You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ، حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِيدِ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنْ أَبِي عَيَّاشٍ الزُّرَقِيِّ، قَالَ: كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِعُسْفَانَ، وَعَلَى الْمُشْرِكِينَ خَالِدُ بْنُ الْوَلِيدِ، فَصَلَّيْنَا الظُّهْرَ، فَقَالَ الْمُشْرِكُونَ: لَقَدْ أَصَبْنَا غِرَّةً، لَقَدْ أَصَبْنَا غَفْلَةً، لَوْ كُنَّا حَمَلْنَا عَلَيْهِمْ وَهُمْ فِي الصَّلَاةِ! فَنَزَلَتْ آيَةُ الْقَصْرِ بَيْنَ الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ، فَلَمَّا حَضَرَتِ الْعَصْرُ,قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُسْتَقْبِلَ الْقِبْلَةِ، وَالْمُشْرِكُونَ أَمَامَهُ، فَصَفَّ خَلْفَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَفٌّ، وَصَفَّ بَعْدَ ذَلِكَ الصَّفِّ صَفٌّ آخَرُ، فَرَكَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرَكَعُوا جَمِيعًا، ثُمَّ سَجَدَ وَسَجَدَ الصَّفُّ الَّذِينَ يَلُونَهُ، وَقَامَ الْآخَرُونَ يَحْرُسُونَهُمْ، فَلَمَّا صَلَّى هَؤُلَاءِ السَّجْدَتَيْنِ وَقَامُوا,سَجَدَ الْآخَرُونَ الَّذِينَ كَانُوا خَلْفَهُمْ، ثُمَّ تَأَخَّرَ الصَّفُّ الَّذِي يَلِيهِ إِلَى مَقَامِ الْآخَرِينَ، وَتَقَدَّمَ الصَّفُّ الْأَخِيرُ إِلَى مَقَامِ الصَّفِّ الْأَوَّلِ، ثُمَّ رَكَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرَكَعُوا جَمِيعًا، ثُمَّ سَجَدَ وَسَجَدَ الصَّفُّ الَّذِي يَلِيهِ، وَقَامَ الْآخَرُونَ يَحْرُسُونَهُمْ، فَلَمَّا جَلَسَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالصَّفُّ الَّذِي يَلِيهِ,سَجَدَ الْآخَرُونَ، ثُمَّ جَلَسُوا جَمِيعًا، فَسَلَّمَ عَلَيْهِمْ جَمِيعًا، فَصَلَّاهَا بِعُسْفَانَ، وَصَلَّاهَا يَوْمَ بَنِي سُلَيْمٍ. قَالَ أَبو دَاود: رَوَى أَيُّوبُ وَهِشَامٌ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ هَذَا الْمَعْنَى، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. َكَذَلِكَ رَوَاهُ دَاوُدُ بْنُ حُصَيْنٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ. وَكَذَلِكَ عَبْدُ الْمَلِكِ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنْ جَابِرٍ وَكَذَلِكَ قَتَادَةُ عَنِ الْحَسَنِ، عَنْ حِطَّانَ، عَنْ أَبِي مُوسَى,فِعْلَهُ. وَكَذَلِكَ عِكْرِمَةُ بْنُ خَالِدٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. (لم أجده) وَكَذَلِكَ هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ قَوْلُ الثَّوْرِيِّ. (مرسل، صحيح)
Narrated Abu Ayyash az-Zuraqi: We accompanied the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم at Usfan, and Khalid ibn al-Walid was the chief of unbelievers. We offered the noon prayer. Thereupon, the unbelievers said: We suffered from negligence; we became careless. We should have attacked them while they were praying. Thereupon the verse was revealed, relating to the shortening of the prayer (in time of danger) between the noon and afternoon (prayer). When the time of the afternoon prayer came, the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم stood facing the qiblah, and the unbelievers were standing in front of him. The people stood in a row behind the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم and there was another row behind this row. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم bowed and all of them bowed. He then prostrated and also the row near him prostrated. The other people in the second row remained standing and stood guard over them. When they performed two prostrations and stood up, those who were behind them prostrated. The people in the front row near him then stepped backward taking the place of the people in the second row and the second row took the place of the first row. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم then bowed and all of them bowed together. Then he and the row near him prostrated themselves. The other people in the second row remained standing and stood guard over them. When the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم and the row near him (i. e. the front row) were seated, the people in the second row behind them prostrated themselves. Then all of them were seated. (He (the Prophet) then uttered the salutation upon all of them. He prayed in his manner at Usfan as well as at the territory of Banu Sulaym. Abu Dawud said: This tradition has been narrated by Ayyub and Hisham from Abu al-Zubair on the authority of Jabir to the same effect from the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم. Similarly, this has been transmitted by Dawud bin Husain from Ikrimah, on the authority of Ibn Abbas. This has also been reported by Abd al-Malik, from Ata from Jabir in like manner. This has also been narrated by Qatadah from al-Hasan from Hittan on the authority of Abu Musa in a similar way. Similarly, this has been reported by Ikrimah bin Khalid from Mujahid from the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم. This has also been reported by Hisham bin Urwah from his father from the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم. This is the opinion of al-Thawri.
