You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا بِذَلِكَ قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ وَعَمْرَةَ، عَنْ عَائِشَةَ. وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ. إِذَا اعْتَكَفَ الرَّجُلُ، أَنْ لاَ يَخْرُجَ مِنْ اعْتِكَافِهِ إِلاَّ لِحَاجَةِ الإِنْسَانِ، وَاجْتَمَعُوا عَلَى هَذَا أَنَّهُ يَخْرُجُ لِقَضَاءِ حَاجَتِهِ لِلْغَائِطِ وَالْبَوْلِ. ثُمَّ اخْتَلَفَ أَهْلُ الْعِلْمِ فِي عِيَادَةِ الْمَرِيضِ وَشُهُودِ الْجُمُعَةِ وَالْجَنَازَةِ لِلْمُعْتَكِفِ فَرَأَى بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ وَغَيْرِهِمْ أَنْ يَعُودَ الْمَرِيضَ وَيُشَيِّعَ الْجَنَازَةَ وَيَشْهَدَ الْجُمُعَةَ إِذَا اشْتَرَطَ ذَلِكَ. وَهُوَ قَوْلُ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ وَابْنِ الْمُبَارَكِ. و قَالَ بَعْضُهُمْ لَيْسَ لَهُ أَنْ يَفْعَلَ شَيْئًا مِنْ هَذَا وَرَأَوْا لِلْمُعْتَكِفِ. إِذَا كَانَ فِي مِصْرٍ يُجَمَّعُ فِيهِ أَنْ لاَ يَعْتَكِفَ إِلاَّ فِي مَسْجِدِ الْجَامِعِ لأَنَّهُمْ كَرِهُوا الْخُرُوجَ لَهُ مِنْ مُعْتَكَفِهِ إِلَى الْجُمُعَةِ وَلَمْ يَرَوْا لَهُ أَنْ يَتْرُكَ الْجُمُعَةَ فَقَالُوا: لاَ يَعْتَكِفُ إِلاَّ فِي مَسْجِدِ الْجَامِعِ. حَتَّى لاَ يَحْتَاجَ أَنْ يَخْرُجَ مِنْ مُعْتَكَفِهِ لِغَيْرِ قَضَاءِ حَاجَةِ الإِنْسَانِ لأَنَّ خُرُوجَهُ لِغَيْرِ حَاجَةِ الإِنْسَانِ قَطْعٌ عِنْدَهُمْ لِلاِعْتِكَافِ، وَهُوَ قَوْلُ مَالِكٍ وَالشَّافِعِيِّ. و قَالَ أَحْمَدُ: لاَ يَعُودُ الْمَرِيضَ وَلاَ يَتْبَعُ الْجَنَازَةَ عَلَى حَدِيثِ عَائِشَةَ و قَالَ إِسْحَاقُ إِنْ اشْتَرَطَ ذَلِكَ فَلَهُ أَنْ يَتْبَعَ الْجَنَازَةَ وَيَعُودَ الْمَرِيضَ.
That was narrated to us by Quraibah : From Al-Laith (a similar narration as no. 804)
ہم سے اسے قتیبہ نے بسند لیث بن سعدعن ابن شہاب الزہری عن عروہ عن عمرہ عن ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا روایت کیا ہے۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱- اور اہل علم کے نزدیک اسی پرعمل ہے کہ جب آدمی اعتکاف کرے تو انسانی ضرورت کے بغیراپنے معتکف سے نہ نکلے ، اور ان کا اس بات پر اتفاق ہے کہ وہ پاخانہ پیشاب جیسی اپنی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لئے نکل سکتا ہے،۲- پھرمعتکف کے لیے مریض کی عیادت کرنے، جمعہ اور جنازہ میں شریک ہونے میں اہل علم کا اختلاف ہے، صحابہ کرام وغیرہم میں سے بعض اہل علم کی رائے ہے کہ وہ مریض کی عیادت کرسکتاہے، جنازہ کے ساتھ جاسکتاہے اور جمعہ میں شریک ہوسکتاہے جب کہ اس نے اس کی شرط لگالی ہو۔ یہ سفیان ثوری اور ابن مبارک کا قول ہے،۳- اور بعض لوگ کہتے ہیں کہ اسے ان میں سے کوئی بھی چیزکرنے کی اجازت نہیں ، ان کا خیال ہے کہ معتکف کے لیے ضروری ہے کہ جب وہ کسی ایسے شہر میں ہوجہاں جمعہ ہوتاہوتو مسجدجامع میں ہی اعتکاف کرے۔ اس لیے کہ یہ لوگ جمعہ کے لیے اپنے معتکف سے نکلنا اس کے لیے مکروہ قرار دیتے ہیں اوراس کے لیے جمعہ چھوڑنے کو بھی جائزنہیں سمجھتے، اس لیے ان کا کہنا ہے کہ وہ جامع مسجدہی میں اعتکاف کرے تاکہ اسے انسانی حاجتوں کے علاوہ کسی اور حاجت سے باہر نکلنے کی ضرورت نہ باقی رہے ، اس لیے کہ بغیرکسی انسانی ضرورت کے مسجدسے نکلنے سے اعتکاف ٹوٹ جاتاہے، یہی مالک اور شافعی کا قول ہے۔۴- اوراحمد کہتے ہیں: عائشہ رضی اللہ عنہا کی حدیث کی روسے نہ وہ مریض کی عیادت کرے گا ، نہ جنازہ کے ساتھ جائے گا۔ ۵- اسحاق بن راہویہ کہتے ہیں: اگروہ ان چیزوں کی شرط کرلے تو اسے جنارے کے ساتھ جانے اور مریض کی عیادت کرنے کی اجازت ہے۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الاعتکاف ۳ (۲۰۲۹)، صحیح مسلم/الحیض ۳ (۲۹۷)، سنن ابی داود/ الصیام ۷۹ (۲۴۶۸)، سنن ابن ماجہ/الصوم ۶۴ (۱۷۷۸)، (تحفة الأشراف : ۱۶۵۷۹)