You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ الْمُخْتَارِ بْنِ فُلْفُلٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ بَيْنَمَا ذَاتَ يَوْمٍ بَيْنَ أَظْهُرِنَا يُرِيدُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذْ أَغْفَى إِغْفَاءَةً ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ مُتَبَسِّمًا فَقُلْنَا لَهُ مَا أَضْحَكَكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ نَزَلَتْ عَلَيَّ آنِفًا سُورَةٌ بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ إِنَّا أَعْطَيْنَاكَ الْكَوْثَرَ فَصَلِّ لِرَبِّكَ وَانْحَرْ إِنَّ شَانِئَكَ هُوَ الْأَبْتَرُ ثُمَّ قَالَ هَلْ تَدْرُونَ مَا الْكَوْثَرُ قُلْنَا اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ قَالَ فَإِنَّهُ نَهْرٌ وَعَدَنِيهِ رَبِّي فِي الْجَنَّةِ آنِيَتُهُ أَكْثَرُ مِنْ عَدَدِ الْكَوَاكِبِ تَرِدُهُ عَلَيَّ أُمَّتِي فَيُخْتَلَجُ الْعَبْدُ مِنْهُمْ فَأَقُولُ يَا رَبِّ إِنَّهُ مِنْ أُمَّتِي فَيَقُولُ لِي إِنَّكَ لَا تَدْرِي مَا أَحْدَثَ بَعْدَكَ
It was narrated that Anas in Malik said: One day when he-the Prophet (ﷺ)- was still among us, he took a nap, then he raised his head, smiling. We said to him: 'Why are you smiling, O Messenger of Allah?' He said: 'Just now this Surah was revealed to me: In the Name of Allah, the Most Gracious, the Most Merciful. Verily, We have granted you (O Muahmmad) Al-Kawthar. Therefore turn in prayer to your Lord and sacrifice (to Him only). For he who hates you, he will be cut off.' Then he said: 'Do you know what Al-Kawthar is?' We said: 'Allah and His Messenger know best.' He said: 'It is a river that my Lord has promised me in Paradise. Its vessels are more than the number of the stars. My Ummah will come to me, then a man among them will be pulled away and I will say: O Lord, he is one of my Ummah and He will say to me: 'You do not know what he did after you were gone.
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک دن نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے درمیان بیٹھے تھے کہ آپ کو اونگھ سی آگئی، پھر آپ نے مسکراتے ہوئے سر اٹھایا۔ ہم نے آپ سے پوچھا: اے اللہ کے رسول! ہنسنے کا سبب کیا ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’مجھ پرابھی ایک سورت نازل ہوئی ہے: (بسم اللہ الرحمن الرحیم) (انا اعطینک الکوثر۔ فصل لربک وانحر۔ ان شانئک ھو الابتر۔) ’’اللہ رحمان و رحیم کے نام سے (شروع)۔ بلاشبہ ہم نے آپ کو کوثر عطا فرمائی، لہٰذا اپنے رب تعالیٰ کے لیے نماز پڑھیں اور قربانی کریں۔ یقیناً آپ کا دشمن ہی بے نام و نشان رہے گا۔‘‘ پھر آپ نے فرمایا: ’’تم جانتے ہو، کوثر کیا ہے؟‘‘ ہم نے کہا: اللہ اور اس کا رسول خوب جانتے ہیں۔ آپ نے فرمایا: ’’وہ جنت میں ایک نہر ہے جس کا مجھ سے میرے رب تعالیٰ نے وعدہ کیا ہے۔ اس کے برتن ستاروں کی تعداد سے بھی زیادہ ہیں۔ میری امت اس پر میرے پاس آئے گی۔ ایک آدمی کو ان میں سے کھینچ لیا جائے گا۔ میں کہوں گا: اے میرے رب! یہ شخص تو میری امت سے ہے۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا: آپ نہیں جانتے، آپ کے بعد اس نے کیا نیا کام کیا۔‘‘
تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الصلاة ۱۴ (۴۰۰)، الفضائل ۹ (۲۳۰۴) مختصراً، سنن ابی داود/الصلاة ۱۲۴ (۷۸۴) مختصراً، والسنة ۲۶ (۴۷۴۷) مختصراً، (تحفة الأشراف: ۱۵۷۵)، مسند احمد ۳/۱۰۲، ۲۸۱ (صحیح)