سیدنا ابوعیاش زرقی ؓ بیان کرتے ہیں کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ عسفان میں تھے جبکہ مشرکین کی قیادت خالد بن ولید کے ہاتھ میں تھی ۔ ہم نے ظہر کی نماز پڑھی ۔ مشرکین نے کہا : ہمیں دھوکے کا موقع ملا تھا ، ہمیں غفلت کا موقع ملا تھا اگر ہم ان پر حملہ کر دیتے جبکہ یہ نماز پڑھ رہے تھے ( تو یہ بہت اچھا موقع تھا ) چنانچہ ظہر اور عصر کے درمیان آیت قصر ( یعنی نماز خوف ) نازل ہو گئی ۔ جب عصر کا وقت ہوا تو رسول اللہ ﷺ قبلے کی جانب کھڑے ہو گئے اور مشرکین ان کے سامنے تھے ۔ رسول اللہ ﷺ کے پیچھے ایک صف کھڑی ہوئی اور دوسری اس کے پیچھے ۔ سو رسول اللہ ﷺ نے رکوع کیا ۔ اور سب لوگوں نے بھی رکوع کیا ۔ پھر آپ ﷺ نے سجدہ کیا اور آپ کے متصل جو صف تھی اس نے سجدہ کیا ۔ دوسری صف والے کھڑے ان کی نگرانی کرتے رہے ۔ جب ان لوگوں ( پہلی صف والوں ) نے دو سجدے کر لیے اور کھڑے ہو گئے تو جو لوگ ان کے پیچھے تھے انہوں نے سجدہ کیا ۔ پھر پہلی صف دوسری صف والوں کی جگہ پر آ گئی اور دوسری صف والے پہلی صف والوں کی جگہ پر ہو گئے ۔ پھر رسول اللہ ﷺ اور سب لوگوں نے رکوع کیا پھر آپ نے اور آپ سے متصل صف والوں نے سجدہ کیا اور پچھلی صف والے کھڑے ان کی نگرانی کرتے رہے ۔ پھر جب رسول اللہ ﷺ اور پہلی صف والے بیٹھ گئے تو دوسروں نے سجدہ کیا ۔ پھر سب بیٹھے اور اکٹھے سلام پھیرا ۔ آپ ﷺ نے عسفان اور غزوہ بنی سلیم کے موقع پر اس طرح نماز ( خوف ) پڑھائی ۔ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں کہ ایوب اور ہشام نے ابوالزبیر سے ، انہوں نے سیدنا جابر ؓ سے ، انہوں نے نبی کریم ﷺ سے اسی کے ہم معنی روایت بیان کی ہے ۔ ایسے ہی داود بن حصین نے عکرمہ سے ، انہوں نے سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت کیا ہے ۔ اور ایسے ہی عبدالملک نے عطاء سے ، انہوں نے سیدنا جابر ؓ سے روایت کیا ہے ۔ اسی طرح قتادہ نے حسن سے ، انہوں نے حطان سے ، انہوں نے ابوموسیٰ سے ان کا اپنا فعل نقل کیا ہے ۔ اور اسی طرح عکرمہ بن خالد نے مجاہد سے ، انہوں نے نبی کریم ﷺ سے ۔ اور ہشام بن عروہ نے اپنے والد سے ، انہوں نے نبی کریم ﷺ سے روایت کیا ہے ، ثوری کا بھی یہی قول ہے ۔
وضاحت: ۱؎ : نسائی کی روایت میں ہے «فنزلت، يعني صلاة الخوف» دونوں روایتوں میں اختلاف نہیں ہے کیونکہ آیت قصر ہی آیت خوف ہے۔