You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْحُلْوَانِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ وَأَبُو عَاصِمٍ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَنِي زِيَادٌ، عَنْ هِلَالِ بْنِ أُسَامَةَ أَنَّ أَبَا مَيْمُونَةَ سَلْمَى -مَوْلًى مِنْ أَهْلِ الْمَدِينَةِ، رَجُلَ صِدْقٍ-، قَالَ: بَيْنَمَا أَنَا جَالِسٌ مَعَ أَبِي هُرَيْرَةَ، جَاءَتْهُ امْرَأَةٌ فَارِسِيَّةٌ مَعَهَا ابْنٌ لَهَا، فَادَّعَيَاهُ وَقَدْ طَلَّقَهَا زَوْجُهَا، فَقَالَتْ: يَا أَبَا هُرَيْرَةَ! -وَرَطَنَتْ لَهُ بِالْفَارِسِيَّةِ-، زَوْجِي يُرِيدُ أَنْ يَذْهَبَ بِابْنِي، فَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ: اسْتَهِمَا عَلَيْهِ -وَرَطَنَ لَهَا بِذَلِكَ-، فَجَاءَ زَوْجُهَا، فَقَالَ: مَنْ يُحَاقُّنِي فِي وَلَدِي؟ فَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ: اللَّهُمَّ إِنِّي لَا أَقُولُ هَذَا، إِلَّا أَنِّي سَمِعْتُ امْرَأَةً جَاءَتْ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ -وَأَنَا قَاعِدٌ عِنْدَهُ- فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ! إِنَّ زَوْجِي يُرِيدُ أَنْ يَذْهَبَ بِابْنِي، وَقَدْ سَقَانِي مِنْ بِئْرِ أَبِي عِنَبَةَ، وَقَدْ نَفَعَنِي؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم:َ >اسْتَهِمَا عَلَيْهِ<، فَقَالَ زَوْجُهَا: مَنْ يُحَاقُّنِي فِي وَلَدِي؟ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >هَذَا أَبُوكَ، وَهَذِهِ أُمُّكَ, فَخُذْ بِيَدِ أَيِّهِمَا شِئْتَ<. فَأَخَذَ بِيَدِ أُمِّهِ، فَانْطَلَقَتْ بِهِ.
Hilal ibn Usamah quoted Abu Maimunah Salma, client of the people of Madina, as saying: While I was sitting with Abu Hurairah, a Persian woman came to him along with a son of hers. She had been divorced by her husband and they both claimed him. She said: Abu Hurairah, speaking to him in Persian, my husband wishes to take my son away. Abu Hurairah said: Cast lots for him, saying it to her in a foreign language. Then her husband came and asked: Who is disputing with me about my son? Abu Hurairah said: O Allah, I do not say this, except that I heard a woman who came to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم while I was sitting with him, and she said: My husband wishes to take away my son, Messenger of Allah, and he draws water for me from the well of Abu Inabah, and he has been good to me. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم said: Cast lots for him. Her husband said: Who is disputing with me about my son? The Prophet صلی اللہ علیہ وسلم said: This is your father and this your mother, so take whichever of them you wish by the hand. So he took his mother's hand and she went away with him.
ابو میمونہ سلمی ، اہل مدینہ میں سے کسی کا مولیٰ تھا اور وہ سچا آدمی تھا ۔ اس کا بیان ہے کہ میں سیدنا ابوہریرہ ؓ کے پاس بیٹھا ہوا تھا کہ ان کے پاس ایک فارسی عورت آئی ، اس کے ساتھ اس کا بیٹا بھی تھا ۔ شوہر اور بیوی دونوں اس بچے کے دعویدار تھے ، اور شوہر نے عورت کو طلاق دے دی تھی ۔ عورت نے کہا : اور فارسی زبان میں بولی : اے ابوہریرہ ! میرا شوہر میرے بیٹے کو مجھ سے لے لینا چاہتا ہے ۔ ابوہریرہ ؓ نے کہا : اس پر قرعہ ڈال لو ، اور اس کو یہ فارسی میں کہا ۔ پھر اس کا شوہر آیا تو اس نے کہا : کون ہے جو مجھ سے میرا بیٹا چھینے ؟ ابوہریرہ ؓ نے کہا : «اللهم» ( یہ لفظ بطور تبرک بولا جاتا تھا ) میرا یہ کہنا اس بنا پر ہے کہ میں نے ایک عورت کو سنا تھا جو رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں آئی تھی اور میں بھی آپ کے پاس بیٹھا ہوا تھا ، اس نے کہا : اے اللہ کے رسول ! میرا شوہر میرے بچے کو لے لینا چاہتا ہے ۔ حالانکہ یہ مجھے ابوعنبہ کے کنویں سے پانی لا کے دیتا ہے اور میری خدمت کرتا ہو ۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اس پر قرعہ ڈال لو ۔ تو شوہر نے کہا : مجھ سے میرا بیٹا کون چھین سکتا ہے ؟ تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” ( لڑکے ! ) یہ تیرا باپ ہے اور یہ تیری ماں ہے ، جس کا چاہے ہاتھ پکڑ لے ۔ “ چنانچہ اس نے اپنی ماں کا ہاتھ پکڑ لیا ، اور وہ اسے لے کر چل دی ۔