You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ وَأَيُّوبُ بْنُ مُحَمَّدٍ الرَّقِّيُّ وَعَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ الْحِمْصِيُّ الْمَعْنَى قَالُوا، حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ، أَخْبَرَنَا هِلَالُ بْنُ مَيْمُونٍ الْجُهَنِيُّ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَزِيدَ اللَّيْثِيِّ قَالَ: هِلَالٌ لَا أَعْلَمُهُ إِلَّا، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ وَقَالَ: أَيُّوبُ وَعَمْرٌو أُرَاهُ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ بِغُلَامٍ وَهُوَ يَسْلُخُ شَاةً، فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >تَنَحَّ حَتَّى أُرِيَكَ<، فَأَدْخَلَ يَدَهُ بَيْنَ الْجِلْدِ وَاللَّحْمِ، فَدَحَسَ بِهَا حَتَّى تَوَارَتْ إِلَى الْإِبِطِ، ثُمَّ مَضَى فَصَلَّى لِلنَّاسِ وَلَمْ يَتَوَضَّأْ. قَالَ أَبُو دَاوُد: زَادَ عَمْرٌو فِي حَدِيثِهِ يَعْنِي لَمْ يَمَسَّ مَاءً وَقَالَ، عَنْ هِلَالِ بْنِ مَيْمُونٍ الرَّمْلِيِّ قَالَ أَبُو دَاوُد: وَرَوَاهُ عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ وَأَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنْ هِلَالٍ، عَنْ عَطَاءٍ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُرْسَلًا لَمْ يَذْكُرْ أَبَا سَعِيدٍ.
Narrated Abu Saeed al-Khudri: The Prophet صلی اللہ علیہ وسلم passed by a boy who was skinning a goat. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم said: Give it up until I show you. He (the Prophet) inserted his hand between the skin and the flesh until it reached the armpit. He then went away and led the people in prayer and he did not perform ablution. The version of Amr added that he did not touch water. Abu Dawud said: This tradition has been narrated though another chain of transmitters, making no mention of Abu Saeed.
سیدنا ابوسعید ؓ سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ ایک غلام کے پاس سے گزرے ، وہ ایک بکری کی کھال اتار رہا تھا ۔ رسول اللہ ﷺ نے اس سے فرمایا ” ایک طرف ہو جاؤ میں تمہیں دکھلاؤں ۔“ ( سکھلاؤں کہ کھال کیسے اتاری جاتی ہے ) چنانچہ آپ ﷺ نے اپنا ہاتھ کھال اور گوشت کے درمیان داخل کر دیا اور اسے دھنسایا حتیٰ کہ بغل تک چھپ گیا ، پھر آپ ﷺ تشریف لے گئے اور لوگوں کو نماز پڑھائی اور وضو نہیں فرمایا ۔ جناب عمرو بن عثمان نے اپنی روایت میں اضافہ کیا ہے یعنی پانی کو نہیں چھوا اور ( ہلال بن میمون جہنی کے بجائے ) ہلال بن میمون ” رملی “ کہا ۔ امام ابوداؤد ؓ نے کہا اس حدیث کو عبدالواحد بن زیاد اور ابومعاویہ نے ہلال سے ، اس نے عطاء سے ، اس نے نبی کریم ﷺ مرسل روایت کیا ، ان دونوں ( عبدالواحد اور ابومعاویہ ) نے ابوسعید کا ذکر نہیں کیا ۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابن ماجہ/الذبائح ۶ (۳۱۷۹)، (تحفة الأشراف: ۴۱۵۸) (صحیح)