You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ حُمَيْدٍ قَالَ سُئِلَ أَنَسٌ عَنْ كَسْبِ الْحَجَّامِ فَقَالَ أَنَسٌ احْتَجَمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَحَجَمَهُ أَبُو طَيْبَةَ فَأَمَرَ لَهُ بِصَاعَيْنِ مِنْ طَعَامٍ وَكَلَّمَ أَهْلَهُ فَوَضَعُوا عَنْهُ مِنْ خَرَاجِهِ وَقَالَ إِنَّ أَفْضَلَ مَا تَدَاوَيْتُمْ بِهِ الْحِجَامَةَ أَوْ إِنَّ مِنْ أَمْثَلِ دَوَائِكُمْ الْحِجَامَةَ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَلِيٍّ وَابْنِ عَبَّاسٍ وَابْنِ عُمَرَ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ أَنَسٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رَخَّصَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ فِي كَسْبِ الْحَجَّامِ وَهُوَ قَوْلُ الشَّافِعِيِّ
Narrated Anas: The Messenger of Allah (ﷺ) was cupped. Abu Talhah did the cupping. So he ordered that he be given two Sa' of food, and he spoke to his masters to reduce his taxes. He said: 'The most virtuous of what you treat with is cupping.' Or, he said: 'The best of your treatments is cupping.' [He said:] There are narrations on this topic from 'Ali, Ibn 'Abbas, and Ibn 'Umar. [Abu 'Eisa said:] The Hadith of Anas is a Hasan Sahih. Some of the people of knowledge among the Companions of the Prophet (ﷺ), and others permitted paying the cupper. This is the view of Ash-Shafi'i.
حمید کہتے ہیں کہ انس رضی اللہ عنہ سے پچھنا لگانے والے کی کمائی کے بارے میں پوچھاگیا توانس رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے پچھنا لگوایا،اورآپ کو پچھنا لگانے والے ابوطیبہ تھے،توآپ نے انہیں دوصاع غلہ دینے کا حکم دیا اوران کے مالکوں سے بات کی، توانہوں نے ابوطیبہ کے خراج میں کمی کردی اورآپ نے فرمایا: جن چیزوں سے تم دواکرتے ہوان میں سب سے افضل پچھنا ہے یا فرمایا: تمہاری بہتر دواؤں میں سے پچھنا ہے۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱- انس رضی اللہ عنہ کی حدیث حسن صحیح ہے،۲- اس باب میں علی، ابن عباس اور ابن عمر رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں،۳- صحابہ کرام وغیرہم میں سے بعض اہل علم نے پچھنا لگانے والے کی اجرت کو جائز قرار دیاہے۔ یہی شافعی کا بھی قول ہے۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/المساقاة ۱۱ (البیوع ۳۲) (۱۵۷۷)، (تحفة الأشراف : ۵۸۰)