You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ وَهُوَ ابْنُ الْمِقْدَامِ بْنِ شُرَيْحٍ عَنْ شُرَيْحِ بْنِ هَانِئٍ عَنْ أَبِيهِ هَانِئٍ أَنَّهُ لَمَّا وَفَدَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَمِعَهُ وَهُمْ يَكْنُونَ هَانِئًا أَبَا الْحَكَمِ فَدَعَاهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَهُ إِنَّ اللَّهَ هُوَ الْحَكَمُ وَإِلَيْهِ الْحُكْمُ فَلِمَ تُكَنَّى أَبَا الْحَكَمِ فَقَالَ إِنَّ قَوْمِي إِذَا اخْتَلَفُوا فِي شَيْءٍ أَتَوْنِي فَحَكَمْتُ بَيْنَهُمْ فَرَضِيَ كِلَا الْفَرِيقَيْنِ قَالَ مَا أَحْسَنَ مِنْ هَذَا فَمَا لَكَ مِنْ الْوُلْدِ قَالَ لِي شُرَيْحٌ وَعَبْدُ اللَّهِ وَمُسْلِمٌ قَالَ فَمَنْ أَكْبَرُهُمْ قَالَ شُرَيْحٌ قَالَ فَأَنْتَ أَبُو شُرَيْحٍ فَدَعَا لَهُ وَلِوَلَدِهِ
It was narrated from Shuraih bin Hani' from his father, that: When he came to the Messenger of Allah [SAW] and he heard them calling Hani' by the nickname of Abu Al-Hakam, the Messenger of Allah [SAW] called him and said to him: Allah is Al-Hakam (the Judge) and judgment is His. Why are you known as Abu Al-Hakam? He said: If my people differ concerning something, they come to me, and I pass judgment among them, and both sides accept it. He said: How good this is. Do you have any children? He said: I have Shuraih, and 'Abdullah, and Muslim. He said: Who is the eldest of them? He said: Shuraih. He said: Then you are Abu Shuraih, and he supplicated for him and his son.
حضرت ہانیرضی اللہ عنہ سے منقول ہے کہ جب وہ رسول اللہﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا، آپ نے لوگوں کو اسے ابو الحکم کی کنیت سے پکارتے سنا۔ رسول اللہﷺ نے اسے بلایا اور فرمایا: ’’اصل حکم تو اللہ تعالیٰ ہے اور اسی کا فیصلہ چلتا ہے۔ پھر تجھے ابو الحکم کیوں کہا جاتا ہے۔؟ اس نے کہا: میری قوم میں جب کوئی اختلاف ہوتا ہے تو وہ میرے پاس آتے ہیں۔ میں ان میں فیصلہ کر دیتا ہوں جسے وہ دونوں فریق پسند کرتے ہیں۔ آپ نے فرمایا: ’’یہ تو بہت اچھی بات ہے۔ تیرے کتنے لڑکے ہیں‘‘ میں نے کہا: شریح، عبد اللہ اور مسلم۔ آپ نے فرمایا: ’’تیری کنیت آج سے ابو شریح ہے۔‘‘ پھر آپ نے اس کے لیے اور اس کی اولاد کے لیے دعا فرمائی۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/الٔیدب۷۰(۴۹۵۵) (تحفة الأشراف: ۱۱۷۲۵)