You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الْحَكَمِ عَنْ شُعَيْبٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي هِلَالٍ عَنْ نُعَيْمٍ الْمُجْمِرِ قَالَ صَلَّيْتُ وَرَاءَ أَبِي هُرَيْرَةَ فَقَرَأَ بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ ثُمَّ قَرَأَ بِأُمِّ الْقُرْآنِ حَتَّى إِذَا بَلَغَ غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ فَقَالَ آمِينَ فَقَالَ النَّاسُ آمِينَ وَيَقُولُ كُلَّمَا سَجَدَ اللَّهُ أَكْبَرُ وَإِذَا قَامَ مِنْ الْجُلُوسِ فِي الِاثْنَتَيْنِ قَالَ اللَّهُ أَكْبَرُ وَإِذَا سَلَّمَ قَالَ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ إِنِّي لَأَشْبَهُكُمْ صَلَاةً بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
It was narrated that Nu'aim Al-Mujmir said: I prayed behind Abu Hurairah and he recited: In the Name of Allah, the Most Gracious, the Most Merciful, then he recited Umm Al-Qur'an (Al Fatihah), and when he reached: not (the way) of those who earned Your anger, nor of those who went astray, he said: 'Amin and the people said 'Amin. And every time he prostrated he said: 'Allahu Akbar and when he stood up from sitting after two Rak'ahs he said: 'Allahu Akbar'. And after he had said the Salam he said: 'By the One in Whose Hand is my soul! My prayer most closely remembers the prayer of the Messenger of Allah.'
حضرت نعیم مجمر فرماتے ہیں: میں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے پیچھے نماز پڑھی تو انھوں نے (بسم اللہ الرحمن الرحیم) پڑھی، پھر سورت فاتحہ پڑھی حتی کہ جب (غیرالمغضوب علیہم ولاالضالین) پر پہنچے تو آمین کہی۔ لوگوں نے بھی آمین کہی۔ اور جب وہ سجدہ کو جاتے تو اللہ اکبر کہتے اور جب دو رکعتیں پڑھ کر بیٹھ کر اٹھتے تو اللہ اکبر کہتے۔ جب انھوں نے سلام پھیرا تو فرمایا: قسم اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! میں تم سب سے بڑھ کر نماز میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مشابہ ہوں۔
وضاحت: ۱؎: اس سے معلوم ہوا کہ امام و مقتدی دونوں بلند آواز سے آمین کہیں گے، ایک روایت میں صراحت سے اس کا حکم آیا کہ جب امام آمین کہے تو تم بھی آمین کہو، کیونکہ جس کی آمین فرشتوں کی آمین سے مل جائے گی تو اس کے سارے گزشتہ گناہ معاف کر دیئے جائیں گے، اس سے امام کے آمین نہ کہنے پر امام مالک کا استدلال باطل ہو جاتا ہے۔