You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يُونُسَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ وَهَذَا لَفْظُ حَدِيثِ زُهَيْرٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ عُقْبَةَ أَخْبَرَنِي كُرَيْبٌ أَنَّهُ سَأَلَ أُسَامَةَ بْنَ زَيْدٍ قُلْتُ أَخْبِرْنِي كَيْفَ فَعَلْتُمْ أَوْ صَنَعْتُمْ عَشِيَّةَ رَدِفْتَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ جِئْنَا الشِّعْبَ الَّذِي يُنِيخُ النَّاسُ فِيهِ لِلْمُعَرَّسِ فَأَنَاخَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَاقَتَهُ ثُمَّ بَالَ وَمَا قَالَ زُهَيْرٌ أَهْرَاقَ الْمَاءَ ثُمَّ دَعَا بِالْوَضُوءِ فَتَوَضَّأَ وُضُوءًا لَيْسَ بِالْبَالِغِ جِدًّا قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ الصَّلَاةُ قَالَ الصَّلَاةُ أَمَامَكَ قَالَ فَرَكِبَ حَتَّى قَدِمْنَا الْمُزْدَلِفَةَ فَأَقَامَ الْمَغْرِبَ ثُمَّ أَنَاخَ النَّاسُ فِي مَنَازِلِهِمْ وَلَمْ يَحِلُّوا حَتَّى أَقَامَ الْعِشَاءَ وَصَلَّى ثُمَّ حَلَّ النَّاسُ زَادَ مُحَمَّدٌ فِي حَدِيثِهِ قَالَ قُلْتُ كَيْفَ فَعَلْتُمْ حِينَ أَصْبَحْتُمْ قَالَ رَدِفَهُ الْفَضْلُ وَانْطَلَقْتُ أَنَا فِي سُبَّاقِ قُرَيْشٍ عَلَى رِجْلَيَّ
Ibrahim bin Uqabah said “Kuraib told me that he asked Umamah bin Zaid saying tell me how you did in the evening when you rode behind the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم. He said “We came to the valley where the people make their Camels kneel down to take rest at night. ” The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم made his she Camel kneel down and he then urinated. He then called for water for ablution and performed the ablution but he did not perform minutely (but performed lightly). I asked Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم, prayer? He replied “Prayer ahead of you”. He then mounted (the Camel) till we came to Al Muzadalifah. There iqamah for the sunset prayer was called. The people then made their Camels kneel down at their places. The Camels were not unloaded as yet, iqamah for the night prayers was called and he prayed. The people then unloaded the Camels. The narrator Muhammad added in his version of the tradition How did you do when the morning came? He replied Al Fadl rode behind him and I walked on foot among the people of the Quraish who went ahead.
جناب کریب بیان کرتے ہیں کہ میں نے سیدنا اسامہ بن زید ؓ سے کہا : مجھے یہ بتائیں کہ اس شام جب آپ رسول اللہ ﷺ کے پیچھے سوار تھے ، آپ لوگوں نے کیسے کیا ؟ انھوں نے بتایا کہ ہم اس گھاٹی میں آئے جس میں لوگ اپنی سواریاں بٹھاتے ہیں ۔ وہ جگہ معرس کہلاتی ہے ۔ رسول اللہ ﷺ نے اپنی اونٹنی بٹھائی ، پھر پیشاب کیا ۔ اسامہ ؓ نے «أهراق الماء» کے لفظ استعمال نہیں کیے ۔ ( یعنی ” پانی بہایا “ نہیں کہا ) پھر آپ نے پانی طلب کیا اور وضو فرمایا جس میں کوئی مبالغہ نہ تھا ۔ ( یعنی ہلکا وضو کیا ، اعضاء کو ایک دو بار دھویا ) میں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! نماز ؟ آپ نے فرمایا ” نماز تمہارے آگے ہے ۔ “ ( آگے چل کر پڑھیں گے ) پھر آپ سوار ہو گئے حتیٰ کہ ہم مزدلفہ پہنچ گئے ۔ پھر آپ نے مغرب کی نماز پڑھائی ۔ پھر لوگوں نے سواریوں کو اپنے اپنے پڑاؤ پر بٹھایا مگر ان کے ( پالان اور کجاوے ) نہیں کھولے حتیٰ کہ عشاء کی اقامت کہلوائی اور نماز پڑھائی ۔ پھر لوگوں نے ( اپنی سواریوں کو ) کھولا ۔ محمد بن کثیر نے اپنی روایت میں مزید کہا : میں نے پوچھا : جب تم لوگوں نے صبح کی ، تو کیسے کیا تھا ؟ انہوں نے کہا : فضل ؓ آپ کے پیچھے سوار ہوئے اور میں قریش کے ان افراد کے ساتھ پیدل چلا گیا جو دیگر لوگوں سے پہلے روانہ ہوئے تھے ۔
تخریج دارالدعوہ: سنن النسائی/ الحج ۲۰۷ (۳۰۳۳)، سنن ابن ماجہ/المناسک ۵۹ (۳۰۱۹)، ( تحفة الأشراف: ۱۱۶)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الوضوء ۳۵ (۱۳۹)، والحج ۹۵ (۱۶۶۶)، صحیح مسلم/الحج ۴۷ (۱۲۸۰)، سنن الترمذی/الحج ۵۴ (۸۸۵)، موطا امام مالک/الحج ۶۵ (۱۹۷)، مسند احمد (۵/۲۰۰، ۲۰۲، ۲۰۸،۲۱۰)، سنن الدارمی/المناسک ۵۱ (۱۹۲۲) (صحیح)