You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حدثنا مسدد، حدثنا يحيى، عن إسماعيل بن أبي خالد، عن الحارث بن شبيل، عن أبي عمرو الشيباني، عن زيد بن أرقم، قال كنا نتكلم في الصلاة يكلم أحدنا أخاه في حاجته حتى نزلت هذه الآية {حافظوا على الصلوات والصلاة الوسطى وقوموا لله قانتين} فأمرنا بالسكوت.
Narrated Zaid bin Arqam: We used to speak while in prayer. One of us used to speak to his brother (while in prayer) about his need, till the Verse was revealed:-- Guard strictly the (five obligatory) prayers, especially the middle (the Best) (`Asr) Prayer and stand before Allah with obedience (and not to speak to others during the prayers). Then we were ordered not to speak in the prayers.
ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا ، کہاہم سے یحییٰ قطان نے بیان کیا ، ان سے اسماعیل بن ابی خالد نے ، ان سے حارث بن شبل نے ، ان سے ابو عمرو شیبانی نے اور ان سے زید بن ارقم رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ پہلے ہم نماز پڑھتے ہوئے بات بھی کرلیا کرتے تھے ، کوئی بھی شخص اپنے دوسرے بھائی سے اپنی کسی ضرورت کے لیے بات کر لیتا تھا ۔ یہاں تک کہ یہ آیت نازل ہوئی ۔ ” سب ہی نمازوں کی پابندی رکھو اور خاص طور پر بیچ والی نماز کی اور اللہ کے سامنے فرماں برداروں کی طرح کھڑے ہوا کرو ۔ “ اس آیت کے ذریعہ ہمیں نماز میں چپ رہنے کا حکم دیا گیا ۔
لفظ قانتین سے خاموش رہنے والے فرمانبردار مراد ہیں۔ مجاہد نے کہا قنوت یہ ہےکہ خشوع خضوع طول قیام کے ساتھ ادب سے نماز پڑھے۔ نگاہ نیچی رکھے، نماز دربار الٰہی میں عاجز انہ طور پر ظاہر وباطن کو جھکادینے کا نام ہے۔ آیت میں قنوت سے نماز میں خاموش رہنا مراد ہے۔ ( فتح الباری ) حضرت زید بن ارقم رضی اللہ عنہ کی کنیت ابو عمرو ہے۔ یہ انصاری خزرجی ہیں۔ کوفہ میں سکو نت اختیار کی تھی۔ 66 ھ میں وفات پائی ، رضی اللہ عنہ۔