You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا الْهَيْثَمُ بْنُ مَرْوَانَ بْنِ الْهَيْثَمِ بْنِ عِمْرَانَ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكَّارٍ قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى وَهُوَ ابْنُ حَمْزَةَ، عَنْ الزُّبَيْدِيِّ، أَنَّ الزُّهْرِيَّ أَخْبَرَهُ، عَنْ عُمَارَةَ بْنِ خُزَيْمَةَ، أَنَّ عَمَّهُ حَدَّثَهُ، وَهُوَ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ابْتَاعَ فَرَسًا مِنْ أَعْرَابِيٍّ، وَاسْتَتْبَعَهُ لِيَقْبِضَ ثَمَنَ فَرَسِهِ، فَأَسْرَعَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبْطَأَ الْأَعْرَابِيُّ، وَطَفِقَ الرِّجَالُ يَتَعَرَّضُونَ لِلْأَعْرَابِيِّ، فَيَسُومُونَهُ بِالْفَرَسِ، وَهُمْ لَا يَشْعُرُونَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ابْتَاعَهُ حَتَّى زَادَ بَعْضُهُمْ فِي السَّوْمِ عَلَى مَا ابْتَاعَهُ بِهِ مِنْهُ، فَنَادَى الْأَعْرَابِيُّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: إِنْ كُنْتَ مُبْتَاعًا هَذَا الْفَرَسَ وَإِلَّا بِعْتُهُ، فَقَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ سَمِعَ نِدَاءَهُ، فَقَالَ: «أَلَيْسَ قَدِ ابْتَعْتُهُ مِنْكَ؟»، قَالَ: لَا وَاللَّهِ، مَا بِعْتُكَهُ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «قَدِ ابْتَعْتُهُ مِنْكَ»، فَطَفِقَ النَّاسُ يَلُوذُونَ بِالنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَبِالْأَعْرَابِيِّ، وَهُمَا يَتَرَاجَعَانِ، وَطَفِقَ الْأَعْرَابِيُّ يَقُولُ: هَلُمَّ شَاهِدًا يَشْهَدُ أَنِّي، قَدْ بِعْتُكَهُ، قَالَ خُزَيْمَةُ بْنُ ثَابِتٍ: أَنَا أَشْهَدُ أَنَّكَ قَدْ بِعْتَهُ، قَالَ: فَأَقْبَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى خُزَيْمَةَ فَقَالَ: «لِمَ تَشْهَدُ؟»، قَالَ: بِتَصْدِيقِكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَالَ: فَجَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَهَادَةَ خُزَيْمَةَ شَهَادَةَ رَجُلَيْنِ
It was narrated from 'Umarah bin Khuzaimah that his paternal uncle, who was one of the companions of the Prophet told him, that: the Prophet bought a horse from a Bedouin and asked him to follow him, so that he could pay him for the horse. The Prophet hastened but the Bedouin was slow. Men started to talk to the Bedouin and make offers for the horse, and they did not realize that the Prophet had bought it, until some of them offered more than the Prophet had bought it for. Then the Bedouin called out to the Prophet and said; Are you going to buy this horse or shall I sell it? The Prophet stood up when he heard him calling and said: Have I not bought it from you? He said: 'No, by Allah, I have not sold it to you, and the Prophet said I bought it from you. The people started to gaiter around the Prophet and the Bedouion as they were talking, and the Bedouin started to say: Bring a witness who will testify that you bought it. Khuzaimah bin habit said: I bear witness that you bought it The Prophet turned to Khunzimah and said: Why are you bearing witness? He said: Because I know that you are truthful, O Messenger of Allah made the testimony of Khuzaimah equivalent to the testimony of two men. (sahih)
حضرت عمارہ بن خزیمہ کے چچا محترم سے روایتک ہے، اور وہ نبی اکرمﷺ کے صحابہ تھے، کہ نبی اکرمﷺ نے ایک اعرابی سے ایک گھوڑا خرید اور آپ اسے اپنے ساتھ لے گئے تا کہ وہ اپنے گھوڑے کی قیمت وصول کرے۔ نبی اکرمﷺ ذرا تیز چل رہے تھے جبکہ وہ اعرابی آہستہ آہستہ آ رہا تھا۔ لوگ اس اعرابی کو روک کر اس سے گھوڑے کا سودا کرنے لگے۔ ان کو یہ علم نہیں تھا کہ نبی اکرمﷺ اس گھوڑے کو خرید چکے ہیں، حتی کہ کسی نے اس بھاؤ سے زیادہ بھاؤ لگا دیا جس پر آپ کا سودا طے ہوا تھا۔ اعرابی نے نبی اکرمﷺ کو بلندد آواز سے پکار کر کہا: اگر آپ نے یہ گھوڑا خریدنا ہے تو خرید لیں ورنہ میں بیچنے لگا ہوں۔ آپ نے اس ی آواز سنی تو رک گئے اور فرمایا: ’’میں تجھ سے خرید نہیں چکا؟‘‘ اس نے کہا: نہیں اللہ کی قسم! میں نے تو آپ کو یہ نہیں بیچا۔ نبی اکرمﷺ نے فرمایا: ’’میں تو اسے تجھ سے خرید چکا ہوں۔‘‘ لوگ نبی اکرمﷺ اور اعرابی کے ارد گرد جمع ہونے لگے۔ وہ دونوں آپس میں تکرار کر رہے تھے۔ اعرابی کہنے لگا: کوئی گھواہ پیش کریں جو گواہی دے کہ میں نے آپ کو یہ گھوڑا بیچا ہے۔ حضرت خزیمہ بن ثابت رضی اللہ تعالٰی عنہ کہنے لگے: میں گواہی دیتا ہوں کہ تو نے یہ گھوڑا آپ کو بیچا ہے۔ (خیر! وہ معاملہ طے ہو گیا، بعد میں )آپ حضرت خزیمہ رضی اللہ تعالٰی عنہ کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا: ’’تم کس طرح گواہی دیتے ہو؟‘‘ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! آپ کی تصدیق کی بنا پر۔ تب رسول اللہﷺ نے حضرت خزیمہ رضی اللہ تعالٰی عنہ کی گواہی دو آدمیوں کے برابر قرار دے دی۔
وضاحت: ۱؎ : اگر اس خرید و فروخت میں گواہوں کا انتظام کیا گیا ہوتا تو وہ دیہاتی آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے گواہ طلب ہی نہیں کرتا، اس نے سوچا کہ گواہ نہ ہونے کا فائدہ اٹھا کر زیادہ قیمت پر بیچ دوں گا، پتہ چلا کہ خرید و فروخت میں گواہی کا ضروری نہیں، ورنہ آپ ضرور اس کا انتظام کرتے۔ ۲؎ : چونکہ آپ سچے ہیں اس لیے آپ کا یہ دعویٰ ہی میرے لیے کافی ہے کہ آپ خرید چکے ہیں۔