You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، عَنْ أَبِي بِشْرٍ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ سَالِمٍ، عَنْ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ نَحْوَهُ. وَيُرْوَى عَنْ قَتَادَةَ أَنَّهُ قَالَ: كُتِبَ بِهِ إِلَى حَبِيبِ بْنِ سَالِمٍ، وَأَبُو بِشْرٍ لَمْ يَسْمَعْ مِنْ حَبِيبِ ابْنِ سَالِمٍ هَذَا أَيْضًا، إِنَّمَا رَوَاهُ عَنْ خَالِدِ بْنِ عُرْفُطَةَ. قَالَ: وَفِي الْبَاب عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الْمُحَبَّقِ. قَالَ أَبُوعِيسَى: حَدِيثُ النُّعْمَانِ فِي إِسْنَادِهِ اضْطِرَابٌ، قَالَ: سَمِعْت مُحَمَّدًا يَقُولُ: لَمْ يَسْمَعْ قَتَادَةُ مِنْ حَبِيبِ بْنِ سَالِمٍ هَذَاالْحَدِيثَ، إِنَّمَا رَوَاهُ عَنْ خَالِدِ بْنِ عُرْفُطَةَ. قَالَ أَبُوعِيسَى: وَقَدِ اخْتَلَفَ أَهْلُ الْعِلْمِ فِي الرَّجُلِ يَقَعُ عَلَى جَارِيَةِ امْرَأَتِهِ، فَرُوِيَ عَنْ غَيْرِ وَاحِدٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ مِنْهُمْ: عَلِيٌّ وَابْنُ عُمَرَ أَنَّ عَلَيْهِ الرَّجْمَ، و قَالَ ابْنُ مَسْعُودٍ: لَيْسَ عَلَيْهِ حَدٌّ، وَلَكِنْ يُعَزَّرُ، وَذَهَبَ أَحْمَدُ وَإِسْحَاقُ إِلَى مَا رَوَى النُّعْمَانُ بْنُ بَشِيرٍ عَنِ النَّبِيِّ ﷺ.
(Another chain) from An-Nu'man bin Bashir with similar.
اس سندسے بھی نعمان بن بشیرسے اسی جیسی حدیث آئی ہے۔قتادہ کہتے ہیں کہ انہوں نے کہا: حبیب بن سالم کے پاس یہ مسئلہ لکھ کر بھیجاگیا ۱؎ ۔ابوبشرنے بھی یہ حدیث حبیب بن سالم سے نہیں سنی، انہوں نے اسے خالد بن عرفطہ سے روایت کیا ہے۔امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- نعمان کی حدیث کی سند میں اضطراب ہے میں نے محمدبن اسماعیل بخاری کو کہتے سناکہ قتادہ نے اس حدیث کوحبیب بن سالم سے نہیں سناہے، انہوں نے اسے خالدبن عرفطہ سے روایت کیا ہے،۲- اس باب میں سلمہ بن محبق سے بھی روایت ہے،۳- بیوی کی لونڈی کے ساتھ زنا کرنے والے کے سلسلے میں اہل علم کا اختلاف ہے ، چنانچہ نبی اکرمﷺ کے کئی صحابہ سے مروی ہے جن میں علی اورابن عمربھی شامل ہیں کہ اس پر رجم واجب ہے، ابن مسعودکہتے ہیں: اس پر کوئی حدنہیں ہے، البتہ اس کی تأدیبی سزاہوگی، احمداوراسحاق بن راہویہ کا مسلک اس (حدیث) کے مطابق ہے جو نبی اکرمﷺسے بواسطہ نعمان بن بشیرآئی ہے۔
وضاحت: ۱؎ : گویا قتادہ نے یہ حدیث حبیب بن سالم سے نہیں سنی ہے۔