You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْهَادِ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >خَيْرُ يَوْمٍ طَلَعَتْ فِيهِ الشَّمْسُ يَوْمُ الْجُمُعَةِ, فِيهِ خُلِقَ آدَمُ، وَفِيهِ أُهْبِطَ، وَفِيهِ تِيبَ عَلَيْهِ، وَفِيهِ مَاتَ، وَفِيهِ تَقُومُ السَّاعَةُ، وَمَا مِنْ دَابَّةٍ إِلَّا وَهِيَ مُسِيخَةٌ يَوْمَ الْجُمُعَةِ، مِنْ حِينَ تُصْبِحُ، حَتَّى تَطْلُعَ الشَّمْسُ شَفَقًا مِنَ السَّاعَةِ, إِلَّا الْجِنَّ وَالْإِنْسَ، وَفِيهِ سَاعَةٌ لَا يُصَادِفُهَا عَبْدٌ مُسْلِمٌ وَهُوَ يُصَلِّي، يَسْأَلُ اللَّهَ حَاجَةً, إِلَّا أَعْطَاهُ إِيَّاهَا<. قَالَ كَعْبٌ: ذَلِكَ فِي كُلِّ سَنَةٍ يَوْمٌ، فَقُلْتُ: بَلْ فِي كُلِّ جُمُعَةٍ، قَالَ: فَقَرَأَ كَعْبٌ التَّوْرَاةَ، فَقَالَ: صَدَقَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ: ثُمَّ لَقِيتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ سَلَامٍ، فَحَدَّثْتُهُ بِمَجْلِسِي مَعَ كَعْبٍ، فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَلَامٍ: قَدْ عَلِمْتُ أَيَّةَ سَاعَةٍ هِيَ! قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ: فَقُلْتُ لَهُ: فَأَخْبِرْنِي بِهَا، فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَلَامٍ: هِيَ آخِرُ سَاعَةٍ مِنْ يَوْمِ الْجُمُعَةِ، فَقُلْتُ: كَيْفَ هِيَ آخِرُ سَاعَةٍ مِنْ يَوْمِ الْجُمُعَةِ! وَقَدْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >لَا يُصَادِفُهَا عَبْدٌ مُسْلِمٌ، وَهُوَ يُصَلِّي<، وَتِلْكَ السَّاعَةُ لَا يُصَلِّي فِيهَا؟ فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَلَامٍ: أَلَمْ يَقُلْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >مَنْ جَلَسَ مَجْلِسًا يَنْتَظِرُ الصَّلَاةَ, فَهُوَ فِي صَلَاةٍ، حَتَّى يُصَلِّيَ؟<. قَالَ: فَقُلْتُ: بَلَى، قَالَ: هُوَ ذَاكَ.
Narrated Abu Hurairah: The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم said: The best day on which the sun has risen is Friday; on it Adam was created, on it he was expelled (from Paradise), on it his contrition was accepted, on it he died, and on it the Last Hour will take place. On Friday every beast is on the lookout from dawn to sunrise in fear of the Last Hour, but not jinn and men, and it contains a time at which no Muslim prays and asks anything from Allah but He will give it to him. Kab said: That is one day every year. So I said: It is on every Friday. Kab read the Torah and said: The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم has spoken the truth. Abu Hurairah said: I met Abdullah ibn Salam and told him of my meeting with Kab. Abdullah ibn Salam said: I know what time it is. Abu Hurairah said: I asked him to tell me about it. Abdullah ibn Salam said: It is at the very end of Friday. I asked: How can it be when the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم has said: No Muslim finds it while he is praying. . . . and this is the moment when no prayer is offered. Abdullah ibn Salam said: Has the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم not said: If anyone is seated waiting for the prayer, he is engaged in the prayer until he observes it. I said: Yes, it is so.
سیدنا ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” بہترین دن جس میں سورج طلوع ہوتا ہے ، جمعے کا دن ہے ۔ اس میں آدم پیدا کیے گئے ، اسی میں ان کو زمین پر اتارا گیا ، اسی میں ان کی توبہ قبول کی گئی ، اسی دن ان کی وفات ہوئی اور اسی دن قیامت قائم ہو گی ۔ جمعہ کے دن صبح ہوتے ہی تمام جانور قیامت کے ڈر سے کان لگائے ہوئے ہوتے ہیں حتیٰ کہ سورج طلوع ہو جائے ، سوائے جنوں اور انسانوں کے ۔ اس دن میں ایک گھڑی ایسی ہے جسے کوئی مسلمان بندہ پا لے جبکہ وہ نماز پڑھ رہا ہو اور اللہ عزوجل سے اپنی کسی ضرورت کا سوال کر رہا ہو تو اللہ تعالیٰ اسے ضرور عنایت فر دیتا ہے ۔ “ جناب کعب ؓ نے کہا : ( کیا ) ایسا سال میں ایک دن ہوتا ہے ؟ تو میں نے کہا : ( نہیں ) بلکہ ہر جمعے کو ہوتا ہے ۔ تب کعب نے تورات پڑھی اور کہا : رسول اللہ ﷺ نے سچ فرمایا ۔ سیدنا ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ میں بعد میں سیدنا عبداللہ بن سلام ؓ سے ملا اور ان کو جناب کعب ؓ سے اپنی مجلس کا بتایا تو سیدنا عبداللہ بن سلام ؓ نے فرمایا : مجھے معلوم ہے کہ یہ گھڑی کس وقت ہوتی ہے ۔ سیدنا ابوہریرہ ؓ کہنے لگے : میں نے ان سے کہا : مجھے ( بھی ) یہ بتا دیجئیے ۔ تو سیدنا عبداللہ بن سلام ؓ نے کہا : یہ جمعہ کے دن آخری گھڑی ہوتی ہے ۔ میں نے ( ان سے ) کہا : یہ آخری گھڑی کیسے ہو سکتی ہے ؟ حالانکہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے ” مسلمان بندہ اسے پائے جبکہ وہ نماز پڑھ رہا ہو ۔ “ اور اس وقت میں نماز نہیں پڑھی جاتی ۔ تو سیدنا عبداللہ بن سلام ؓ نے کہا : کیا رسول اللہ ﷺ نے یہ نہیں فرمایا ” جو شخص کسی جگہ بیٹھا نماز کا انتظار کر رہا ہو تو وہ نماز ہی میں ہوتا ہے حتیٰ کہ نماز پڑھ لے ۔ “ میں نے کہا : ہاں ! کہنے لگے کہ بس یہی ہے ۔
وضاحت: ۱؎ : نماز پڑھتے ہوئے سے یہ مراد نہیں کہ وہ فی الواقع نماز پڑھ رہا ہو بلکہ مقصود یہ ہے کہ جو نماز کا انتظار کر رہا ہو وہ بھی اس شخص کے مثل ہے جو نماز کی حالت میں ہو۔ اس ساعت (گھڑی) کے سلسلہ میں علماء کے درمیان بہت اختلاف ہے، راجح عبداللہ بن سلام رضی اللہ عنہ کا قول ہے، اور بعض لوگوں نے کہا ہے کہ یہ گھڑی امام کے خطبہ کے کئے منبر پر بیٹھے سے لے کر نماز کے ختم ہونے تک ہے، اس گھڑی کو پوشیدہ رکھنے میں مصلحت یہ ہے کہ آدمی اس گھڑی کی تلاش میں پورے دن عبادت و دعا میں مشغول و منہمک رہے۔