You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حدثني محمد بن المثنى، حدثنا يحيى، حدثنا هشام، قال أخبرني أبي، عن عائشة ـ رضى الله عنها ـ قالت كان يوم عاشوراء تصومه قريش في الجاهلية، وكان النبي صلى الله عليه وسلم يصومه، فلما قدم المدينة صامه وأمر بصيامه، فلما نزل رمضان كان رمضان الفريضة، وترك عاشوراء، فكان من شاء صامه، ومن شاء لم يصمه.
Narrated Aisha: During the Pre-lslamic Period of ignorance the Quraish used to observe fasting on the day of 'Ashura', and the Prophet himself used to observe fasting on it too. But when he came to Medina, he fasted on that day and ordered the Muslims to fast on it. When (the order of compulsory fasting in ) Ramadan was revealed, fasting in Ramadan became an obligation, and fasting on 'Ashura' was given up, and who ever wished to fast (on it) did so, and whoever did not wish to fast on it, did not fast.
مجھ سے محمد بن مثنیٰ نے بیان کیا ، کہا ہم سے یحییٰ نے بیان کیا ، کہاہم سے ہشام نے بیان کیا ، کہا کہ مجھے میرے والد نے خبر دی اوران سے عائشہ رضی اللہ عنہانے بیان کیا کہ عاشوراء کے دن قریش زمانہ جاہلیت میں روزے رکھتے تھے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بھی اس دن روزہ رکھتے تھے ۔ جب آپ مدینہ تشریف لائے تو یہاں بھی آپ نے اس دن روزہ رکھا اور صحابہ رضی اللہ عنہم کو بھی اس کے رکھنے کاحکم دیا ، لیکن جب رمضان کے روزوںکا حکم نازل ہو اتو رمضان کے روزے فرض ہو گئے اور عاشوراء کے روزہ ( کی فرضیت ) باقی نہیں رہی ۔ اب جس کاجی چاہے اس دن بھی روزہ رکھے اور جس کا جی چاہے نہ رکھے ۔