You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ الْمَهْرِيُّ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ وَسَمَّى آخَرَ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ ضَمْرَةَ وَالْحَارِثِ الْأَعْوَرِ، عَنْ عَلِيٍّ رَضِي اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ -بِبَعْضِ أَوَّلِ هَذَا الْحَدِيثِ-، قَالَ: فَإِذَا كَانَتْ لَكَ مِائَتَا دِرْهَمٍ, وَحَالَ عَلَيْهَا الْحَوْلُ فَفِيهَا خَمْسَةُ دَرَاهِمَ، وَلَيْسَ عَلَيْكَ شَيْءٌ -يَعْنِي: فِي الذَّهَبِ -حَتَّى يَكُونَ لَكَ عِشْرُونَ دِينَارًا، فَإِذَا كَانَ لَكَ عِشْرُونَ دِينَارًا, وَحَالَ عَلَيْهَا الْحَوْلُ فَفِيهَا نِصْفُ دِينَارٍ، فَمَا زَادَ فَبِحِسَابِ ذَلِكَ- قَالَ: فَلَا أَدْرِي أَعَلِيٌّ يَقُولُ: فَبِحِسَابِ ذَلِكَ، أَوْ رَفَعَهُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ!-، وَلَيْسَ فِي مَالٍ زَكَاةٌ، حَتَّى يَحُولَ عَلَيْهِ الْحَوْلُ. إِلَّا أَنَّ جَرِيرًا قَالَ ابْنُ وَهْبٍ يَزِيدُ فِي الْحَدِيثِ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْسَ فِي مَالٍ زَكَاةٌ حَتَّى يَحُولَ عَلَيْهِ الْحَوْلُ.
Narrated Ali ibn Abu Talib: The Prophet صلی اللہ علیہ وسلم said: When you possess two hundred dirhams and one year passes on them, five dirhams are payable. Nothing is incumbent on you, that is, on gold, till it reaches twenty dinars. When you possess twenty dinars and one year passes on them, half a dinar is payable. Whatever exceeds, that will be reckoned properly. (The narrator said: I do not remember whether the words that will be reckoned properly were uttered by All himself or he attributed them to the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم. No zakat is payable on property till a year passes on it. But Jarir said: Ibn Wahb (sub-narrator) added to this tradition from the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم: No zakat is payable on property until a year passes away on it.
سیدنا علی ؓ ، نبی کریم ﷺ سے روایت کرتے ہیں اس کا کچھ ابتدائی حصہ وہی ہے جو اوپر مذکور ہوا کہا ” جب تمہارے پاس دو سو درہم ہوں اور ان پر ایک سال گزر جائے تو ان پر پانچ درہم ( زکوٰۃ ) ہے ۔ اور سونے میں تم پر کچھ نہیں حتیٰ کہ تمہارے پاس بیس دینار ہوں ، پس جب تمہارے پاس بیس دینار ہوں اور ان پر ایک سال گزر جائے تو ان پر آدھا دینار ( زکوٰۃ ) ہے اور جو زیادہ ہو تو وہ اسی حساب سے ہو گا ۔ “ ( ابواسحاق نے ) کہا : مجھے نہیں معلوم کہ ” اسی حساب سے “ والی بات سیدنا علی ؓ نے خود کہی ہے یا نبی کریم ﷺ کی جانب سے ۔ “ اور کسی مال پر زکوٰۃ نہیں حتیٰ کہ اس پر سال گزر جائے ۔ “ ( راوی حدیث ) جریر کا بیان ہے کہ ابن وہب حدیث میں یہ اضافہ کرتے تھے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ہے ۔ ” کسی مال پر زکوٰۃ نہیں حتیٰ کہ اس پر سال گزر جائے ۔ “
تخریج دارالدعوہ: انظر ما قبلہ، ( تحفة الأشراف :۱۰۰۳۹) (صحیح) (شواہد کی بناپر صحیح ہے ، ملاحظہ ہو: صحیح ابی داود۵/۲۹۴)