رنگ والا‘ سیدھے بالوں والا اور خراب سی آنکھوں والا جنا تو وہ ہلال بن امیہ ہی کا ہوگا اور اگر اس نے سرمیلی آنکھوں والا‘ گھنگھرالے بالوں والا اور پتلی پنڈلیوں والا جنا تو وہ شریک بن سحماء کا ہوگا۔‘‘ حضرت انس رضی اللہ عنہ نے کہا: مجھے بتلایا گیا کہ اس عورت نے بچے کو سرمیلی آنکھوں والا‘ گھنگرالے بالوں والا او ر پتلی پنڈلیوں والا جنا۔
وضاحت: ۱؎ : ان سے پہلے کسی نے لعان نہیں کیا تھا ان کے لعان کرنے سے لعان کا طریقہ معلوم ہوا۔ ۲؎ : اس سے معلوم ہوا کہ حالت حمل میں حاملہ عورت سے لعان کرنا منع نہیں ہے۔