You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ يُونُسَ بْنِ مُحَمَّدٍ حَرَمِيٌّ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ عَمَّارِ بْنِ أَبِي عَمَّارٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ كَانَ لِيَهُودِيٍّ عَلَى أَبِي تَمْرٌ فَقُتِلَ يَوْمَ أُحُدٍ وَتَرَكَ حَدِيقَتَيْنِ وَتَمْرُ الْيَهُودِيِّ يَسْتَوْعِبُ مَا فِي الْحَدِيقَتَيْنِ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَلْ لَكَ أَنْ تَأْخُذَ الْعَامَ نِصْفَهُ وَتُؤَخِّرَ نِصْفَهُ فَأَبَى الْيَهُودِيُّ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَلْ لَكَ أَنْ تَأْخُذَ الْجِدَادَ فَآذِنِّي فَآذَنْتُهُ فَجَاءَ هُوَ وَأَبُو بَكْرٍ فَجَعَلَ يُجَدُّ وَيُكَالُ مِنْ أَسْفَلِ النَّخْلِ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدْعُو بِالْبَرَكَةِ حَتَّى وَفَيْنَاهُ جَمِيعَ حَقِّهِ مِنْ أَصْغَرِ الْحَدِيقَتَيْنِ فِيمَا يَحْسِبُ عَمَّارٌ ثُمَّ أَتَيْتُهُمْ بِرُطَبٍ وَمَاءٍ فَأَكَلُوا وَشَرِبُوا ثُمَّ قَالَ هَذَا مِنْ النَّعِيمِ الَّذِي تُسْأَلُونَ عَنْهُ
It was narrated that Jabir bin 'Abdullah said: My father owed some dates to a Jew. He was killed on the Day of Uhud and he left behind two gardens. The dates owed to the Jew would take up everything in the two gardens. The Prophet said: 'Can you take half this year and half next year?' But the Jew refused. The Prophet said: 'When the time to pick the dates comes, call me.' So I called him and he came, accompanied by Abu Bakr. The dates were picked and weighed from the lowest part of the palm trees, and the Messenger of Allah was praying for blessing, until we paid off everything that we owed him from the smaller of the two gardens, as calculated by 'Ammar. Then I brought them some fresh dates and water and they ate and drank, then he said: 'This is part of the blessing concerning which you will be questioned.'
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے‘ انہوں نے فرمایا: ایک یہودی نے میرے والد محترم سے کچھ کھجوریں لینی تھیں۔ وہ جنگ احد کے دن شہید ہوگئے اور دو باغ چھوڑ گئے۔ لیکن (میرے اندازے کے مطابق) اس یہودی کا قرض دونوں باغوں کے پھل کے برابر تھا۔ نبی اکرمﷺ نے یہودی سے کہا: کیا تو اتنی رعایت کرے گا کہ نصف قرض اس سال لے لے اور نصف بعد میں لے لینا۔‘‘ یہودی نے انکار کردیا۔ تو نبی اکرمﷺ نے مجھ سے فرمایا: ’’جب کھجوروں کو کٹائی پوری ہوجائے تو مجھے بتانا۔‘‘ چنانچہ میں نے وقت پر بتایا تو آپﷺ اور حضرت ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ تشریف لائے۔ نیچے سے کھجوریں ماپ ماپ کر دی جاتی رہیں اور رسول اللہﷺبرکت کی دعا فرماتے رہے۔ حتیٰ کہ چھوٹے باغ ہی سے ہم نے اسے اس کا قرض پورا کردیا‘ پھر میں رسول اللہﷺ اور آپ کے ساتھیوں کے پاس تازہ کھجوریں اور پانی لایا۔ سب نے کھایااور پیا۔ پھر آپ نے فرمایا: ’’یہ وہ نعمتیں ہیں جن کے بارے میں تم سے سوال کیا جائے گا۔‘‘
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: ۲۵۰۱)، مسند احمد ۳/۳۳۸، ۳۵۱، ۳۹۱)