You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا عِمْرَانُ بْنُ يَزِيدَ قَالَ حَدَّثَنَا مَخْلَدُ بْنُ حُسَيْنٍ الْأَزْدِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ حَسَّانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ إِنَّ أَوَّلَ لِعَانٍ كَانَ فِي الْإِسْلَامِ أَنَّ هِلَالَ بْنَ أُمَيَّةَ قَذَفَ شَرِيكَ بْنَ السَّحْمَاءِ بِامْرَأَتِهِ فَأَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرَهُ بِذَلِكَ فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرْبَعَةَ شُهَدَاءَ وَإِلَّا فَحَدٌّ فِي ظَهْرِكَ يُرَدِّدُ ذَلِكَ عَلَيْهِ مِرَارًا فَقَالَ لَهُ هِلَالٌ وَاللَّهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ لَيَعْلَمُ أَنِّي صَادِقٌ وَلَيُنْزِلَنَّ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ عَلَيْكَ مَا يُبَرِّئُ ظَهْرِي مِنْ الْجَلْدِ فَبَيْنَمَا هُمْ كَذَلِكَ إِذْ نَزَلَتْ عَلَيْهِ آيَةُ اللِّعَانِ وَالَّذِينَ يَرْمُونَ أَزْوَاجَهُمْ إِلَى آخِرِ الْآيَةِ فَدَعَا هِلَالًا فَشَهِدَ أَرْبَعَ شَهَادَاتٍ بِاللَّهِ إِنَّهُ لَمِنْ الصَّادِقِينَ وَالْخَامِسَةُ أَنَّ لَعْنَةَ اللَّهِ عَلَيْهِ إِنْ كَانَ مِنْ الْكَاذِبِينَ ثُمَّ دُعِيَتْ الْمَرْأَةُ فَشَهِدَتْ أَرْبَعَ شَهَادَاتٍ بِاللَّهِ إِنَّهُ لَمِنْ الْكَاذِبِينَ فَلَمَّا أَنْ كَانَ فِي الرَّابِعَةِ أَوْ الْخَامِسَةِ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقِّفُوهَا فَإِنَّهَا مُوجِبَةٌ فَتَلَكَّأَتْ حَتَّى مَا شَكَكْنَا أَنَّهَا سَتَعْتَرِفُ ثُمَّ قَالَتْ لَا أَفْضَحُ قَوْمِي سَائِرَ الْيَوْمِ فَمَضَتْ عَلَى الْيَمِينِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ انْظُرُوهَا فَإِنْ جَاءَتْ بِهِ أَبْيَضَ سَبِطًا قَضِيءَ الْعَيْنَيْنِ فَهُوَ لِهِلَالِ بْنِ أُمَيَّةَ وَإِنْ جَاءَتْ بِهِ آدَمَ جَعْدًا رَبْعًا حَمْشَ السَّاقَيْنِ فَهُوَ لِشَرِيكِ بْنِ السَّحْمَاءِ فَجَاءَتْ بِهِ آدَمَ جَعْدًا رَبْعًا حَمْشَ السَّاقَيْنِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَوْلَا مَا سَبَقَ فِيهَا مِنْ كِتَابِ اللَّهِ لَكَانَ لِي وَلَهَا شَأْنٌ قَالَ الشَّيْخُ وَالْقَضِئُ طَوِيلُ شَعْرِ الْعَيْنَيْنِ لَيْسَ بِمَفْتُوحِ الْعَيْنِ وَلَا جَاحِظِهِمَا وَاللَّهُ سُبْحَانَهُ وَتَعَالَى أَعْلَمُ
It was narrated that Anas bin Malik said: The first Li'an in Islam was when Hilal bin Umayyah accused Sharik bin As-Sahma' (of committing adultery) with his wife. He came to the Prophet and told him about that. The Prophet said: '(Bring) four witnesses, otherwise (you will feel) the Hadd punishment on your back.' And he repeated that several times. Hilal said to him: 'By Allah, O Messenger of Allah! Allah, the Mighty and Sublime, knows that I am telling the truth, and Allah, the Mighty and Sublime, will certainly reveal to you that which will spare my back from the whip.' While they were like that, the Verse of Li'an was revealed to him: 'As to those who accuse their wives.' He called Hilal and he bore witness four times by Allah that he was telling the truth, and the fifth time he invoked the curse of Allah upon him if he were lying. Then he called the woman and she bore witness four times by Allah that he was lying. When it came to the fourth or fifth time, the Messenger of Allah said: 'Stop her, for it will inevitably bring the punishment of Allah upon the liar.' She hesitated until we thought that she was going to confess, then she said: 'I will not dishonor my people today.' Then she went ahead with the oath. The Messenger of Allah said: 'Wait and see. If she produces a child who is white, with straight hair and Qadiy'a eyes, then he belongs to Hilal bin Umayyah, but if she produces a child who is dark with curly hair, of average size and with narrow calves, then he belongs to Sharik bin As-Sahma'.' She produced a child who was dark with curly hair, of average size and with narrow calves. The Messenger of Allah said: 'Had not the matter been settled by the Book of Allah, I would have punished her severely.'
