You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ أَخْبَرَنِي عَلْقَمَةُ بْنُ مَرْثَدٍ قَالَ سَمِعْتُ سَعْدَ بْنَ عُبَيْدَةَ عَنْ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْمُسْلِمُ إِذَا سُئِلَ فِي الْقَبْرِ يَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ فَذَلِكَ قَوْلُهُ يُثَبِّتُ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا بِالْقَوْلِ الثَّابِتِ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَفِي الْآخِرَةِ
Narrated Al-Bara bin Azib: Allah's Messenger said, When a Muslim is questioned in his grave, he will testify that none has the right to be worshipped but Allah and that Muhammad is Allah's Messenger , and that is what is meant by Allah's Statement:-- Allah will keep firm those who believe with a Word that stands firm in this world and in the Hereafter. (14.27)
ہم سے ابو الولید نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا ، انہوں نے کہا کہ مجھے علقمہ بن مرثد نے خبر دی ، انہوں نے کہا کہ میں نے سعد بن عبیدہ سے سنا اور انہوں نے براءبن عازب رضی اللہ عنہ سے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، مسلمان سے جب قبر میں سوال ہوگا تو وہ گواہی دے گا کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور یہ کہ محمد اللہ کے رسول ہیں ۔ اللہ تعالیٰ کے ارشاد ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اللہ ایمان والوں کی اس پکی بات ( کی برکت ) سے مضبوط رکھتا ہے ، دنیوی زندگی میں ( بھی ) اور آخرت میں ( بھی ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ) کا یہی مطلب ہے ۔
یعنی اللہ ایمانداروں کو پکی بات یعنی توحید اور رسالت کی شہادت پر دنیا اور آخرت دونوں جگہ مضبوط رکھے گا تو یہ آیت قبر کے سوال اور جواب کے متعلق نازل ہوئی ہے۔ یااللہ! تو مجھ ناچیز کو اور میرے تمام ہمدردان کرام کو قبر کے سوالات میں ثابت قدمی عطا فرمایؤ۔ امید ہے کہ اس جگہ کا مطالعہ کرنے والے ضرور مجھ گنہگار کی نجات اخروی وقبر کی ثابت قدمی کے لئے دعا کریں گے۔ سند میں مذکور حضرت براءبن عازب ابو عمارہ انصاری حارثی ہیں۔ بعد میں کوفہ میں آبسے تھے۔ 24ھ میں انہوں نے رے نامی مقام کو فتح کیا ۔ جنگ جمل وغیرہ میں حضرت علی رضی اللہ عنہ کے ساتھ رہے۔ حضرت مصعب بن زبیر کے زمانہ میں کوفہ میں انتقال فرمایا ۔ رضی اللہ عنہم اجمعین