You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ وَكِيعٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ الْأَشْجَعِيُّ عَنْ الثَّوْرِيِّ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ الْمُغِيرَةِ الثَّقَفِيِّ عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ عَنْ عَلِيِّ بْنِ عَلْقَمَةَ الْأَنْمَارِيِّ عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ قَالَ لَمَّا نَزَلَتْ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا نَاجَيْتُمْ الرَّسُولَ فَقَدِّمُوا بَيْنَ يَدَيْ نَجْوَاكُمْ صَدَقَةً قَالَ لِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا تَرَى دِينَارًا قُلْتُ لَا يُطِيقُونَهُ قَالَ فَنِصْفُ دِينَارٍ قُلْتُ لَا يُطِيقُونَهُ قَالَ فَكَمْ قُلْتُ شَعِيرَةٌ قَالَ إِنَّكَ لَزَهِيدٌ قَالَ فَنَزَلَتْ أَأَشْفَقْتُمْ أَنْ تُقَدِّمُوا بَيْنَ يَدَيْ نَجْوَاكُمْ صَدَقَاتٍ الْآيَةَ قَالَ فَبِي خَفَّفَ اللَّهُ عَنْ هَذِهِ الْأُمَّةِ قَالَ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ إِنَّمَا نَعْرِفُهُ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَمَعْنَى قَوْلِهِ شَعِيرَةٌ يَعْنِي وَزْنَ شَعِيرَةٍ مِنْ ذَهَبٍ وَأَبُو الْجَعْدِ اسْمُهُ رَافِعٌ
Ali bin Abi Talib said: “When (the following) was revealed: ‘O you who believe! When you consult the Messenger in private, spend something in charity before your private consultation.’ The Prophet said to me: ‘What do you think? A dinar?’ I said: ‘They will not be able to.’ He said: ‘Then half a Dinar?’ I said: ‘They will not be able.’ He said: ‘Then how much?’ I said ‘A barely corn.’ He said: ‘You made it too little.’” He said: “So the Ayah was revealed: ‘Are you afraid of spending in charity before your private consultation?’ He said: “It was about my case for which Allah lightened the burden upon this Ummah.”
علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب آیت کریمہ: {یَا أَیُّہَا الَّذِینَ آمَنُوا إِذَا نَاجَیْتُمُ الرَّسُولَ فَقَدِّمُوا بَیْنَ یَدَیْ نَجْوَاکُمْ صَدَقَۃً } ۱؎ نازل ہوئی تو نبی اکرمﷺنے مجھ سے پوچھا: تمہاری کیا رائے ہے، ایک دینار صدقہ مقرر کردوں؟ میں نے کہا: لوگ اس کی طاقت نہیں رکھتے، آپ نے فرمایا: تو کیا آدھا دینار مقرر کردوں؟ میں نے کہا: اس کی بھی طاقت نہیں رکھتے ، آپ نے فرمایا: پھر کتنا کردوں؟ میں نے کہا: ایک جو کردیں ، آپ نے فرمایا: تم تو بالکل ہی گھٹا دینے والے نکلے، اس پریہ آیت نازل ہوئی {أَأَشْفَقْتُمْ أَنْ تُقَدِّمُوا بَیْنَ یَدَیْ نَجْوَاکُمْ صَدَقَاتٍ } ۲؎ علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: اللہ نے میری وجہ سے فضل فرماکر اس امت کے معاملے میں تخفیف فرمادی (یعنی اس حکم کو منسوخ کردیا)۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱- یہ حدیث حسن غریب ہے اور ہم اسے صرف اسی سند سے جانتے ہیں،۲- علی رضی اللہ عنہ کے قول شعیرہ سے مراد ایک جو کے برابر ہے۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف : ۱۰۲۴۹)