You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ حَدَّثَنَا عَمْرٌو عَنْ ابْنِ أَبِي هِلَالٍ أَنَّ أَبَا الرِّجَالِ مُحَمَّدَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَدَّثَهُ عَنْ أُمِّهِ عَمْرَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَكَانَتْ فِي حَجْرِ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ رَجُلًا عَلَى سَرِيَّةٍ وَكَانَ يَقْرَأُ لِأَصْحَابِهِ فِي صَلَاتِهِمْ فَيَخْتِمُ بِقُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ فَلَمَّا رَجَعُوا ذَكَرُوا ذَلِكَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ سَلُوهُ لِأَيِّ شَيْءٍ يَصْنَعُ ذَلِكَ فَسَأَلُوهُ فَقَالَ لِأَنَّهَا صِفَةُ الرَّحْمَنِ وَأَنَا أُحِبُّ أَنْ أَقْرَأَ بِهَا فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخْبِرُوهُ أَنَّ اللَّهَ يُحِبُّهُ
Narrated `Aisha: The Prophet sent (an army unit) under the command of a man who used to lead his companions in the prayers and would finish his recitation with (the Sura 112): 'Say (O Muhammad): He is Allah, the One. ' (112.1) When they returned (from the battle), they mentioned that to the Prophet. He said (to them), Ask him why he does so. They asked him and he said, I do so because it mentions the qualities of the Beneficent and I love to recite it (in my prayer). The Prophet; said (to them), Tell him that Allah loves him.
ہم سے محمد نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے احمد بن صالح نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے ابن وہب نے بیان کیا ‘ ان سے عمر و نے ‘ ان سے ابوہلال نے اور ان سے ابو الرجال محمد بن عبد الرحمن نے ‘ ان سے ان کی والدہ عمرہ بن عبد الرحمن نے ‘ وہ ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہ عنہما کی پرورش میں تھیں۔ انہوں نے عائشہ رضی اللہ عنہ سے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک صاحب کو ایک مہم پر روانہ کیا ۔ وہ صاحب اپنے ساتھیوں کو نماز پڑھاتے تھے اور نماز میں ختم قل ھو اللہ احد پر کرتے تھے ۔ جو لوگ واپس آئے تو اس کا ذکر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے کیا ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ان سے پوچھو کہ وہ یہ طرز عمل کیوں اختیار کئے ہوئے تھے۔ چنانچہ لوگوں نے پوچھا تو انہوں نے کہا کہ وہ ایسا اس لیے کرتے تھے کہ یہ اللہ کی صفت ہے اور میں اسے پرھنا عزیز رکھتا ہوں ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ انہیں بتا دوں کہ اللہ بھی انہیں عزیز رکھتا ہے ۔
اس سورہ شریف میں اللہ تعالیٰ کی اولین صفت وحدانیت دوسری صفت صمدانیت کو ظاہر کیا گیا ہے ۔ معرفت الٰہی کے سمجھنے کے سلسلے میں وجود باری تعالیٰ کو تسلیم کرنے کے بعد ان دو صفتوں کو سمجھنا ضروری ہے تو الد وتنا سل کا سلسلہ بھی ایسا ہے کہ اللہ تعالیٰ کی ذات ا س سے بالکل پاک ہے کہ وہ اولاد مثل مخلوق کے رکھتا ہو یا کوئی اس کا جننے والا ہو وہ ان ہر دو سلسلوں سے بہت دور ہے ۔ اس سلسلہ کے لیے مذکر یا مؤنث ہم ذات ہو ناضروری ہے اور ساری کائنات میں اس کام ہم ذات کوئی نہیں ہے ۔ وہ اس بارے میں بھی وحدہ لا شریک لہ ہے ۔ ان جملہ امور کو سمجھ کر معرفت الٰہی حاصل کرنا انبیاءکرام کا یہی اولین پیغام ہے ۔ یہی اصل دعوت دین ہے لا الہ الا اللہ کا یہی مفہوم ہے ۔