You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى عَنْ حَدِيثِ عَبْدِ الْوَهَّابِ قَالَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ وَهْبِ بْنِ كَيْسَانَ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ تُوُفِّيَ أَبِي وَعَلَيْهِ دَيْنٌ فَعَرَضْتُ عَلَى غُرَمَائِهِ أَنْ يَأْخُذُوا الثَّمَرَةَ بِمَا عَلَيْهِ فَأَبَوْا وَلَمْ يَرَوْا فِيهِ وَفَاءً فَأَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لَهُ قَالَ إِذَا جَدَدْتَهُ فَوَضَعْتَهُ فِي الْمِرْبَدِ فَآذِنِّي فَلَمَّا جَدَدْتُهُ وَوَضَعْتُهُ فِي الْمِرْبَدِ أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَاءَ وَمَعَهُ أَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ فَجَلَسَ عَلَيْهِ وَدَعَا بِالْبَرَكَةِ ثُمَّ قَالَ ادْعُ غُرَمَاءَكَ فَأَوْفِهِمْ قَالَ فَمَا تَرَكْتُ أَحَدًا لَهُ عَلَى أَبِي دَيْنٌ إِلَّا قَضَيْتُهُ وَفَضَلَ لِي ثَلَاثَةَ عَشَرَ وَسْقًا فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لَهُ فَضَحِكَ وَقَالَ ائْتِ أَبَا بَكْرٍ وَعُمَرَ فَأَخْبِرْهُمَا ذَلِكَ فَأَتَيْتُ أَبَا بَكْرٍ وَعُمَرَ فَأَخْبَرْتُهُمَا فَقَالَا قَدْ عَلِمْنَا إِذْ صَنَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا صَنَعَ أَنَّهُ سَيَكُونُ ذَلِكَ
It was narrated that Jabir bin 'Abdullah said: My father died owing debts. I offered to his creditors that they could take the fruits in lieu of what he owed them, but they refused as they thought that it would not cover the debt. I went to the Messenger of Allah and told him about that, he said: 'When you pick the dates and have put them in the Mirbad (place for drying dates), call me.' When I had picked the dates and put them in the Mirbad, I went to the Messenger of Allah and he came, accompanied by Abu Bakr and 'Umar. He sat on (the dates) and prayed for blessing. Then he said: 'Call your creditors and pay them off.' I did not leave anyone to whom my father owed anything but I paid him off, and I had thirteen Wasqs left over. I mentioned that to him and he smiled and said: 'Go to Abu Bakr and 'Umar and tell them about that.' So I went to Abu Bakr and 'Umar and told them about that, and they said: 'We knew, when the Messenger of Allah did what he did, that this would happen.'
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے‘ انہوں نے فرمایا: میرے والد محترم فوت ہوئے تو ان کے ذمے بہت ساقرض تھا۔ میںنے ان کے قرض خواہوں کو پیش کش کی کہ وہ اپنے قرض کے عوض اس سال کا سارا پھل لے لیں۔ وہ نہ مانے۔ ان کا خیال تھا کہ ا س پھل سے قرض پورا نہیں ہوگا‘ چنانچہ میں رسول اللہﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور پوری بات کہہ سنائی۔ آپ نے فرمایا: ’’جب تو کھجوریں کاٹ کر کھلیانمیں رکھ لے تو مجھے اطلاع کرنا۔‘‘ جب میں نے کھجوریں کاٹ کر کھلیان میں رکھ لیں تو میں رسول اللہﷺکی خدمت میں حاضـر ہوا‘ چنانچہ آپ‘ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ اور حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے ساتھ تشریف لائے اور کھلیان پر بیٹھ کر برکت کی دعا کی۔ پھر فرمایا: ’’اپنے قرض خواہوں کو بلاؤ اور انہیں ان کا قرض پورا پورا دیتے جاؤ۔‘‘ جس کسی کا بھی میرے والد مرحوم کا ذمے قرض تھا‘ میں نے ان سب کو ادا کردیا‘ پھر بھی تیرہ وسق بچ گئے۔ میں نے آپ سے تذکرہ کیا تو آپ مسکرائے اور فرمایا: ’’جا کر ابوبکراور عمر کو بھی بتاؤ۔‘‘ میں نے انہیں بتایا تو وہ کہنے لگے: جب رسول اللہﷺ نے وہاں دعا کی تھی تو ہمیں اسی وقت یقین ہوگیا تھا کہ ایسے ہی ہوگا۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الإستقراض ۹ (۲۳۹۶)، الصلح ۱۳ (۲۷۰۹)، سنن ابی داود/الوصایا ۱۷ (۲۸۸۴)، مختصراً سنن ابن ماجہ/الصدقات ۲۰ (۲۴۳۴)، تحفة الأشراف: ۳۱۲۶)