You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ وَدَاوُدُ بْنُ شَبِيبٍ، قَالَ:ا: حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ أَنَّ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ، قَالَ: أُقِيمَتْ صَلَاةُ الْعِشَاءِ، فَقَامَ رَجُلٌ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! إِنَّ لِي حَاجَةً، فَقَامَ يُنَاجِيهِ، حَتَّى نَعَسَ الْقَوْمُ أَوْ بَعْضُ الْقَوْمِ، ثُمَّ صَلَّى بِهِمْ، وَلَمْ يَذْكُرْ وُضُوءًا.
Anas bin Malik reported: (The people) stood up for the night prayer and a man stood up and spoke forth: Messenger of Allah, I have to say something to you. He (the Prophet) entered into secret conversation with him, till the people or some of the people dozed off, ad then he led them in prayer. He (Thabit al-Bunani) did not mention ablution.
سیدنا انس ؓ نے بیان کیا کہ نماز عشاء کی اقامت کہی جا چکی تھی کہ ایک شخص کھڑا ہوا اور کہنے لگا : اے اللہ کے رسول ! مجھے آپ سے کام ہے ۔ چنانچہ وہ آپ ﷺ سے سرگوشیاں کرنے لگا ۔ حتیٰ کہ قوم کو یا ان میں سے کچھ کو اونگھ آنے لگی ۔ اس کے بعد آپ نے نماز پڑھائے اور ( سیدنا انس ؓ نے) وضو کرنے کا ذکر نہیں کیا ۔ “
تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الطہارة ۳۳(۳۷۶)، (تحفة الأشراف: ۳۲۱)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۳/۱۶۰، ۲۶۸) (صحیح)