You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حدثنا أحمد بن أبي رجاء، حدثنا النضر، عن هشام، قال أخبرني أبي، عن عائشة ـ رضى الله عنها ـ أن أباها، كان لا يحنث في يمين حتى أنزل الله كفارة اليمين. قال أبو بكر لا أرى يمينا أرى غيرها خيرا منها، إلا قبلت رخصة الله، وفعلت الذي هو خير.
Narrated Aisha: That her father (Abu Bakr) never broke his oath till Allah revealed the order of the legal expiation for oath. Abu Bakr said, If I ever take an oath (to do something) and later find that to do something else is better, then I accept Allah's permission and do that which is better, (and do the legal expiation for my oath ) .
ہم سے احمد بن ابی رجاءنے بیان کیا ، کہا ہم سے نضر بن شمیل نے بیان کیا ، ان سے ہشام بن عروہ نے بیان کیا ، کہا مجھ کو میرے والد نے خبر دی اور ان سے عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ ان کے والد ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ اپنی قسم کے خلاف کبھی نہیں کیا کرتے تھے ۔ لیکن جب اللہ تعالیٰ نے قسم کے کفارہ کا حکم نازل کر دیا تو ابو بکر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ اب اگر اس کے ( یعنی جس کے لیے قسم کھا رکھی تھی ) سوا دوسری چیز مجھے اس سے بہترمعلوم ہوتی ہے تو میں اللہ تعالیٰ کی دی ہوئی رخصت پر عمل کرتا ہوں اور وہی کام کرتا ہوں جو بہتر ہوتا ہے ۔
ثعلبی نے کہا کہ آیت لا یواخذکم اللہ ( المائدہ: 89 ) حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کے حق میں نازل ہوئی۔ جب انہوں نے غصہ ہو کر یہ قسم کھائی تھی کہ اب سے مسطح بن اثاثہ رضی اللہ عنہ کے ساتھ میں کوئی سلوک نہیں کروں گا۔ یہ مسطح رضی اللہ عنہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا پر تہمت لگانے میں شریک ہو گئے تھے۔