You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ أَنَّهُ حَدَّثَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَكَّةَ وَقَدْ وَهَنَتْهُمْ حُمَّى يَثْرِبَ فَقَالَ الْمُشْرِكُونَ إِنَّهُ يَقْدَمُ عَلَيْكُمْ قَوْمٌ قَدْ وَهَنَتْهُمْ الْحُمَّى وَلَقُوا مِنْهَا شَرًّا فَأَطْلَعَ اللَّهُ سُبْحَانَهُ نَبِيَّهُ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى مَا قَالُوهُ فَأَمَرَهُمْ أَنْ يَرْمُلُوا الْأَشْوَاطَ الثَّلَاثَةَ وَأَنْ يَمْشُوا بَيْنَ الرُّكْنَيْنِ فَلَمَّا رَأَوْهُمْ رَمَلُوا قَالُوا هَؤُلَاءِ الَّذِينَ ذَكَرْتُمْ أَنَّ الْحُمَّى قَدْ وَهَنَتْهُمْ هَؤُلَاءِ أَجْلَدُ مِنَّا قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ وَلَمْ يَأْمُرْهُمْ أَنْ يَرْمُلُوا الْأَشْوَاطَ كُلَّهَا إِلَّا إِبْقَاءً عَلَيْهِمْ
Ibn Abbas said The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم came to Makkah while the fever of Yathrib (Madina) had weakened them. Thereupon the disbelievers said “The people whom the fever has weakened and who suffer misery at Madina are coming to you. ” Allaah, the exalted, informed the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم of what they had said. He, therefore, ordered them to perform ramal (walk proudly with swift pace) in first three circuits and walk ordinarily between the two corners (Yamani Corner and the Black Stone). When they saw them the believers walking proudly, they said” These are the people about whom you mentioned that the fever had weakened them, but they are more vigorous than us. ” Ibn Abbas said “He did not order them to walk proudly in all circuits (of the circumambulation) out of mercy upon them. ”
سیدنا ابن عباس ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ مکہ میں تشریف لائے جبکہ ان لوگوں کو یثرب ( مدینہ کا سابقہ نام ) کے بخار نے کمزور کر دیا تھا تو مشرکین نے کہا : تمہارے پاس ایک ایسی قوم آ رہی ہے جسے بخار نے نڈھال کر دیا ہے اور انہیں اس سے بڑی اذیت پہنچی ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے مشرکین کی اس بات سے جو انہوں نے کہی ، اپنے نبی کریم ﷺ کو مطلع فر دیا ۔ پس آپ نے انہیں حکم دیا کہ تین چکروں میں رمل کریں اور رکن یمانی اور حجر اسود کے درمیان عام رفتار سے چلیں ۔ سو جب انہوں نے ان لوگوں کہ رمل کرتے دیکھا ( کہ بڑی پھرتی سے طواف کر رہے ہیں ) تو کہنے لگے : انہی لوگوں کے بارے میں تم کہتے ہو کہ ان کو بخار نے کمزور کر دیا ہے ، یہ تو ہم سے زیادہ طاقتور ہیں ۔ سیدنا ابن عباس ؓ نے کہا : آپ ﷺ نے صحابہ پر شفقت فرماتے ہوئے طواف کے سب چکروں میں رمل کا حکم نہیں دیا تھا ۔
وضاحت: ۱؎ : کیونکہ فی الواقع یہ لوگ کمزور اور دبلے پتلے تھے۔