You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ النَّمَرِيُّ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ عُقْبَةَ الْفَزَارِيِّ عَنْ سَمُرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْمَسَائِلُ كُدُوحٌ يَكْدَحُ بِهَا الرَّجُلُ وَجْهَهُ فَمَنْ شَاءَ أَبْقَى عَلَى وَجْهِهِ وَمَنْ شَاءَ تَرَكَ إِلَّا أَنْ يَسْأَلَ الرَّجُلُ ذَا سُلْطَانٍ أَوْ فِي أَمْرٍ لَا يَجِدُ مِنْهُ بُدًّا
Narrated Samurah ibn Jundub: The Prophet صلی اللہ علیہ وسلم said: Acts of begging are lacerations with which a man disfigures his face, so he who wishes may preserve his self-respect, and he who wishes may abandon it; but this does not apply to one who begs from a ruler, or in a situation which makes it necessary.
سیدنا سمرہ ؓ ، نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا ” سوال کرنا اپنے آپ کو نوچنا ہے ، اس سے انسان اپنا چہرہ چھیلتا اور نوچتا ہے ۔ چنانچہ جو چاہے اپنے چہرے کی آبرو باقی رکھے اور جو چاہے ضائع کر دے ، تاہم اگر کوئی حکمران سے سوال کرے یا بہت ہی لاچار ہو جائے ، تو کوئی مضائقہ نہیں ۔ “
تخریج دارالدعوہ: سنن الترمذی/الزکاة ۳۸ (۶۸۱)، سنن النسائی/الزکاة ۹۲ (۲۶۰۰)، ( تحفة الأشراف :۴۶۱۴)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۵/۱۰، ۱۹،۲۲) (صحیح)