You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ أَبِي بِشْرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ كَانَ عُمَرُ يَسْأَلُنِي مَعَ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَهُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ أَتَسْأَلُهُ وَلَنَا بَنُونَ مِثْلُهُ فَقَالَ لَهُ عُمَرُ إِنَّهُ مِنْ حَيْثُ تَعْلَمُ فَسَأَلَهُ عَنْ هَذِهِ الْآيَةِ إِذَا جَاءَ نَصْرُ اللَّهِ وَالْفَتْحُ فَقُلْتُ إِنَّمَا هُوَ أَجَلُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْلَمَهُ إِيَّاهُ وَقَرَأَ السُّورَةَ إِلَى آخِرِهَا فَقَالَ لَهُ عُمَرُ وَاللَّهِ مَا أَعْلَمُ مِنْهَا إِلَّا مَا تَعْلَمُ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي بِشْرٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ إِلَّا أَنَّهُ قَالَ فَقَالَ لَهُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ أَتَسْأَلُهُ وَلَنَا أَبْنَاءٌ مِثْلُهُ
Ibn Abbas said: “Umar used to ask me questions in front of the Companions of the Prophet. So Abdur-Rahman bin Awf said to him: ‘Why do you ask him, while we have children like him?’” He said: “Umar said to him: ‘It is because of what you know (about him).’ So he asked him about this Ayah: ‘When there comes the help of Allah and the Conquest.’ I said: “It is only regarding the (end of the) life span of the Messenger of Allah, informing him of it.” Then he recited the Surat until its end. So Umar said to him: “By Allah! I know not about it, but what you know.”
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں: نبی اکرم ﷺ کے صحابہ کی موجود گی میں عمر رضی اللہ عنہ مجھ سے (مسئلہ) پوچھتے تھے (ایک بار) عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ نے ان سے کہا: آپ ان ہی سے کیوں پوچھتے ہیں جب کہ ہمارے بھی ان کے جیسے بچے ہیں (کیابات ہے؟) عمر رضی اللہ عنہ نے انہیں جواب دیا وہ جس مقام ومرتبہ پر ہے وہ آپ کو معلوم ہے۔ پھر انہوں نے ان سے اس آیت {إِذَا جَاءَ نَصْرُ اللَّہِ وَالْفَتْحُ } کے بارے میں پوچھا، (ابن عباس کہتے ہیں:) میں نے کہا:اس میں رسول اللہ ﷺ کی وفات کی خبر ہے،اللہ نے آپ کو آگاہ کیا ہے ، انہوں نے یہ پوری سورہ شروع سے آخرتک پڑھی، عمر رضی اللہ عنہ نے ان سے کہا: قسم اللہ کی ! میں نے اس سورہ سے وہی سمجھا اور جانا جو تونے سمجھا اور جانا ہے ۱؎ ۔امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے،۲- ہم سے بیان کیا محمد بن بشار نے، وہ کہتے ہیں:ہم سے بیان کیا محمد بن جعفر نے، وہ کہتے ہیں: ہم سے بیان کیا شعبہ نے اور انہوں نے روایت کی اسے اسی سند کے ساتھ اسی طرح ابوبشر سے مگر فرق صرف اتنا ہے کہ وہ کہتے ہیں: عبدالرحمن بن عوف نے کہا: {أَتَسْأَلُہُ وَلَنَا أَبْنَائٌ مِثْلُہُ} ۲؎ ۔
وضاحت: ۱؎ : اس سے ثابت ہو گیا کہ ابن عباس رضی الله عنہما دیگر صحابہ کے بچوں کے ہم عمر ہونے کے باوجود علمی گہرائی میں ان سے بدرجہا بڑھے ہوئے تھے، کیوں نہ ہوں، ان کے لیے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خاص دعا «اللهم علمه التأويل وفقهه في الدين» ” اے اللہ ان کو تفسیر کا علم اور دین میں سمجھ (فقہ) عطا فرما “۔ ۲؎ : بات ایک ہے مگر دونوں روایتوں میں صرف چند الفاظ کا الٹ پھر ہے، پہلی روایت میں ہے «ولنا بنون مثله» اور اس روایت میں ہے «ولنا أبناى مثله» ۔