You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ مَا كَتَبْنَا عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا الْقُرْآنَ وَمَا فِي هَذِهِ الصَّحِيفَةِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةُ حَرَامٌ مَا بَيْنَ عَائِرَ إِلَى ثَوْرٍ فَمَنْ أَحْدَثَ حَدَثًا أَوْ آوَى مُحْدِثًا فَعَلَيْهِ لَعْنَةُ اللَّهِ وَالْمَلَائِكَةِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ لَا يُقْبَلُ مِنْهُ عَدْلٌ وَلَا صَرْفٌ وَذِمَّةُ الْمُسْلِمِينَ وَاحِدَةٌ يَسْعَى بِهَا أَدْنَاهُمْ فَمَنْ أَخْفَرَ مُسْلِمًا فَعَلَيْهِ لَعْنَةُ اللَّهِ وَالْمَلَائِكَةِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ لَا يُقْبَلُ مِنْهُ عَدْلٌ وَلَا صَرْفٌ وَمَنْ وَالَى قَوْمًا بِغَيْرِ إِذْنِ مَوَالِيهِ فَعَلَيْهِ لَعْنَةُ اللَّهِ وَالْمَلَائِكَةِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ لَا يُقْبَلُ مِنْهُ عَدْلٌ وَلَا صَرْفٌ
Ali said “We wrote down nothing on the authority of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم but the Quran and what this document contains. ”. He reported the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم as saying “ Madeenah is sacred from A’ir to Thawr so if anyone produces an innovation (in it) or gives protection to an innovator the curse of Allaah, angels and all men will fall upon him and no repentance or ransom will be accepted from him. The protection granted by Muslim is one (even if) the humblest of them grants it. So if anyone breaks a covenant made by a Muslim the curse of Allaah, angels and all men will fall upon him and no repentance or ransom will be accepted from him. If anyone attributes his manumission to people without the permission of his masters the curse of Allaah, angels and all men will fall upon him and no repentance or ransom will be accepted from him.
سیدنا علی ؓ نے بیان کیا کہ ہم نے رسول اللہ ﷺ سے کچھ نہیں لکھا ہے سوائے قرآن کریم کے اور جو اس صحیفے میں ہے ۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے ” مدینہ منورہ عائر ( عیر ) اور ثور ( دو پہاڑوں ) کے مابین حرم ہے ۔ تو جو یہاں کوئی بدعت نکالے یا کسی بدعتی کو جگہ دے ، اس پر اللہ ، فرشتوں اور سب لوگوں کی لعنت ہو ۔ اس کا فرض اور نفل کچھ قبول نہیں ہو گا ۔ مسلمانوں کا ذمہ ( کسی کافر کو دیا ہوا عہد امان ، اجتماعی طور پر ) ایک ہی ہے ۔ ان کا ادنیٰ فرد بھی اس کی حفاظت کے لیے کوشش کا پابند ہے ۔ جس نے کسی مسلمان کے دیے ہوئے عہد امان کو توڑا تو اس پر اللہ ، فرشتوں اور سب لوگوں کی لعنت ہے ۔ اس کا فرض و نفل کچھ قبول نہیں ہو گا ۔ اور جو ( آزاد شدہ غلام ) اپنے آزاد کرنے والوں کی اجازت کے بغیر کسی اور قوم کی طرف اپنے آزاد ہونے کی نسبت کرے ، اس پر اللہ اور سب فرشتوں کی لعنت ہے ۔ اس سے کوئی فرض اور نفل قبول نہیں ہو گا ۔ “
وضاحت: ۱؎ : یہ صحیفہ ایک ورق تھا جس میں دیت کے احکام تھے ،علی رضی اللہ عنہ اسے اپنی تلوار کی نیام میں رکھتے تھے۔ ۲؎ : یعنی کوئی اپنی آزادی کی نسبت کسی دوسرے کی طرف نہ کرے۔