You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ خَيْثَمَةَ عَنْ سُوَيْدِ بْنِ غَفَلَةَ قَالَ قَالَ عَلِيٌّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ إِذَا حَدَّثْتُكُمْ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَأَنْ أَخِرَّ مِنْ السَّمَاءِ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ أَنْ أَكْذِبَ عَلَيْهِ وَإِذَا حَدَّثْتُكُمْ فِيمَا بَيْنِي وَبَيْنَكُمْ فَإِنَّ الْحَرْبَ خَدْعَةٌ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ يَأْتِي فِي آخِرِ الزَّمَانِ قَوْمٌ حُدَثَاءُ الْأَسْنَانِ سُفَهَاءُ الْأَحْلَامِ يَقُولُونَ مِنْ خَيْرِ قَوْلِ الْبَرِيَّةِ يَمْرُقُونَ مِنْ الْإِسْلَامِ كَمَا يَمْرُقُ السَّهْمُ مِنْ الرَّمِيَّةِ لَا يُجَاوِزُ إِيمَانُهُمْ حَنَاجِرَهُمْ فَأَيْنَمَا لَقِيتُمُوهُمْ فَاقْتُلُوهُمْ فَإِنَّ قَتْلَهُمْ أَجْرٌ لِمَنْ قَتَلَهُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ
Narrated `Ali: I relate the traditions of Allah's Apostle to you for I would rather fall from the sky than attribute something to him falsely. But when I tell you a thing which is between you and me, then no doubt, war is guile. I heard Allah's Apostle saying, In the last days of this world there will appear some young foolish people who will use (in their claim) the best speech of all people (i.e. the Qur'an) and they will abandon Islam as an arrow going through the game. Their belief will not go beyond their throats (i.e. they will have practically no belief), so wherever you meet them, kill them, for he who kills them shall get a reward on the Day of Resurrection.
ہم سے محمد بن کثیر نے بیان کیا ، کہا ہم کو سفیان نے خبردی انہیں اعمش نے ، انہیں خیثمہ نے ، ان سے سوید بن غفلہ نے بیان کیا کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے کہا ، جب تم سے کوئی بات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حوالہ سے میں بیان کروں تو یہ سمجھو کہ میرے لیے آسمان سے گرجانا اس سے بہتر ہے کہ میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم پر کوئی جھوٹ باندھوں البتہ جب میں اپنی طرف سے کوئی بات تم سے کہوں تو لڑائی توتدبیرا ور فریب ہی کانام ہے ( اس میں کوئی بات بنا کر کہوں تو ممکن ہے ) دیکھو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ، آپ فرماتے تھے کہ آخر زمانہ میںکچھ لوگ ایسے پیداہوں گے جو چھوٹے چھوٹے دانتوں والے ، کم عقل اور بے وقوف ہوں گے ۔ باتیں وہ کہیں گے جو دنیا کی بہترین بات ہوگی ۔ لیکن اسلام سے اس طرح صاف نکل چکے ہوں گے جیسے تیر جانور کے پار نکل جاتا ہے ۔ ان کا ایمان ان کے حلق سے نیچے نہیں اترے گا ، تم انہیں جہاں بھی پاو قتل کردو ، کیونکہ ان کےقتل سے قاتل کو قیامت کے دن ثواب ملے گا ۔
کہیں گے قرآن پرچلو، قرآن کی آیتیں پڑھیں گے، ان کا معنی غلط کریں گے، ان سے خارجی مردود مراد ہیں۔ یہ لوگ جب نکلے تو حضرت علی رضی اللہ عنہ سے کہتے تھے کہ قرآن پر چلو۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے ان الحکم الا للہ ( الانعام: 57 ) تم نے آدمیوں کو کیسے حکم مقرر کیا ہے اور اس بنا پر معاویہ اور حضرت علی رضی اللہ عنہما ہردو کی تکفیر کرتے تھے۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا : ” کلمۃ حق ارید بھا الباطل “ یعنی آیت قرآن تو برحق ہے مگر جو مطلب انہوں نے سمجھا ہے وہ غلط ہے۔ جتنے گمراہ فرقے ہیں وہ سب اپنی دانست میں قرآن سے دلیل لاتے ہیں مگر ان کی گمراہی اس سے کھل جاتی ہے کہ قرآن کی تفسیر اس طرح نہیں کرتے جو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام سے ماثور ہے جن پر قرآن اترا تھا اور جو اہل زبان تھے۔ یہ کل کے لونڈے قرآن سمجھ گئے اور صحابہ اور تابعین اور خود پیغمبر صاحب جن پر قرآن اترا تھا انہوں نے نہیں سمجھا، یہ بھی کوئی بات ہے۔ آج کل کے اہل بدعت کا بھی یہی حال ہے جو آیات قرآنی سے اپنے عقائد باطلہ کے اثبات کے لیے دلائل پیش کرکے آیات قرآنی کے معانی ومطالب مسخ کرکے رکھ دیتے ہیں۔ ( وحیدی )