You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ صَالِحٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّ عُبَيْدَ اللَّهِ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ أَخْبَرَهُ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ تَمَارَى هُوَ وَالْحُرُّ بْنُ قَيْسٍ الْفَزَارِيُّ فِي صَاحِبِ مُوسَى قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ هُوَ خَضِرٌ فَمَرَّ بِهِمَا أُبَيُّ بْنُ كَعْبٍ فَدَعَاهُ ابْنُ عَبَّاسٍ فَقَالَ إِنِّي تَمَارَيْتُ أَنَا وَصَاحِبِي هَذَا فِي صَاحِبِ مُوسَى الَّذِي سَأَلَ السَّبِيلَ إِلَى لُقِيِّهِ هَلْ سَمِعْتَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَذْكُرُ شَأْنَهُ قَالَ نَعَمْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ بَيْنَمَا مُوسَى فِي مَلَإٍ مِنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ جَاءَهُ رَجُلٌ فَقَالَ هَلْ تَعْلَمُ أَحَدًا أَعْلَمَ مِنْكَ قَالَ لَا فَأَوْحَى اللَّهُ إِلَى مُوسَى بَلَى عَبْدُنَا خَضِرٌ فَسَأَلَ مُوسَى السَّبِيلَ إِلَيْهِ فَجُعِلَ لَهُ الْحُوتُ آيَةً وَقِيلَ لَهُ إِذَا فَقَدْتَ الْحُوتَ فَارْجِعْ فَإِنَّكَ سَتَلْقَاهُ فَكَانَ يَتْبَعُ أَثَرَ الْحُوتِ فِي الْبَحْرِ فَقَالَ لِمُوسَى فَتَاهُ أَرَأَيْتَ إِذْ أَوَيْنَا إِلَى الصَّخْرَةِ فَإِنِّي نَسِيتُ الْحُوتَ وَمَا أَنْسَانِيهِ إِلَّا الشَّيْطَانُ أَنْ أَذْكُرَهُ فَقَالَ مُوسَى ذَلِكَ مَا كُنَّا نَبْغِ فَارْتَدَّا عَلَى آثَارِهِمَا قَصَصًا فَوَجَدَا خَضِرًا فَكَانَ مِنْ شَأْنِهِمَا الَّذِي قَصَّ اللَّهُ فِي كِتَابِهِ
Narrated Ibn `Abbas: That he differed with Al-Hur bin Qais Al-Fazari regarding the companion of Moses. Ibn `Abbas said that he was Al-Khadir. Meanwhile Ubai bin Ka`b passed by them and Ibn `Abbas called him saying, My friend and I have differed regarding Moses' companion whom Moses asked the way to meet. Have you heard Allah's Apostle mentioning something about him? He said, Yes, I heard Allah's Apostle saying, 'While Moses was sitting in the company of some Israelites, a man came and asked (him), 'Do you know anyone who is more learned than you?' Moses replied, 'No.' So, Allah sent the Divine Inspiration to Moses: 'Yes, Our slave, Khadir (is more learned than you).' Moses asked how to meet him (i.e. Khadir). So, the fish, was made, as a sign for him, and he was told that when the fish was lost, he should return and there he would meet him. So, Moses went on looking for the sign of the fish in the sea. The servant boy of Moses said to him, 'Do you know that when we were sitting by the side of the rock, I forgot the fish, and t was only Satan who made me forget to tell (you) about it.' Moses said, That was what we were seeking after,' and both of them returned, following their footmarks and found Khadir; and what happened further to them, is mentioned in Allah's Book.
ہم سے عمروبن محمد نے بیان کیا ، ہم سے یعقوب بن ابراہیم بیان کیا ، کہاکہ مجھ سے میرے والد نےبیان کیا ، ان سے صالح نے، ان سےابن شہاب نے،انہیں عبیداللہ بن عبداللہ نےخبر دی اور انہیں حضرت ابن عباس ؓ نےکہ حربن قیس فزاری سےصاحب موسیٰ علیہ السلام کےبارےمیں ان کااختلاف ہوا۔پھر حضرت ابی بن کعب وہاں سے گزرے توعبداللہ بن عباس ؓ نےانہیں بلایا اورکہا کہ میرا اپنے ان ساتھی سے صاحب موسیٰ علیہ السلام کے بارےمیں اختلاف ہوگیا ہے جن سےملاقات کےلیے موسی علیہ السلام نے راستہ پوچھا تھا، کیا رسول اللہ ﷺ سے آپ نےان کےبارے میں کچھ سنا ہے؟ انہوں نےفرمایا کہ جی ہاں ، میں نے حضورﷺ کویہ فرماتے ہوئےسنا تھا کہ موسیٰ علیہ السلام بنی اسرائیل کی ایک جماعت میں تشریف رکھتے تھے کہ ایک شخص نےان سےپوچھا ، کیا آپ کسی ایسے شخص کوجانتے ہیں جواس تمام زمین پرآپ سے زیادہ علم رکھنے والا ہو؟ انہوں نے جافرمایا کہ نہیں ۔اس پر اللہ تعالی نےموسیٰ پر وحی نازل کی کہ کیوں نہیں ،ہمارا بندہ خضر ہے۔موسیٰ نےان تک پہنچے کاراستہ پوچھا تو انہیں مچھلی کو اس کی نشانی کی طور بتایا گیا اورکہا گیا کہ جب مچھلی گمن ہوجائے (توجہاں گم ہوئی ہووہاں )واپس آجانا وہیں ان سے ملاقات ہوگی ۔چنانچہ موسیٰ دریا میں (سفر کےدوران ) مچھلی کی برابر نگرانی کرتے رہے ۔پھر ان سےان کےرفیق سفرنےکہاکہ آپ نےخیال نہیں کیا جب ہم چٹان کےپاس ٹھہرے تومیں نے مچھلی کےمتعلق آپ کوبتانا بھول گیا تھا اور مجھے شیطان نے اسے یاد رکھنے سے غافل رکھا ۔موسیٰ نےفرمایا کہ اسی کی توہمیں تلاش ہےچنانچہ یہ بزرگ اسی راستے سے پیچھے کی طرف لوٹے اور حضرت خضر سے ملاقات ہوئی ان دونوں کے ہی وہ حالات ہیں جنہیں اللہ تعالی نےاپنی کتاب میں بیان فرمایا ہے۔
قرآن مجید کی سورہ کہف میں حضرت خضر اور حضرت موسیٰ کی اس ملاقات کا ذکر تفصیل سے آیا ہے ۔وہاں مطالعہ کرنے سے معلوم ہوگا کہ بہت سےظاہری امور قابل اعتراض نظر آجاتے ہیں مگر ان کی حقیقت کھلنے پران کا حق ہونا تسلیم کرنا پڑتا ہے۔اس لیے فتویٰ دینے میں ہرہر پہلو پرغور کرناضروری ہوتاہے۔اللہ پاک علماء وفقہاء سب کونیک سمجھ عطا کرے کہ وہ حضر ت خضر اورحضرت موسیٰ کےواقعہ سےبصیرت حاصل کریں ۔آمین ۔