حضرت انس رضی اللہ عنہ بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ اسلام میں سب سے پہلا لعان یوں ہوا کہ حضرت ہلال بن امیہ نے اپنی بیوی پر شریک بن سحماء کے ساتھ زنا کا الزام لگایا‘ چنانچہ وہ نبیﷺک پاس آئے اور آپ کو پوری بات بتائی۔ نبیﷺ نے اسے فرمایا: ’’چار گواہ لاؤ ورنہ تیری پشت پر حد لگے گی۔‘‘ یہ بات آپ اسے بار بار فرمارہے تھے۔ حضرت بلال نے کہا: اے اللہ کے رسول! اللہ کی قسم! اللہ تعالیٰ جانتا ہے کہ میں یقینا سچا ہوں اور اللہ تعالیٰ یقینا آپ پر وحی نازل فرمائے گا جو میری پشت کو حد سے بچالے گی۔ ابھی وہ باتیں کرہی رے تھے کہ رسول اللہﷺپر لعان کی آیت اترنے لگی: {وَالَّذِیْنَ یَرْمُوْنَ اَزْوَاجَھُمْ…} ’’اور جو لوگ اپنی بیویوں پر الزام لگائیں…۔‘‘ آپ نے ہلال کو بلایا۔ انہوں نے چار قسمیں کھائیں کہ میں یقینا (اس الزام میں) سچا ہوں اور پانچویں قسم یہ کھائی کہ اگر میں جھوٹا ہوں تو مجھ پر اللہ تعالیٰ کی لعنت ہو۔ پھر عورت کو بلایا گیا۔ اس نے بھی اللہ تعالیٰ کے نام کی چار قسمیں کھائیں کہ یہ یقینا جھوٹا ہے۔ جب چوتھی یا پانچویں قسم ہونے لگی تو رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’اسے روک لو کیونکہ یہ (قسم جہنم) کو واجب کردے گی۔‘‘ وہ ایک دفعہ تو رکی حتیٰ کہ ہمیں ذرہ بھر شک نہ رہا کہ وہ گناہ کا اعتراف کرے گی‘ لیکن پھر وہ کہنے لگی: میں رہتی دنیا تک اپنیح قوم کو رسوا نہیں کروں گی۔ آخر اس نے قسم کھا لی۔ تب رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’دھیان رکھنا اگر تو اس نے سفید رنگ کا‘ سیدھے بالوں والا اور خراب آنکھوں والا بچہ جنا‘ پھر تو وہ ہلال بن امیہ ہی کا ہوگا اور اگر اس نے گندمی رنگ کا‘ گھنگرالے بالوں والا‘ درمیانے قد کا اور پتلی پنڈلیوں والا بچہ جنا تو وہ شریک بن سحماء کا ہوگا۔‘‘ اس عورت نے بعد میں گندمی رنگ کا‘ گھنگرالے بالوں والا‘ درمیانے قد کا اور پتلی پنڈلیوں والا بچہ جنا تو رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’اگر اللہ تعالیٰ کی کتاب میں حکم لکھا نہ جاچکا ہوتا تو دنیا دیکھتی‘ میں اس سے کیا سلوک کرتا۔‘‘شیخ (امام نسائی) بیان کرتے ہیں کہ خراب آنکھوں والے سے مراد یہ ہے کہ آنکھوں کے بال لمبے ہوں‘ آنکھیں پوری کھلتی نہ ہوں اور نہ وہ موٹی ہوں۔ واللہ سبحانہ وتعالیٰ اعلم۔
وضاحت: ۱؎ : جو لوگ اپنی بیویوں پر بدکاری کی تہمت لگائیں اور ان کا کوئی گواہ بجز خود ان کی ذات کے نہ ہو تو ایسے لوگوں سے ہر ایک کا ثبوت یہ ہے کہ چار مرتبہ اللہ کی قسم کھا کر کہیں کہ وہ سچوں میں سے ہیں (النور : ۶)۔ اس سے معلوم ہوا کہ آیت لعان ہلال رضی الله عنہ کے ساتھ پیش آنے والے واقعہ کے وقت نازل ہوئی جب کہ عاصم رضی الله عنہ کی حدیث رقم (۳۴۹۶) میں ہے کہ یہ آیت عویمر رضی الله عنہ کے سلسلہ میں نازل ہوئی ہے۔ تطبیق کی صورت یہ ہے کہ یہ واقعہ سب سے پہلے ہلال کے ساتھ پیش آیا پھر اس کے بعد عویمر بھی اس سے دو چار ہوئے پس یہ آیت ایک ساتھ دونوں سے متعلق نازل ہوئی۔