You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَامِرٍ الْعَقَدِيُّ حَدَّثَنَا قُرَّةُ عَنْ أَبِي جَمْرَةَ قُلْتُ لِابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا إِنَّ لِي جَرَّةً يُنْتَبَذُ لِي نَبِيذٌ فَأَشْرَبُهُ حُلْوًا فِي جَرٍّ إِنْ أَكْثَرْتُ مِنْهُ فَجَالَسْتُ الْقَوْمَ فَأَطَلْتُ الْجُلُوسَ خَشِيتُ أَنْ أَفْتَضِحَ فَقَالَ قَدِمَ وَفْدُ عَبْدِ الْقَيْسِ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَرْحَبًا بِالْقَوْمِ غَيْرَ خَزَايَا وَلَا النَّدَامَى فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ بَيْنَنَا وَبَيْنَكَ الْمُشْرِكِينَ مِنْ مُضَرَ وَإِنَّا لَا نَصِلُ إِلَيْكَ إِلَّا فِي أَشْهُرِ الْحُرُمِ حَدِّثْنَا بِجُمَلٍ مِنْ الْأَمْرِ إِنْ عَمِلْنَا بِهِ دَخَلْنَا الْجَنَّةَ وَنَدْعُو بِهِ مَنْ وَرَاءَنَا قَالَ آمُرُكُمْ بِأَرْبَعٍ وَأَنْهَاكُمْ عَنْ أَرْبَعٍ الْإِيمَانِ بِاللَّهِ هَلْ تَدْرُونَ مَا الْإِيمَانُ بِاللَّهِ شَهَادَةُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَإِقَامُ الصَّلَاةِ وَإِيتَاءُ الزَّكَاةِ وَصَوْمُ رَمَضَانَ وَأَنْ تُعْطُوا مِنْ الْمَغَانِمِ الْخُمُسَ وَأَنْهَاكُمْ عَنْ أَرْبَعٍ مَا انْتُبِذَ فِي الدُّبَّاءِ وَالنَّقِيرِ وَالْحَنْتَمِ وَالْمُزَفَّتِ
Narrated Abu Jamra: I said to Ibn `Abbas, I have an earthenware pot containing Nabidh (i.e. water and dates or grapes) for me, and I drink of it while it is sweet. If I drink much of it and stay with the people for a long time, I get afraid that they may discover it (for I will appear as if I were drunk). Ibn `Abbas said, A delegation of `Abdul Qais came to Allah's Apostle and he said, Welcome, O people! Neither will you have disgrace nor will you regret. They said, O Allah's Apostle! There are the Mudar pagans between you and us, so we cannot come to you except in the sacred Months. So please teach us some orders on acting upon which we will enter Paradise. Besides, we will preach that to our people who are behind us. The Prophet said, I order you to do four things and forbid you from four things (I order you): To believe in Allah...Do you know what is to believe in Allah? That is to testify that None has the right to be worshipped except Allah: (I order you also to offer prayers perfectly to pay Zakat; and to fast the month of Ramadan and to give the Khumus (i.e. one-fifth of the booty) (for Allah's Sake). I forbid you from four other things (i.e. the wine that is prepared in) Ad-Dubba, An-Naquir, Az-Hantam and Al-Muzaffat. (See Hadith No. 50 Vol. 1)
مجھ سے اسحاق بن راہویہ نے بیان کیا ، کہاہم کو ابو عامر عقدی نے خبردی ، کہا ہم سے قرہ بن خالد نے بیان کیا ، ان سے ابو حمزہ نے کہ میں نے ابن عباس رضی اللہ عنہما سے پوچھا کہ میرے پاس ایک گھڑا ہے جس میں میرے لیے نبیذ یعنی کھجو ر کا شربت بنایا جاتا ہے ۔ میں وہ میٹھے رہنے تک پیا کر تا ہوں ۔ بعض وقت بہت پی لیتا ہوں اور لوگوں کے پاس دیر تک بیٹھا رہتا ہوں تو ڈرتا ہوں کہ کہیں فضیحت نہ ہو ۔ ( لوگ کہنے لگےںکہ یہ نشہ باز ہے ) اس پر ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا کہ قبیلہ عبد القیس کا وفد نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ نے فرمایا اچھے آ ئے نہ ذلیل ہوئے نہ شرمندہ ( خوشی سے مسلمان ہوگئے نہ ہوتے تو ذلت اورشرمندگی حاصل ہوتی ۔ ) انہوں نے عرض کیا یارسول اللہ ! ہمارے اور آپ کے درمیان میں مشرکین کے قبائل پڑتے ہیں ۔ اس لیے ہم آپ کی خدمت میں صرف حرمت والے مہینے ہی میں حاضر ہوسکتے ہیں ۔ آپ ا ہمیں وہ احکام وہدایات سنادیں کہ اگر ہم ان پر عمل کرتے رہیں تو جنت میں داخل ہوں اور جو لوگ ہمارے ساتھ نہیں آسکے ہیں انہیں بھی وہ ہدایات پہنچادیں ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں تمہیں چار چیزوں کا حکم دیتا ہوں اور چار چیزوں سے روکتا ہوں ۔ میں تمہیں حکم دیتا ہوں اللہ پر ایمان لانے کا ، تمہیں معلوم ہے اللہ پر ایمان لانا کسے کہتے ہیں ؟ اس کی گواہی دینا کہ اللہ کے سواکوئی معبود نہیں ، نماز قائم کرنے کا ، زکٰوۃ دینے ، رمضان کے روزے رکھنے اور مال غنیمت میں سے پانچواں حصہ ( بیت المال کو ) اداکر نے کا حکم دیتا ہوں اور میں تمہیں چار چیزوں سے روکتا ہوں یعنی کدو کے تونبے میں اور کرید ی ہوئی لکڑی کے برتن میں اور سبز لاکھی برتن میں اور روغنی بر تن میں نبیذ بھگونے سے منع کرتا ہوں ۔
یہ ایلچی دوبار آئے تھے۔ پہلی باربارہ تیرہ آدمی تھے اور دوسری بار میں چالیس تھے۔ آنحضرت انے ان کے پہنچنے سے پہلے صحابہ رضی اللہ عنہم کو ان کے آنے کی خوشخبری بذریعہ وحی سنا دی تھی ۔ ان بر تنوں سے اس لیے منع فرمایا کہ ان میں نبیذ کو ڈالاجاتا اور وہ جلد سڑکر شراب بن جایا کرتی تھی ۔ اس سے شراب کی انتہائی برائی ثابت ہوئی کہ اس کے برتن بھی گھروں میں نہ رکھے جائیں ۔ افسوس ان مسلمانوں پر جو شراب پیتے بلکہ اس کا دھند ا کر تے ہیں ۔ اللہ ان کو توبہ کرنے کی توفیق عطاکرے۔ ( آمین )